پی ٹی آئی
دہلی پولیس نے یہاں ایک عدالت میں چارج شیٹ داخل کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین مجاہدین اپنے نشانہ پر موجود بعض افراد کو ہلاک کرنے انہیں زہر آلود خطوط بھیجنے کا منصوبہ تیار کررہے تھے ۔ پولیس نے انڈین مجاہدین کے6مشتبہ ارکان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے ۔ یہ کیس یہاں غیر قانونی اسلحہ فیکٹری قائم کرنے سے تعلق رکھتا ہے ۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سل نے اپنی ضمنی چارج شیٹ میں الزام عائد کیا کہ پوچھ تاچھ کے دوران انڈین مجاہدین کے مشتبہ ارکان تحسین اختر اور محمد وقار اظہر نے یہ انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے دستیاب کیمیکلس کی مدد سے زہر بنانے کی کوشش کی تھی ۔ پوچھ تاچھ کے دوران ملزمین وقار اور تحسین نے انکشاف کیا تھا ک ہوہ اپنے پاس موجود کیمکلس جیسے میگنیشیم سلفیٹ ایسٹیون اور ارنڈی کے بیجوں کے ذریعہ زہر بنانے کی کوشش کررہے تھے ۔ ایڈیشنل سیشن جج رتیش سنگھ کے اجلاس پر داخل کی گئی چارج شیٹ میں اسپیشل سل نے کہا کہ زہر بنانے کا مقصد بعض افراد کو زہر آلود خطوط بھیجتے ہوئے انہیں ہلاک کرنا تھا ۔ یہ کیمیکلس وقار کے قبضہ سے برآمد کرلئے گئے ہیں ۔ پولیس نے اپنی ضمنی چارج شیٹ میں انڈین مجاہدین کے سرکردہ کارکن تحسین اختر، ضیاء الرحمن، محمد وقار اظہر ، محمد معروف ، محمد ثاقب انصاری اور امتیاز عالم کو ملزم بنایا ہے ۔ ان تمام کو گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ ملزمین کے خلاف مختلف جرائم کے الزام میں فرد جرم داخل کی گئی ہے جو انسداد غیر قانونی سرگرمیاں، دھماکو اشیاء ، آرمس ایکٹ اور تعزیرات ہند کے تحت مستوجب سزا ہیں۔
پولیس نے چارج شیٹ میں الزام عائد کیا کہ انڈین مجاہدین کے ارکان نے دھماکے کرنے تاریخی تاج محل اور آگرہ کے قلعہ کا جائزہ لیا تھا ۔ راجستھان کا بھرت پور ٹاؤن بھی ان کے نشانہ پر تھا۔ پوچھ تاچھ کے دوران18اپریل 2014کو ملزم ثاقب انصاری نے جرائم کا اعتراف کرنے کے بعد پولیس کو آگرہ کی کے جی این ہوٹل لے گیا جہاں اس نے ایک اور مشتبہ کارکن برکت کے ساتھ7مارچ2014کو قیام کیا تھا ۔ یہ دونوں ریاض بھٹکل کی ہدایت پر آگرہ گئے تھے تاکہ آگرہ کے قلعہ اور تاج محل کا جائزہ لے سکیں اور وہاں دھماکے کئے جاسکیں۔ ملزمین کی جانب سے انٹر نیٹ پر چیاٹنگ کے دوران استعمال کئے جانے والے کوڈ الفاظ کی تفصیلات بتاتے ہوئے پولیس نے کہا کہ انڈین مجاہدین کے گرفتار کردہ شریک بانی یاسین بھٹکل کو ’’بھیا‘‘ کہاجاتا تھا جب کہ دھماکو اشیاء کے لئے’’سی وی‘‘ کا لفٖظ اور سرکردہ انڈین مجاہدین کے لئے’’باب‘‘ کا لفظ استعمال کیا جاتا تھا۔ القاعدہ اور طالبان کو ’’بڑے‘‘ کہاجاتا تھا جب کہ پاکستان کو ’’گاؤں‘‘ کا نام دیا گیا تھا ۔ پولیس نے غیر قناونی اسلحہ فیکٹری کیس کے سلسلہ میں8اگست کو چارج شیٹ داخل کی تھی ۔
Indian Mujahideen planned to send poison letters to kill targets: Cops
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں