حماس اور اسرائیل جنگ بندی کے نئے معاہدے پر رضامند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-27

حماس اور اسرائیل جنگ بندی کے نئے معاہدے پر رضامند

غزہ/یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیل اور فسلطینیوں نے آج مصر کی کوششوں سے ایک طویل المیعاد جنگ بندی سے اتفاق کیا ہے تاکہ حماس کے زیر قبضہ غزہ پٹی میں50دن سے جاری تباہ کن جنگ کو ختم کیاجاسکے جس میں2200سے زائد افراد ہلاک ہوئے ۔ حماس کے ترجمان سمیع ابو زہری نے بتایا کہ فریقوں کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے ۔ اس معاہدہ پر ہندوستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے سے شروع ہوا ۔غزہ شہر کی سڑکوں پر ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے جنگ بندی کے اعلان کا استقبال کیا گیا ۔ اس دوران جنوبی اسرائیل میں راکٹ حملوں سے متعلق وارننگ کے سائرن بھی سنے گئے ۔ اسرائیلی فوج کے ایک ترجمان نے بتایا کہ فوج اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ آیا کوئی راکٹ گرا ہے ۔ فلسطینی عہدیداروں نے بتایا کہ قاہرہ کی اس پہل کے مطابق سات ہفتوں سے جاری لڑائی غیر معینہ مدت کے لئے ختم ہوجائے گی اور اسرائیل اور مصر سے متصل غزہ کی بند سرحدیں کھول دی جائیں گی اور بحیرہ روم میں غزہ پٹی کے ماہی گیری کے علاقہ کو وسعت دی جائے گی۔ یروشلم پوسٹ نے یہ اطلاع دی ۔ سرحدی کھولنے کا یہ مطلب ہے کہ اب2007ء سے ناکہ بندی کا شکار غزہ کے عوام کے لئے خوراک، ضروری سامان اور تعمیری میٹریل لایا جاسکے گا ۔ مزید متنازعہ مسائل بشمول غزہ کے عسکریت پسند گروپوں کو غیر مسلح کرنے سے متعلق اسرائیل کے مطالبہ پر مزید بالواسطہ بات چیت ایک مہینے کے اندر قاہرہ میں شروع ہوگی۔ دوسرے مرحلہ کے تحت اسرائیل اور فلسطینی غزہ بندرگاہ کی تعمیر اور مغربی کنارہ میں حماس کے قیدیوں کی رہائی کے بارے میں بات چیت کریں گے ۔ غزہ کی حکمراں حماس تحریک اور دوسرے فلسطینی عہدیداروں نے جنگ بندی کے معاہدہ کے بعد مزاحمت کی کامیابی کا اعلان کیا ۔ حماس کے ترجمان فوزی برہوم نے نعرے لگاتے ہوئے پرجوش ہجوم سے کہا کہ یہ ہمارے لوگوں کے لئے فتح کا دن ہے ۔ انہوں نے غزہ میں مزاحمت اور ثابت قدمی کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے مذاکرات کاروں کے تعلق سے کہا کہ قابضین نے انہیں توڑنے کی کوشش کی لیکن وفد نے ایک آواز میں بات کی ۔ اسرائیلی حکومت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کی تجویز کردہ جنگ بندی کو قبول کیا ہے ۔اسرائیل کے عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل نے ایک بار پھر غزہ کی تجویز کردہ جنگ بندی کو قبول کیا ہے ۔ اسرائیل کے عہدیدار نے کہا کہ جنگ بندی کا یہ معاہدہ گزشتہ سمجھوتوں کے برخلاف مدت کے اعتبار سے لامحدود ہے ۔ فلسطین کے عہدہدار نے کہا کہ فلسطینی وفد کے سربراہ اعظم الاحمد کی48گھنٹوں کی سر گرم سفارتکاری کے بعد اس معاہدہ کو قطعیت دی گئی۔ عہدیدار نے کہا کہ ان 48گھنٹوں کے دوران انہوں نے تمام حماس گروپوں اور مصری قائدین سے ملاقات کرتے رہے اور رملہ،غزہ دوحہ اور ملک سے باہر سفر کرتے رہے ۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے جو حماس کا حصہ نہیں ہیں اور مغربی کنارہ میں رہتے ہیں، اسرائیل کے ساتھ غیر معینہ مدت کی جنگ بندی کی توثیق کی ۔ محمود عباس نے مصر اور ان تمام کا شکریہ ادا کیاجنہوں نے جارحیت کو ختم کرنے کے لئے اس سمجھوتہ کا باعث بننے والی کوششیں کیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم اپنے آزادملک کی تعمیر کریں گے ۔ اسرائیل نے غزہ سے حماس کے راکٹ حملوں کو روکنے کے مقصد سے 8جولائی کو حملے شروع کئے تھے اور تب سے اس لڑائی میں2137فلسطینی جاں بحق اور68اسرائیلی ہلاک ہوئے۔

Israel, Hamas reach cease-fire deal brokered by Egypt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں