کیرالا کی گورنر شیلا ڈکشٹ کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-26

کیرالا کی گورنر شیلا ڈکشٹ کے استعفیٰ کی قیاس آرائیاں

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کیرالا کی گورنر شیلا دکشت نے برطرفی کی اطلاعات کے دوران آج صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی جب کہ اس دوران یہ قیاس آرائیاں ہورہی ہیں کہ وہ اپنا استعفیٰ پیش کرسکتی ہیں۔ باور کیاجاتا ہے کہ راج ناتھ سنگھ سے15منٹ کی مختصر سی ملاقات کے دوران انہوں نے تراننتا پورم راج بھون میں اپنی برقراری کے بارے میں تبادلہ خیال کیا ہوگا ۔ تاہم ان کی بات چیت کی تفصیلات کا پتہ نہیں چل سکا ہے ۔ وزیر داخلہ سے ملاقات کے بعد جب نامہ نگاروں نے ان سے یہ جاننا چاہا کہ آیا وہ گورنر کیرالا کے عہدہ سے مستعفیٰ ہوجائیں گی ۔ انہوں نے کہا یہ سب افواہیں ہیں ۔ سمجھاجاتا ہے کہ شیلا دکشت نے مستعفی ہونے سے انکار کردیا ہے جب کہ این ڈی اے حکومت نے استعفیٰ کے لئے مبینہ طور پر ان پر دباؤ ڈالا ہے ۔ قبل ازیں ایسی اطلاعات مل رہی تھی کہ سابق چیف منسٹر دہلی کا شمال مشرق کی کسی ریاست کو تبادلہ کردیاجائے گا ۔ مہاراشٹرا کے گورنر کے شنکر نارائنن نے کل2017تک ان کی مابقی میعاد کے لئے میزورم تبادلہ کئے جانے پر اپنے عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ نریندر مودی حکومت کے بر سر اقتدار آنے کے بعد معتمد داخلہ انیل گو سوامی نے ان پر بھی دباؤڈالا تھا ۔ قبل ازیں این ڈی اے حکومت نے میزورم کی گورنر کملا بینی وال کو برطرف کردیا تھا ۔ جنہوں نے اس سے پہلے گجرات میں خدمات انجام دی تھیں اور اس وقت کے ریاستی چیف منسٹر نریندر مودی کے ساتھ ان کے شدید اختلافات تھے ۔ سابق کانگریس لیڈر ویریندر کٹاریہ کو بھی گزشتہ ماہ پڈوچیری کے لفٹنٹ گورنرکے عہدہ سے برطرف کردیا گیا ۔ دیگر 4گورنرس ایم کے نارائن(مغربی بنگال)، اشونی کمار(ناگا لینڈ) بی ایل جوشی(اترپردیش) اور شیکھردت( چھتیس گڑھ) نے مرکزی معتمد داخلہ کا فون کال موصول ہونے کے بعد حال ہی میں اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اترا کھنڈ کے گورنر عزیز قریشی نے انہیں عہدہ سے ہٹانے مودی حکومت کے اقدامات کو چیلنج کیا گیا ہے جس کی وجہ سے یوپی اے کے تقرر کردہ گورنروں کی برطرفی کا تنازعہ عدالت میں پہنچ گیا ہے ۔ بعد ازاں شیلا دکشت نے صدر جمہوریہ سے بھی ملاقات کی یہ ملاقات شام میں ہونے والی تھی لیکن اسے مقدم کرتے ہوئے اسے دوپہر میں کیا گیا ۔ یہ بات فوری طور پر واضح نہیں ہوسکی کہ شیلا دکشت سے ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں لیکن انہوں نے صدر جہوریہ سے ملاقات کو اپنا فرض قرار دیا۔

Sheila Dikshit plans to resign if transfered her to Mizoram

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں