وزیر اعظم کا دورہ جاپان - تجارت اور چین اہم نکات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-30

وزیر اعظم کا دورہ جاپان - تجارت اور چین اہم نکات

ٹوکیو
ڈوئچے ویلے
وزیر اعظم نریندر مودی آج جاپان پہنچ رہے ہیں۔ ان کے اس دورے کا ایک اہم مقصد اپنے ہم خیال جاپانی وزیر اعظم شنزو آبے کے ساتھ ایشیا کی دوسری اور تیسری بڑی معیشتوں کے درمیان تتجارتی تعلقات کا فروغ ہے ۔ دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ان دونوں قوم پرست رہنماؤں کو اپنے اپنے ملکوں کی معیشتوں کو مضبوط کرنے کے لئے منتخب کیا گیا ہے ۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور ان کے جاپانی ہم منصب شنزوآبے کے درمیان ایک اور قدر مشترک چین کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کا مقابلہ کرنے کے لئے علاقائی اتحاد قائم کرنے کی خواہش بھی ہے۔ وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد جنوبی ایشیا سے باہر مودی کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ اس سے یہ اشارہ بھی ملتا ہے کہ ہندوستان جاپان کو کس قدر اہمیت دیتا ہے ۔ اسی بات کا اظہار کرتے ہوئے مودی کا کہنا تھا کہ جاپان کے ساتھ تعاون کے بے بہا امکانات موجود ہیں ۔ جمعرات کے روز اپنے ایک ٹوئیٹر پیغام میں مودی کا کہنا تھا کہ جاپان کی ہندوستان کے ساتھ دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے ۔ ہم دو متحرک جمہوریتیں ہیں جو دنیا میں امن اور جمہوریت کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔ یہ پیغام ہندی اور جاپانی زبانوں میں ٹوئیٹ کیا گیا۔ مودی اور آبے ٹوکیو میں باقاعدہ مذاکرات سے قبل ہفتے ہی کے روز تاریخی شہر ٹوکیو میں پرائیویٹ طور پر ملاقات کریں گے ۔ مودی دوبارپہلے بھی جاپان کا دورہ کرچکے ہیں مگر یہ تب کی بات ہے جب وہ ہندوستانی ریاست گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے ۔ ان دونوں دوروں کے دوران ان کی شنزوآبے سے بھی ملاقات ہوئی تھی ۔ نریندر مودی اور شنزوآبے کے درمیان تعلقات کی نوعیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایاجاسکتا ہے کہ مودی وہ تیسری شخصیت ہیں جنہیں آبے نے ٹوئیٹر پر فالو کیا۔ اس سے قبل آبے نے محض ایک جاپانی سیاستداں اور اپنی بیوی کو ٹوئیٹر پر فالو کیا تھا ۔ جاپان کی وسیڈایونیورسٹی سے منسلک بین الاقوامی سیاسیات کے ماہر ٹاکے ہیکو یاما موٹو کے مطابق یہ دونوں دو ایسے ممالک کے سربراہ ہیں جو چین کے ساتھ علاقائی تنازعات رکھتا ہے ۔ جاپان کے اہم اتحادی امریکہ کی طرف سے بھی ، جو چین کے بڑھتے ہوئے اثرورسوخ پر تحفظات رکھتا ہے، نئی دہلی اور ٹوکیو کے درمیان قریبی تعلقات کو خوش آمدید کہاجائے گا۔ یاما ٹومزید کہتے ہیں ، مودی کے دورے سے چین کے اثرورسوخ کو روکنے کے لئے دونوں رہنماؤں کو طویل المدتی تعاون کا موقع ملے گا۔ ہندوستانی وزارت خارجہ کے ترجمان سید اکبر الدین کے مطابق مودی کے دورے سے بھارتی برآمدات کو فروغ ملے گا ۔ مودی کے دورہ جاپان کے دوران بھارتی تاجروں کا ایک بڑا وفد بھی ان کے ساتھ جائے گا۔ ترجمان کے مطابق مودی ہندوستان میں انفراسٹرکچر کی بہتری کے لئے جاپانی تعاون حاصل کرنے کی کوشش کریں گے ۔

India, Japan each seek deals during Modi's visit

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں