کونسلنگ کے لئے تلنگانہ کو وقت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-12

کونسلنگ کے لئے تلنگانہ کو وقت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

نئی دہلی
حیدرآباد
آئی اے این ایس
سپریم کورٹ کے فیصلہ سے تلنگانہ حکومت کو ایک بڑا دھکا لگاہے ۔ پیشہ وارانہ کورسس میں داخلوں کے لئے سپریم کورٹ نے پیر کے دن دئے گئے فیصلہ میں مزید وقت دینے سے انکار کردیا اور ہدیات دی کہ ریاست میں سابقہ شیڈول کے مطابق30اگست تک انجینئرنسگ کالج میں داخلوں کو مکمل کرلیا جائے۔ جسٹس ایس کے مکھو پادھیائے اور جسٹس ایس اے بابڈے پر مشتمل ڈویژن بنچ نے بتایا کہ ایمسیٹ میں اہل قرار دیے گئے طلبہ کے لئے کونسلنگ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ کے مطابق منعقد کی جانی چاہئے ۔ تلنگانہ نے 2014-15کے لئے داخلوں کی کونسلنگ کے شیڈول میں 31اکتوبر تک توسیع دینے عدالت میں درخواست پیش کی تھی۔ ڈی سرینواس ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل آندھرا پردیش نے بتایا کہ عدالت نے تلنگانہ حکومت سے کہا ہے کہ آندھرا پردیش تنظیم جدید ایکٹ کے بموجب داخلوں کو مکمل کرے ،جس کے لئے موجودہ داخلوں کا طریقہ کار کوٹہ دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں 10سال کے لئے جاری رہے گا ۔ انہوں نے کا کہ ایکٹ کے تحت آندھرا پردیش کونسل فارہائیر ایجوکیشن کونسلنگ منعقد کرنے کا مجاز ادارہ ہے ۔ نئی تشکیل کردہ ریاست نے اس بنیاد پر توسیع کی خواہش کی تھی کہ اس کے پاس طلباء کی صداقت ناموں کی جانچ کے لئے درکار اسٹاف نہیں ہے اور یہ بھی فیصلہ کرنا تھا کہ فاسٹ(FAST) کے تحت کون اہل ہے ۔ نئی اسکیم کا مقصد تلنگانہ کے طلباء کو مالیاتی امداد مہیا کرنا تھا ۔ عدالت نے تلنگانہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے استدلال سے اتفاق نہیں کیا اور بتایا کہ ریاست کی تقسیم کے باعث طلباء متاثر نہیں ہونے چاہئیں۔ عدالت عالیہ نے تاہم اس مرحلہ پر وطنیت کے مسئلہ پر غور کرنے سے انکار کردیا ۔ دو تلگو بولنے والی ریاستیں داخلوں اور وطنیت کے مسئلہ پر ایک دوسرے سے برسر پیکار ہیں۔
تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر علاقوں میں تعلیم پانے والے آندھرا کے طلباء کو فیس ادائیگی سے انکار کردیا ہے ۔ تلنگانہ نے موجودہ فیس باز ادائیگی اسکیم کو ختم کردیا ہے اور اس کے بجائے تلنگانہ طلباء کے لئے مالیاتی امداد( فاسٹ) کا اعلان کیا ہے اور اس کے لئے یہ شرط عائد کی ہے کہ طلباء کے والدین یکم نومبر1956سے یہاں قیام پذیر ہونے چاہئیں ۔ اس معاملہ کے باعث کونسلنگ میں تاخیر ہوئی ہے اور دونوں ریاستوں کے لگ بھگ10لاکھ طلباء الجھن کا شکار ہیں ۔ اے پی ایس سی ایچ ای نے7اگست سے آندھرا پردیش میں انجینئرنسگ کالج کے داخلوں کو کونسلنگ کا آغاز کردیا ہے ، تاہم تلنگانہ نے سپریم کورٹ کے احکام کا انتظار کیا ۔ مئی میں منعقدہ متحدہ ریاست میں انجینئرنسگ ،اگریکلچر اینڈ میڈیکل انٹرسٹ ٹسٹ میں تقریباً95ہزار طلباء نے شرکت کی ۔ جس کے منجملہ انجینئرنسگ میں ایک لاکھ85ہزار اور میڈیسن میں86ہزار طلباء نے کامیابی حاصل کی ۔

Supreme Court Declines More Time to Telangana for Admissions in Professional Courses

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں