دارالحکومت دہلی میں خواتین کے لئے اب ہیلمٹ ضروری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-29

دارالحکومت دہلی میں خواتین کے لئے اب ہیلمٹ ضروری

نئی دہلی
ایس این بی
راجدھانی میں اب پبلک مقامات اور سڑکوں پر دو پہیہ گاڑیوں کو چلانے اور سواری کرنے پر خواتین کے لئے ہیلمٹ لازمی ہوگا۔ سکھ خواتین کو ہیلمٹ کی لازمیت سے چھوٹ دی گئی ہے ۔ ان کے لئے بغیر ہیلمٹ پہن کر ٹووہیلر گاڑی کی ڈرائیونگ اور سواری کرنے کا متبادل کھلارہے گا۔ خواتین کے لئے ہیلمٹ کی لازمیت کے لئے سرکار نے موٹر وہیکل قانون میں ترمیم کی ہے ۔ اس ترمیم کا نوٹیفکیشن آج ٹرانسپورٹ کمشنر گنیش بھارتی نے جاری کیا۔ راجدھانی میں ابھی تک دو پہیا گاڑیوں کی سواری کرنے والی خواتین کے لئے ہیلمٹ پہننا لازمی نہیں تھا لیکن دو پہیا گاڑیوں سے ہونے والے واقعات کی تعداد کے مد نظر ٹریفک پولیس لگاتا رخواتین کے لئے بھی ہیلمٹ کو لازمی کرنے کی مانگ کررہی تھی ۔ سڑک واقعات کے اعدادوشمار کے مطابق سال2012میں دوپہیا گاڑیوں سے ہوئے سڑک حادثات میں ملک بھر میں35767لوگوں کی موت ہوئی، جن میں بڑی تعداد خواتین کی تھی۔ یہ اعداد وشمار سڑک کا استعمال کرنے والے لوگوں میں سب سے زیادہ ہیں۔ صرف دہلی میں ہی سال2012میں576دو پہیا گاڑی ڈرائیوروں کی جان سڑک حادثے میں تلف ہوئی تھیں۔ سڑک حادثات میں موت کی اصل وجہ ہیلمٹ کا نہ پہننا اور سر کی چوٹیں رہی ہیں ۔ ٹریفک پولیس کی مانگ پر ٹرانسپورٹ محکمہ نے اس سلسلے میں لیفٹننٹ گورنر کے پاس تجویز بھیجی تھی ، جسے لیفٹننٹ گورنر نے ہری جھنڈی دے دی تھی لیکن کی لازمیت پر دہلی کے سکھ سماج نے مخالفت کا اظہار کیا تھا ۔ ان کا کہنا تھا کہ سکھ دھرم میں ہیلمٹ ممنوع ہے ، اس لئے سکھوں کو ہیلمٹ سے چھوٹ دی جانی چاہئے ۔
لیفٹننٹ گورنر کی منظوری کے بعد اس سال2مئی کو ٹرانسپورٹ محکمہ نے موٹر وہیکل قانون کی دفعہ115-2میں ترمیم کے لئے ڈرافٹ نو ٹیفکیشن جاری کرکے عام لوگوں کا مشورہ طلب کیا ۔ عام لوگوں کی طرف سے ایک ماہ میں کل79مشورے ٹرانسپورٹ محکمہ کو موصول ہوئے۔ عام لوگوں کے مشورے کے بعد لیفٹننٹ گورنر نے سکھ سماج کی طرف سے ظاہر کئے گئے اعتراض کو سنجیدگی سے لیا اور سکھ خواتین کے لئے ہیلمٹ کی لازمیت کو متبادل کے طور پر رکھنے پر رضامندی کا اظہار کیا ۔ مذکورہ کارروائی پوری ہونے کے بعد ٹرانسپورٹ کمشنر گنیش بھارتی نے موٹر وہیکل قانون کی دفعہ115-2میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جمعرات کو جاری کردیا ۔ مذکورہ قانون میں ابھی تک ہیلمٹ کی لازمیت سے خواتین کو چھوٹ تھی لیکن اس ترمیم کے بعد اب ہیلمٹ کی لازمیت سے صرف سکھ خواتین کو چھوٹ ہوگی ۔ نوٹیفکیشن کے مطابق موٹر وہیکل قانون کے ضابطہ115کے دیگر ضوابط2میں جہاں ہیلمٹ کی چھوٹ کے لئے خواتین لفظ کا استعمال کیا گیا ہے وہیں خواتین لفظ کی جگہ سکھ خواتین کردیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ موٹر سائیکل کی سواری کے دوران اپنے سر کے تحفظ کے لئے سکھ خواتین کے لئے ہیلمٹ پہننا ان کی مرضی پر ہوگا۔

Helmets Made Necessary for Delhi Women, Sikhs Exempted

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں