داعش کا خطرہ عالمی اتحاد کا متقاضی - جان کیری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-31

داعش کا خطرہ عالمی اتحاد کا متقاضی - جان کیری

امریکہ نے عراق اور شام کے بیشتر علاقوں پر کنٹرول حاصل کرنے اوردنیا کے دیگر حصوں کے لئے خطرہ بننے والے دہشت گرد گروپ آئی ایس آئی کے چیلنج سے نمٹنے کے لئے عالمی اتحاد کی اپیل کی ہے ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس بات کا ثبوت ہے کہا گر ان دہشت گردوں کو یوں ہی چھوڑ دیاجائے تو یہ لوگ عراق و شام پر ہی اکتفا نہیں کریں گے ، امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے نیو یارک ٹائمز میں شائع شدہ اپنے مضمون میں لکھا کہ محض فضائی حملے داعش کو شکست نہیں دے سکتے ۔ کیری نے مزید لکھا کہ’’ دنیا سے ایک زیادہ بھرپور رد عمل متقاضی ہے ۔ہمیں عراقی فورسس اور اعتدال پسند شامی اپوزیشن کی مدد کرنے کی ضرورت ہے ، جنہیں جنگی محاذوں پر داعش کاسامنا ہے ۔ ہمیں داعش کو منتشر کرنے اور ان کی صلاحیتوں کو گھٹانے کی ضرورت ہے تاکہ میڈیا میں اس کے انتہا پسندانہ پیغام کا جواب دیا جاسکے اور ہمیں اپنے لوگوں کے تحفظ کے لئے اپنی دفاعی طاقتوں اور تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے ۔‘‘ آئندہ ہفتہ کیری اور معتمد دفاع چک ہیگل امریکی صدر بارک اوباما کے ساتھ ناٹو کانفرنس میں شرکت کریں گے ، جو ویلس میں منعقد ہونے والی ہے جہاں وہ اس مسئلے پر اپنے یوروپین ہم منصبوں سے تبادلہ خیال کریں گے ۔ جس کا مقصد وسیع تر امکانی تعاون کو وسعت دینا ہے ۔ انہوں نے کہا ’’میٹنگ کے بعد میرا اور ہیگل کا مشرق وسطی کے دورے کا منصوبہ ہے تاکہ راست طور پر جن ممالک کو خطرہ کا سامنا ہے ان کے درمیان اتحاد کے لئے تعان کو فروغ دیا جاسکے ۔‘‘
کیری نے کہا کہ ستمبر میں جب امریکہ اقوام متحدہ کی صدارت کرے گا ، اوباما نظم و نسق ، ایک وسیع تر اتحاد کے فروغ کو جاری رکھنے کے لئے اس موقع کوبروئے کار لائے گا اور اس میں بیرونی جنگجوؤں سے در پیش خطرے کو نمایاں کیاجائے گا جن میں وہ افراد بھی شامل ہیں جنہوں نے داعش میں شمولیت اختیار کرلی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جنرل اسمبلی اجلاس کے دوران صدر اوباما سلامتی کونسل کے اجلاس کی قیادت کریں گے تاکہ اجتماعی خطرہ سے نمٹنے کے لئے منصوبہ پیش کیاجاسکے ۔ کیری نے لکھا ہے کہ اس جنگ میں تقریباً ہر ملک کا کردار ہے ۔ چند ممالک راست یا بالواسطہ طور پر فوجی تعاون مہیا کریں گے اور کچھ ممالک انسانی مدد بہم پہنچائیں گے جس کی ان لاکھوں افراد کو شدید ضرورت ہے جو اس خطہ میں متاثر ہوئے اور در بدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ دیگر ممالک نہ صرف چرا مرا چکی اقتصادیات کو بحال کرنے میں مدد کریں گے بلکہ پڑوسیوں کے مابین شکستہ اعتماد بھی بحال کریں گے ۔ عراق مین یہ کوشش جاری ہے جہاں دیگر ممالک، انسانی و فوجی امداد بہم پہنچانے اور مشمولاتی حکومت کی تشکیل میں تعاون کے لئے ہمارے ساتھ آچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مہذب ملک داعش کے ہولناک جرائم کی تائید نہیں کرسکتا اور کسی بھی مہذب ملک کو اس بیماری سے نجات حاصل کرنے مین مدد دینے کی اپنی ذمہ داری سے فرار نہیں ہونا چاہئے ۔

John Kerry: The Threat of ISIS Demands a Global Coalition

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں