ستیم دھوکہ دہی کیس میں مقامی حیدرآباد عدالت کا فیصلہ محفوظ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-12

ستیم دھوکہ دہی کیس میں مقامی حیدرآباد عدالت کا فیصلہ محفوظ

حیدرآباد
پی ٹی آئی
سابقہ ستیم کمپیوٹر سروسیز لمٹیڈ (ایس اسی ایس ایل) میں کروڑہا روپے کی دھوکہ دہی کے کیس کی سماعت کرنے والی ایک مقامی عدالت نے اپنا فیصلہ محٖفوظ رکھا اور تمام ملزمین کو 15ستمبر تک حاضر عدالت رہنے کا حکم دیا ۔ سی بی آئی کے وکیل استغاثہ نے کہا کہ’’ عدالت نے فیصلے کی کوئی تاریخ مقرر نہیں کی اور فیصلہ محفوظ رکھا۔ وہ جب چاہے گی اس کی اطلاع دے گی اور اس کا باضابطہ اعلان کیا جائے گا ۔ ملزمین سے کہا گیا کہ وہ15ستمبر کو حاضر عدالت رہیں ۔‘‘ اس کیس کے دس ملزمین میں ستیم کمپیوٹرس کے سابق چیرمین اور بانی بی راما لنگا راجو کے علاوہ ان کے بھائی اور ستیم کے سابق ایم ڈی بی راما راجو، سابق سی ایف اواڈلا منی سرینواس ، سابق پی ڈبلیو سی آدیٹرس سبرامنی گوپال کرشنن و ٹی سرینواس ، راجو کا ایک اور برادر بی سوریا نارائن راجو ، سابق ملازمین جی راما کرشنا، ی وینکٹ پرتی راجو، سری سلیم اور ستم کے سابق انٹر نل چیف آڈیٹروی ایس پربھاکر گپتا شامل ہیں۔ ستیم دھوکہ دہی کیس کی سماعت جون کے اواخر میں مکمل ہوگئی تھی ۔ سماعت کے دوران عدالت نے216افراد کی گواہی اور3,038دستاویزات کی جانچ کی۔ ملک کے سب سے بڑے اکاؤنٹ دھوکہ دہی کے طور پر مشہور یہ اسکام7جنوری2009ء کو اس وقت منظر عام پر آیا تھا جب راجو نے مبینہ طور اور اس کے بھائی کو آندھرا پردیش سی آئی ڈی نے گرفتار کرلیا تھا ۔ گزشتہ سال فروری میں سی بی آئی نے اس کیس کی تحقیقات اپنے ہاتھ میں لیں اور(7اپریل2009ء 24نومبر2009ء اور7جنوری2010ء) تین چارج شیٹس داخل کیں جنہیں بعد میں یکجا کردیا گیا تھا ۔ راجو اور دیگر افراد کے خلاف آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت آمدنی کو بڑھا چڑھا کر پیش کرنے ، کھاتوں میں خرد برد کرنے، جعلی فکسڈ ڈپازٹس کے علاوہ مبینہ طور پر مختلف آئی ٹی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جھوٹی آمدنی کے اظہار کے ذریعہ دھوکہ دہی، مجرمانہ سازش، جعل سازی خیانت جیسے الزامات عائد کئے گئے ۔ مقدمہ کے دوران سی بی آئی نے الزام عائد کیا تھا کہ اس سسکام کے سبب ستیم کے شیر ہولڈرس کو14,000کروڑ کا نقصان ہوا ۔ جب کہ دفاع نے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس دھوکہ دہی کے ملزمین ذمہ دار نہیں ہیں اور تحقیقاتی ایجنسی کی جانب سے اس کی سے متعلق پیش کی گئی تمام دستاویزات من گھڑت ہیں اور قانون کے مطابق نہیں ہیں۔

Court reserves judgement in Satyam case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں