ہند۔ اسرائیل تعلقات غیر متاثر سلامتی کونسل میں مخالف ووٹنگ کا اثر نہیں پڑے گا - تل ابیب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-11

ہند۔ اسرائیل تعلقات غیر متاثر سلامتی کونسل میں مخالف ووٹنگ کا اثر نہیں پڑے گا - تل ابیب

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ہندوستان کی طرف سے اقوام متحدہ میں اسرائیل کے خلاف ووٹنگ کئے جانے کے کچھ دنوں بعد آج اس نے امید ظاہر کی کہ ہندوستانی فیصلے کا اثر دفاع اور سلامتی کے اسٹریٹجگ علاقوں میں دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات پر نہیں پڑے گا ۔ اسرائیلی سفیر ڈینیل کارمون نے کہا کہ ان کا ملک غزہ میں اسرائیل کے حملے کی تحقیقات شروع کرنے کے لئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی تجویز پر ووٹنگ کے پہلے اس دوران اور اس کے بعد مختلف سطحوں پر حکومت ہند کے رابطہ میں تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ان کا ملک موجودہ غزہ جدو جہد میں اس کے کردار پر بین الاقوامی مذاکرات کے درمیان بہتر سمجھ کی تعریف کرے گا ۔ دس دن پہلے عہدہ سنبھالنے والے کارمون نے حالانکہ اس بات پر تبصرہ نہیں کیا کہ یروشلم کے خلاف نئی دہلی کی طرف سے ووٹنگ کئے جانے کے بعد ہندوستانی مذاکرات کو انہوں نے اسرائیل کی مایوسی سے آگاہ کیا یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہندوستان سمیت تمام مذاکرات سے یہ اظہار کردیا ہے کہ ہم جدو جہد کے بارے میں، جدو جہد کے ذرائع پر کس قسم سوچتے ہے اور ہم ایسا کرتے رہیں گے ۔’’اسرائیل کی تنقید‘‘ کے لئے اقوام متحدہ کی تنقید کرتے ہوئے اسرائیلی سفیر ڈینیل کارمون نے کہا کہ مجھے ووٹنگ اور تجویز پسند نہیں ، اقوام متحدہ میں گزشتہ کئی سالوں سے جو ہورہا ہے وہ کافی سیاست سے متاثر ہے ۔ تجویز پر بین الاقوامی برادری( کی پولنگ) کا نتیجہ ہمیں پسند نہیں آیا۔ ہم اپنے مذاکرات کو (اپنے رخ کے بارے میں) سمجھانے کے مشن پر ہیں ۔انہوں نے کہا ہم (اپنے مفادات کی)حفاظت کے لئے دنیا بھر میں اپنے تمام دوستوں اور مذاکرات کی سمجھ اور حمایت کی توقع کرتے ہیں ۔
فلسطینی علاقے میں بین الاقوامی قانون کے احترام کے سلسلے میں فلسطین طرف سے تیار قرار داد پر ہندوستان نے برازیل، روس، چین اور جنوبی افریقہ کے ساتھ ووٹ دیا تھا ۔ 47رکنی کونسل میں29ممالک نے قرارداد کی حمایت میں ووٹ دیا تھا ، جب کہ17ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ امریکہ واحد ملک تھا جس نے قرار داد کے خلاف ووٹ دیا تھا ۔ یورپی یونین بھی ووٹنگ میں شامل نہیں ہوا تھا ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیاہندوستان کے رخ سے دونوں ممالک کے باہمی تعلق متاثر ہوں گے ، جن میں دفاعی سیکوریٹی زون اہم ہیں ، ڈینیل کارمون نے کہا کہ مجھے امید ہے نہیں ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ چند ماہ میں اندرونی سلامتی خاص طور پر دہشت گردی کے خلاف اور دیگر اسٹریٹجگ شعبوں مین مزید کردار ادا کیا ہے ۔ حالانکہ انہوں نے اس سلسلے میں تفصیل نہیں بتائی۔ ہندوستان اسرائیل سے اہم دفاعی ٹیکنالوجی کا در آمد کرتا ہے اور اسرائیل روس کے بعد دوسرا سب سے بڑا ہتھیار سپلائر کے طور رپ ابھررہا ہے ۔ رپورٹوں کے مطابق گزشتہ دہائی میں دو طرفہ ہتھیار کا کاروبار کے تقریباً10 ارب امریکی ڈالر رہنے کا اندازہ ہے ۔ کارمون نے کہا کہ اگلے چند مہینوں مین سبزیون کے سلسلے میں28مرکز قائم کرنے کی اسرائیل کی انوکھی منصوبہ بندی کے علاوہ ہندوستان کو مشترکہ تحقیقی کارخانوں سے بھی فائدہ ہوگا ۔ ہندوستان اور اسرائیل کا زرعی شعبے میں تعاون کے لئے باہمی معاہدہ ہے اور 2012.15کے لئے باہمی منصوبہ کے تحت سات ریاستوں کو شامل کیا گیا ہے ۔ ان ریاستوں میں ہریانہ، مہاراشٹر، کرناٹک ، راجستھان ، گجرات تمل ناڈو اور پنجاب شامل ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں