منی سولار پاور پلانٹس میں میسور کے مختلف اداروں کی دلچسپی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-25

منی سولار پاور پلانٹس میں میسور کے مختلف اداروں کی دلچسپی

میسور
یو این آئی
میسور کے مزید سرکاری خانگی ادارں نے اپنے کمپس میں منی سولار پاور پلانٹس کے قیام میں دلچسپی دکھائی ہے تاکہ روایتی توانائی کو محدود کیاجائے ۔ نئی اور قابل تجدید توانائی کیوزارت یم این آر ای شمسی توانائی تجاویز کے تحت30فیصد سبسیدی سولار سٹی پراجکٹ کے تحت دیں گی۔ اس سلسلے میں شمسی توانائی کے حصول میں دلچسپی بڑھتی جارہی ہے جب کہ بعض اداروں نے سبسیڈی سے استفادہ کیا ہے جب کہ دیگر نے کسی مالی مدد کے بغیر شمسی توانائی کے پراجکٹ قائم کرلئے ہیں ۔ کرناٹک رینویبل انرجی ڈیولپمنٹ لمٹیڈ( کے آر ای ڈی ایل) کے ایک عہدیدار جس نے روازداری کی خواہش پر یو این آئی کو بتایا کہ سرکاری اور خانگی ادارے برقی توانائی کی اہمیت سے واقف ہوچکے ہیں ۔ کیونکہ روایتی برقی کا حصول کافی مہنگا ہوگیا ہے ۔ عموماً تفصیلی پراجکٹس کی رپورٹس جو ہم اداروں سے حاصل کررہے ہیں انہیں نئی دہلی میں وزارت کو بھیج رہے ہیں جو ہمیں منظوری اور سبسیڈی فراہم کرتی ہے ۔ یہاں خانگی صنعتوں نے سبسیڈی سے استفادہ کیا ہے ۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انجینئرنسگ نے30کے وی سولار پاور پلانٹ اپنے کمپس میں روشنی کی ضروریات کی تکمیل کے لئے قائم کیا ہے جو ہوسٹلس میں مہیا کی جاسکے ۔ آفیسر نے مزید کہا کہ ادارے نے شمسی توانائی حاصل کرنے کی تجویز پیش کی تھی اور اس کے ڈی پی آر نے اسے منظوری کے لئے بھیجا تھا ۔ کرناٹک اسٹیٹ اوپن یونیورسٹی( کے ایس او یو) کیمپس ماحول دوست بن گیا ہے ۔ جہاں شمسی توانائی سے اسٹریٹ لائٹس سے کیمپس منور ہوگیا ہے ۔ چیف منسٹر سدارامیا نے حال ہی میں نو تعمیر شدہ اڈمنیسٹر یٹیو آفس اور سائنس بھون کا کے ڈی ایس ادیو کیمپس میں افتتاح کیا تھا۔ شمسی توانائی کے اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب احاطے کے دو عمارتوں میں عمل میں لائی گئی جو توسیع شدہ کیمپس کا حصہ ہے ۔ کے ایس او یو کے وائس چانسلر ایم جی کرشن نے کہا کے ایس او یو نے اسٹریٹ لائٹ کی تنصیب کے لئے کوئی گرانٹ سے استفادہ نہیں کیا اور اب اسٹریٹ لائٹس کام کررہی ہیں۔ اس دوران مرکز نے5پائلٹ سولار سٹی پراجکٹس پر عمل آوری کے لئے اپنی منظوری دے دی ہے ۔ یہ بات کارپوریٹ ایم وی رام پرساد نے بتائی جو کہ ایم سی سی اسٹانڈنگ کمیٹی ان پلاننگ ڈیولپمنٹ کے چیرمین بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم سی سی نے5پائلٹ پراجکٹ کی تجاویز2009میں داخل کردی ہے جن کی مالیت342.250لاکھ روپے ہے۔ وزارت برائے قابل تجدید توانائی102.87لاکھ روپے فراہم کررہی ہے ۔ جو کہ جملہ اخراجات کا30فیصد ہے ماباقی240.03لاکھ روپے استفادہ کنندگان سے حاصل کئے جائیں گے ۔

Establishments in Mysore showing interest in 'mini solar power plants'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں