اسرائیل غزہ میں نفسیاتی شکست سے دوچار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-05

اسرائیل غزہ میں نفسیاتی شکست سے دوچار

قاہرہ
آئی اے این ایس
اسرائیل غزہ میں نفسیاتی شکست سے دوچار ہوچکا ہے اور وہ اسلامی فلسطین تحریک حماس کے قوامی انفراسٹر کچر کو تباہ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے ۔ حماس کے نائب قائد موسی ابو مرزوق نے قاہرہ میں اے ایف ای کو دئیے گئے انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل حماس کے فوجی انفراسٹر کچر کو تباہ کرنے میں ناکام ہوگیا ہے اور وہ غزہ میں نفسیاتی شکست سے دوچار ہوگیا ہے ۔ قاہرہ کے مضافات اپنی رہاش گاہ پر ملاقات میں حماس کے نائب قائد ابو مرزوق نے وضاحت کی کہ حماس اس وقت ’’خود حفاظت‘‘ کے موقف میں ہے۔ انہوں نے اسرائیل پر الزام لگایا کہ اس نے کسی مقصد کے بغیر غزہ پر جارحیت شروع کردی ۔ غزہ میں اسرائیلی فوج نفسیاتی شکست سے دوچار ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ جنگ میں حماس کی سب سے بڑی یہ کامیابی ہے کہ حماس نے اسرائیل کو اپنے اہداف حاصل کرنے نہیں دیا۔ حماس کے زیر زمین سرنگ نٹ ورک تباہ کرنے میں اسرائیل ناکام ہوگیا۔ حماس قائد کا یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا جب کہ وزیر اعظم اسرائیل نتن یاہو نے کہا کہ اسرائیلی فوج اپنے نشانہ پورے ہونے تک غزہ میں کارروائی نہیں روکے گی اور حماس کے سرنگوں کے نٹ ورک کو تباہ کردیاجائے گا ۔ حماس قائد نے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی فوج نے غزہ کا تخلیہ کردیا ہے۔ انہوں نے غزہ میں غارت گری کی اسرائیلی پالیسی کی مذمت کی ۔ ہزاروں مکانوں کو تباہ کردیا گیا۔ ان مکانوں میں رہنے والے فلسطینی خاندانوں کا صفایا ہوگیا۔50مساجد کو شہید کردیا گیا ۔ اس لڑائی میں830فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔9500زخمی ہوگئے ۔ اسرائیل نے8جولائی سے اپنی جارحانہ کارروائی شروع کی۔ حماس قائد نے کہا کہ اس مسلط کردہ جنگ میں ہمارے کوئی اہداف نہیں تھے ۔ یہ اسرائیل ہے جس نے ہم پر جنگ مسلط کی ۔ فلسطینیوں کے مختلف گروپوں کے نائندے جن میں ابو مرزوق بھی شامل ہیں۔ مذاکرات میں شرکت کررہے ہیں۔ اسرائیل مذاکرات میں شریک نہیں ہے وہ فلسطینیوں کی جانب سے آنے والی تجاویز کا انتظا کررہا ہے تاکہ آئندہ اقدام کے بارے میں فیصلہ کرسکے ۔ ابو مرزوق نے امید ظاہر کی کہ کوئی حل نکل آئے گا کیونکہ ہر جنگ کا ایک انت ہوتا ہے ۔ اسرائیل کی جارحیت ختم ہوجائے گی اور فلسطینی مزاحمت اپنے مقاصد حاصل کر لے گی۔ ابو مرزوق نے اختلافات رکھنے کے باوجود صدر محمود عباس کے انتظامیہ کے اختیار کردہ موقف کی ستائش کی ۔ حماس نے غز ہ کی ناکہ بندی ختم کرنے، سرحدی راستے کھلے رکھنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حماس قائد نے کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوجائیں تو صرف دو متبادل رہ جاتے ہیں ۔ ایک یہ کہ اسرائیل جارحیت بند کردے اگر ایسا نہیں ہوا تو دوسری شکل غزہ میں اسرائیل کا فوجی غاصبانہ قبضہ ہوگا۔ دوسرا متبادل یعنی غزہ میں اسرائیلی افواج کی موجودگی خود اسرائیل کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا ۔ کیونکہ اسرائیلی فوجی فلسطینیوں کے آسان شکار بن کر رہیں گے اور اس دوسرے متبادل کو ہم پسند نہیں کریں گے ۔ اس طرح اسرائیلی فوجیوں کا شکار کرنے کا ہم کو موقع مل جائے گا۔ حماس قائد نے کہا کہ بالکل اسرائیل کو شکست ہوئی۔ بین الاقوامی فوجداری عدالت میں اسرائیل کے خلاف مقدمہ شروع ہوگا اور اسرائیل اس قانونی جنگ میں ہار جائے گا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں