پارلیمنٹ اجلاس میں توسیع کا امکان - کئی اہم بل زیر التوا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-13

پارلیمنٹ اجلاس میں توسیع کا امکان - کئی اہم بل زیر التوا

نئی دہلی
پی ٹی آئی
پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس میں چند اہم بلوں کی منظوری کے لئے توسیع کی جاسکتی ہے ۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے آج یہاں بی جے پی کے ارکان پارلیمان سے یہ بات کہی۔ پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں بی جے پی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت پارلیمنٹ میں اہم قانون سازیوں کو منظور کرانے کی پابند ہے اور جاریہ اجلاس میں توسیع کی جائے گی اگر کانگریس رکاوٹیں کھڑی کرنے کے اقدامات کرے گی۔ حکومت قومی عدلیہ کے تقررات کمیشن بل ، جوینائیل جسٹس( بچوں کے دیکھ بھال اور تحفظ ) بل، اپرینٹیسس ترمیم بل، دستوری(121ویں ترمیم) بل، منسوخی اور ترمیم بل ، فیکٹریز(ترمیم) بل، انشورنس بل، سیکورٹییزقوانین( ترمیم )بل، اور لیبر قوانین(چند اداروں کی جانب سے ریٹرنس کے ادخال اور رجسٹرس میٹنگ سے استثنیٰ ترمیم بل جیسے اہم بلوں کی منظوری حاصل کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ نائیڈو نے کانگریس پر بلوں کی منظوری سے دور بھاگنے کا الزام عائد کیا۔ وزیر پارلیمانی امور نے پارٹی کے ارکان پارلیمان سے یہ بھی کہا کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان اہم بلوں کی منظوری کے لئے دونوں ایوانوں میں وہ موجود رہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک دستوری ترمیم بل کو بھی منظوری کے لئے پیش کیاجائے گا۔ وزیر فینانس ارون جیٹلی نے عدلیہ میں اصطلاحات پر بل لانے کے پیچھے مقصد کی تفصیل بتائی اور کہا کہ اس کو اصلاحات کے طور پر تصور نہیں کیا جانا چاہئے ۔ یہ بل حکومت بمقابلہ عدلیہ پارلیمنٹ بمقابلہ عدلیہ کے طور پر دیکھا جانا چاہئے ۔ انہوں نے ارکان پارلیمان سے کہا کہ یہ بل پیش کرنے کا اہم مقصد ججس کے تقررات اور ان کے تبادلوں میں شفافیت لانا ہے۔
نائیڈو نے کہا کہ کانگریس راجیہ سبھا میں اپنی اکثریت کا فائدہ اٹھار ہی ہے اور مرکزی حکومت ریاستوں میں پارٹی کی کامیابی کے لئے انتخابات کروانے جارہی ہے اور یہ انتخابات راجیہ سبھا میں بی جے پی کے زیادہ ارکان لانے اور بی جے پی کو اکثریت دلانے میں مددگار ہوں گے ۔اجلاس کے دوران وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ بیشتر بل ایسے ہیں جو سابقہ حکومت کی جانب سے لائے گئے ہیں۔ انہوں نے عدلیہ میں اصلاحات کی کارروائی کی تاریخ کی بھی وضاحت کی اور کہا کہ یہ گزشتہ20برسوں سے زیر التوا ایک مطالبہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کے منشور کا ایک حصہ بھی ہیں ۔ پرساد نے اس بات پر خوشی کا بھی اظہار کیا کہ بی ایس پی ، ایس پی، اے آئی اے ڈی ایم کے ، ڈی ایم کے ، ٹی ایم سی اور بائیں بازو کی پارٹیاں اس اقدام کے لئے ان کی تائید کررہی ہیں۔ عدلیہ کے تقدس کا تحفظ ہونا چاہئے ۔ روی شنکر پرساد نے پارٹی اجلاس میں یہ بات کہی ۔ نائیڈو نے پارٹی کے ارکان پارلیمان سے کہا کہ لال قلعہ پر یوم آزادی تقاریب میں موجود رہیں جب وزیر اعظم نریندر مودی وہاں قومی پرچم لہرائیں گے ۔ نائیڈو نے14اگست کو ان کی موجودگی میں بی جے پی ارکان پارلیمان کے لئے ایک رکھشا بندھن پروگرام کے انعقاد کا بھی اعلان کیا۔ جہاں آر ایس ایس کے دوسرے نمبر کے قائد بھیاجی جوشی مہمان خصوصی ہوں گے ۔

Parliament session may be extended to push important bills

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں