داعش کے عسکریت پسندوں کا شمالی عراق میں دو مزید شہروں پر قبضہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-05

داعش کے عسکریت پسندوں کا شمالی عراق میں دو مزید شہروں پر قبضہ

بغداد
پی ٹی آئی
انتہا پسند تنظیم دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) کے عسکریت پسندوں نے شمالی عراق میں دو مزید شہروں پر قبضہ کرلیا ہے۔ اس طرح عراقی حکام اور شہریوں کے مطابق یہ تنظیم اپنے زیر انتظام علاقے کادائرہ مزید پھیلانے میں کامیاب ہوگئی ہے ۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ان سنی انتہا پسندوں کی جانب سے خود مختار کرد علاقے کی جانب واقع دو شہروں زمار اور سنجار پر قبضے کے بعد وہاں کے کوئی دو لاکھ شہری گھر بار چھوڑنے اور راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس موقع پر سخت لڑائی ہوئی ہے اور عسکریت پسندوں کی طرف سے شیعہ مراکز اور مقبروں کو زمیں بوس کرنے کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں۔ دریں اثناء ایک اور اطلاع کے مطابق دولت اسلامی عراق و شام(داعش) کے جنگجوؤں نے اپنی پیش قدمی جاری رکھتے ہوئے عراق کے سب سے بڑے ڈیم، ایک تیل کنواں اور مزید تین قصبوں پر قبضہ کرلیا ہے ۔ بجلی پیدا کرنے والے موصل ڈیم پر قبضہ کو داعش کی بڑی کامیابی قرار دیاجارہا ہے کیونکہ وہ اب عراق کے بڑے شہروں کو ڈبونے کی بھی دھمکی دے سکتے ہیں ۔ انہو ں نے دارالحکومت بغداد کی جانب پیش قدمی کی دھمکی پہلے ہی دے رکھی ہے ۔ اور اب نوری المالکی کی حکومت کو برطرف کرنے کے اپنے مطالبہ کو عملی جامہ پہنانے کی کارروائی کرسکتے ہیں ۔ عراق کے سرکاری ٹیلی ویژن نے کل کہا کہ کرد فورسیز نے داعش کے جنگجوؤں کے ساتھ مقابلہ کے بغیر ہی میدان چھوڑ دیا جس کے بعد داعش نے موصل ڈیم کواپنے قبضے میں لے لیاہے ۔ تاہم کرد حکام نے واشنگٹن میں دعویٰ کیا کہ ڈیم اب بھی کردفوجیوں کے کنٹرول میں ہے البتہ ڈیم کے ار د گرد قصبات پر داعش کا قبضہ ہوچکا ہے ۔ ایک کرد افسر کارواں زیباری نے کہا کہ سنیچر کے بعد سے صورتحال خراب ہوگئی ہے۔ لیکن کرد فوجی ڈیم کے اطراف میں واقع قصبات کو دوبارہ اپنے قبضے میں لینے کے لئے ایک بڑی کارروائی کی تیاری کررہے ہیں ۔ بتایا جاتا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے شمال عراق میں دو قصبات زمار اور سنجار سے کرد سیکوریٹی فورسیز کو لڑائی کے بعد نکال باہر کیا ہے اور ان دونوں قصبوں پر قبصجہ کرلیا ہے ۔ زمار اور سنجار شمالی شہر موصل اور خود مختار شمالی علاقے کردستان کے نزدیک واقع ہیں۔ داعش نے اس سے قبل زمار کے نزدیک واقع ایک تیل کے کنویں پر بھی قبضہ کرلیا تھا اور اس کے اطراف واقع گاؤں کے مکینوں سے کہا تھا کہ وہ اپنے گھر بار چھوڑ کر چلے جائیں ۔ داعش کا یہ حکم بظاہر ایک بڑی کارروائی کا عندیہ ہے۔ عراقی حکام کے مطابق ہفتہ کے روز اس علاقے میں داعش کے جنگجوؤں کے ساتھ لڑائی میں16کرد فوجی اور حکوتم نواز ملیشیا کے30اہلکار مارے گئے تھے ۔ واضح رہے کہ زمار موصل کے شمال مغرب میں واقع ہے اور یہ قصبہ عراق کے وفاقی حکومت کے کنٹرول میں آتا ہے لیکن جون میں اس پر کرد سیکوریٹی فورسیز البیش المرکہ نے قبضہ کرلیا تھا ۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ داعش کے جگنجو شامی سرحد کے قریب واقعے رابعہ قصبہ پر بھی قبضہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ داعش نے مقامی مسلح قبائل اور دیگر گروپوں کی مدد سے10جون کو عراق کے دوسرے بڑے شہر موصل پر قبضہ کرلیا گیا تھا ۔ اس کے بعد سے انہوں نے پورے صوربہ نینوا سمیت پانچ شمالی اور شمال مغربی صوبوں کے بیشتر علاقوں پر قبضہ کرکے اپنی حکومت قائم کرلی ہے ۔

ISIS Militants seize two more towns in Iraq

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں