پاکستان میں مارچ کے دوران تشدد ڈاکٹر طاہر القادری کے پانچ حامی جاں بحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-10

پاکستان میں مارچ کے دوران تشدد ڈاکٹر طاہر القادری کے پانچ حامی جاں بحق

اسلام آباد
پی ٹی آئی
پاکستانی صوبے پنجاب کے مختلف شہروں میں پاکستان عوام تحریکPATکے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہوئی جھڑپوں میں 5افراد ہلاک ہوگئے ہیں جب کہ ایک پولیس اسٹیشن کی عمارت جزوی طورپر جلادی گئی ۔ پاکستان عوامی تحریک نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے اسکے پانچ سو سے زائد کارکنوں کو گرفتار بھی کرلیا ہے ۔ حکام کے مطابق تحریک کے رہنما طاہر القادری کے حامیوں کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں احتجاجی مظاہروں کے دوران ہوئیں ۔ یہ مظاہرے جمعے کی سہ پہر اس وقت شروع ہوئے تھے جب طاہر القادری کے حامیوں نے لاہور میں ان کے گھر کے ارد گرد پولیس کی کھڑی کردہ رکاوٹیں ہٹانا شروع کردی تھیں ۔ اس دوران بھکر میں ایک چھبیس سالہ شخص ہلاک ہوگیا جب کہ قائد آباد میں ایک تھانے کی عمارت کے بعض حصوں کو آگ لگا دی گئی ۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے جمعہ کی رات گئے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے5کارکنوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے اور چیف منسٹر پنجاب میاں شہباز شریف کو پندرہ’’شہداء‘‘ کا قاتل قرار دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے پاس اب اسلام آباد کی جانب مارچ اور انقلاب کے لئے حتمی کال دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں رہ گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کے پیروکاروں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری رہتا ہے تو پھر پوری قوم اٹھ کھڑی ہوی اور وہ اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں کی جانب مارچ کرے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے ان کے پانچ سو پیروکاروں کو گرفتار کرلیا ہے ۔یاد رہے کہ جون میں ڈاکٹر طاہر القادری کی کینیڈا سے پاکستان میں آمد کے موقع پر ماڈل ٹاؤن لاہور میں پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنان کے درمیان جھڑپ میں چودہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے ۔ انہوں نے ان کی یاد میں اتوار 10اگست کو یوم شہداء منانے کا اعلان کررکھا ہے ۔ تاہم ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ آیا وہ اس تاریخ کو اسلام آباد کی جانب مارچ کریں گے یا نہیں ۔ قبل ازیں پنجاب کی انتظامیہ کے ذرائع نے بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ میاں شہباز شریف نے ڈاکٹر طاہر القادری کی گرفتاری کا حکم جاری کردیا ہے اور وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے کہ ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیاجائے ۔ پنجاب کے وزیر قانون رانا مشہود احمد خان نے قبل ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک پرشمالی وزیرستان میں طالبان جنگجوؤں کے خلاف پاک آرمی کے جاری آپریشن ضرب عضب کو سبوتاژ کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری اور ان کے حامیوں نے صوبہ کے سات اضلاع میں گڑ بڑ کا منصوبہ بنایا ہے ، لیکن قانون نافذ کرنے والے ادارے انہیں ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ ڈاکٹر طاہر القادری کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی14اگست کو پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر اسلام آباد کی جانب سونامی مارچ کا اعلان کررکھا ہے ۔ وفاقی حکومت نے ان دونوں انقلابی لیڈروں کو ریلیوں اور اجتماعات سے روکنے کے لئے آئین کی دفعہ245کے تحت اسلام آباد میں فوج کو طلب کرلیا ہے جس پر اسے حزب اختلاف کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے ۔ یہ دونوں انقلابی لیڈر اپنے مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں حکومت کا تختہ الٹنے کے بیان دے رہے ہیں جس کے پیش نظر فوج کے ایک مرتبہ پھر اقتدار سنبھالنے کی قیاس آرائیاں بھی زیر گردش ہیں اور عمران خان نے کہا کہ اگر فوج اقتدار پر قابض ہوتی ہے تو پھر یہ ان کی نہیں بلکہ حکومت کی غلطی ہوگی ۔ ڈاکٹر قادری نے اگلے روز اپنے تئیں یہ دعویٰ کیا تھا کہ شریف خاندان نے امریکا کے لئے ویزے لے لئے ہیں اور ان کو ایک مرتبہ پھر ملک سے باہر جانا ہوگا ۔ ان کے بہ قول سعودی عرب اور برطانیہ انہیں اپنے ہاں پناہ دینے سے انکار کردیا ہے ۔ اس لئے اب وہ امریکہ کا رخ کریں گے ۔

Clashes Erupt In Pakistan's Lahore

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں