ہندوستانی قومیت کے اعتبار سے ہندی ہیں - نجمہ ہپت اللہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-30

ہندوستانی قومیت کے اعتبار سے ہندی ہیں - نجمہ ہپت اللہ

نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے تمام ہندوستانیوں کو مبینہ طور پر’’ہندو‘‘ قرا ر دیتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا ہے ۔ بہر حال انہوں نے آج یہ کہتے ہوئے وضاحت کرنی چاہی کہ انہوں نے تمام ہندوستانیوں کو ہندو نہیں بلکہ ہندی کہا تھا جو ایک عربی اصطلاح ہے اور ہندوستانیوں کے لئے استعمال کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہا اس کا تعلق مذہب سے نہیں بلکہ قومیت کی شناخت سے ہے ۔ انہوں نے کسی کو ہندونہیں کہا ۔ نجمہ ہبت اللہ نے تمام ہندوستانیوں کی شناخت میں یکسانیت کی ضرورت کا اجاگر کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان کے خیال میں ایسا کوئی ملک نہیں جس کے(شہریوں کو) تین مختلف زبانوں میں تین الگ الگ ناموں سے پکارا جاتا ہو۔ انہوں نے کہا کہ عربی میں ہندوستانیوں کو ہندی کہاجاتا ہے ، فارسی اور انگریزی میں انہیں بالترتیب ہندوستانی اور انڈین کہاجاتا ہے ۔ نجمہ نے کہا کہ ہم ہندی ہیں اور قومی شناخت کی حیثیت سے ہندوستانی ہیں۔ ہندی، انڈین اور ہندوستانی ایک ہی بات ہے۔ آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت کے اس تبصرہ کے بارے میں کہ تمام ہندوستانیوں کو ہندو کہاجانا چاہئے ، ان کے خیالات دریافت کرنے پر انہوں نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ۔ تاہم اپنی بات میں وزن پیدا کرنے انہوں نے علامہ اقبال کی مشہور نظم کا یہ مصرعہ دہرایا’’ہندی ہیں، ہم وطن ہے ہندوستاں ہمارا‘‘ ۔ کانگریس نے نجمہ ہبت اللہ کے مبینہ تبصرہ پر سخت رد عمل ظاہر کیا ہے اور پارٹی قائد منشی تیواری نے کہا کہ انہیں دستور ہند کا مطالعہ کرنا چاہئے ۔ تیواری نے کہا کہ ہم نجمہ جی کی بے حد عزت کرتے ہیں ۔ لیکن یہ بہتر ہوگا کہ وہ دستور کا مطالعہ کریں ۔ دستور میں بھارت کا لفظ استعمال کیا گیا ہے اور اس لحاظ سے ملک کا ہر شہری ہندو نہیں بلکہ’’بھارتی‘‘ کہلائے گا ۔
این سی پی لیڈر طارق انور نے بھی نجمہ ہبت اللہ کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہا ان کا مبینہ تبصرہ بد بختانہ ہے، میرے خیال میں انہوں نے بحیثیت وزیر اپنی برقراری کے لئے یہ تبصرہ کیا ۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ مولانا آزاد کے خاندان سے تعلق رکھتی ہیں، لیکن ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اقتدار میں رہنے وہ کسی بھی حد تک جاسکتی ہیں ۔ تاہم بی جے پی نے کہا کہ نجمہ کی جانب سے وضاحت پیش کیے جانے کے بعد یہ تنازعہ ختم ہوجانا چاہئے ۔ بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ ان کی وضاحت کے بعد اس باب کو بند کردینا چاہئے ۔ قبل ازیں موصولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے مطابق مرکزی وزیر اقلیتی امور نجمہ ہبت اللہ نے آج وضاحت کی انہوں ںے تمام شہریوں کے لئے ہندو کا نہیں بلکہ’’ہندی‘‘ کا لفظ استعمال کیا تھا جب کہ ذرائع ابلاغ کی ایک اطلاع میں کہا گیا کہ انہوں نے ہندو کا لفظ استعمال کیا ہے ۔ واضح رہے کہ ذرائع ابلاغ کی ایک اطلاع کی ایک اطلاع میں نجمہ ہبت اللہ کے حوالہ سے کہا گیا کہ قومی شناخت کے لیبل کے طور پر تمام شہریوں کو ہندو قرار دینے میں کوئی غلط بات نہیں ۔ ہبت اللہ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم ہندوستانی ہیں اور یہی ہماری قومیت ہے میں نے ہندی کا لفظ استعمال کیا تھا جو عربی لفظ ہے ۔ عربی میں تمام ہندوستانیوں کو ہندی کہاجاتا ہے ۔ میں نے لفظ ہندی کا استعمال کیا تھا ۔ انہوں نے اس بات کو دہرایا کہ انہوں نے پہلے بھی یہی کہا تھا کہ جو لوگ ہندوستان سے خلیجی ممالک کو جاتے ہیں وہاں انہیں ہندی کہاجاتا ہے ۔ نجمہ نے کہا کہ اگر ہندوستان کے لوگ ایران میں جائیں تو انہیں ہندوستانی کہاجائے گا یہی ہماری قومیت اور شناخت ہے اور ہمارے لئے ہندی کا لفظ استعمال کیاجاتا ہے ۔

Called all Indians Hindi not Hindu, says Heptulla

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں