بابری مسجد انہدام معاملہ - 22 سال میں 51 گواہ - 600 پیشیاں - صفر نتیجہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-08-02

بابری مسجد انہدام معاملہ - 22 سال میں 51 گواہ - 600 پیشیاں - صفر نتیجہ

رائے بریلی
یو این آئی
پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دینے والے6دسمبر 1992کو اجودھیا بابری مسجد انہدام واقعہ کے مقدمہ میں رائے بریلی کی خصوصی عدالت میں600 سے زائد تاریخ ہوجانے کے باوجود نتیجہ اب تک صفر ہی ہے ۔ رائے بریلی میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں بابری مسجد انہدام مقدمہ گزشتہ22سال سے چل رہا ہے ۔ اس تاریخی مقدمہ میں سی بی آئی کی طرف سے اب تک51گواہ پیش ہوچکے ہیں ۔ عدالت میں تقریباً600تاریخیں پڑ چکی ہیں ۔ زیادہ سے زیادہ5برس کی سزا کی دفعات والے اس مقدمے میں دو دہائی سے زائد عرصے سے قانونی داؤ پیچ میں الجھ رہنے سے کئی سوال کھڑے ہورہے ہیں ۔ سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی ، ڈاکٹر مرلی منوہر جوشی ، وی ایچ پی کے لیڈراشوک سنگھل ، آچاریہ گری راج کشور ، وشنو ہری ڈالمیا سادھوی ریمبھر ا جیسے لوگوں پر اس عدالت میں مقدمہ چل رہا ہے ۔ گزشتہ ایک دہائی سے گواہی کا سلسلہ جاری ہے ۔ سی بی آئی کی طرف سے اب تک ایف آئی آر لکھنے والے کانسٹبل ہنومان پرساد، سی آر پی ایف کے اس وقت کے کمانڈنٹ آر کے سوامی، اجودھیا کے باشندہ محمد اسلم، پروہت اودھیش کمار اپادھیائے اور پریس فوٹو گرافر سنجے کی گواہی ہوچکی ہے ۔ اس کے علاوہ اس واقعہ کو شارٹ ہینڈ میں قلم بند کرنے والے داروغہ آر بی مشرا ، ویڈیو ریکارڈنگ کرنے والے داروغہ جتندر کمار مشرا، صحافی چندر کشور مشرا، اجودھیا کی ڈیوٹی پر تعینات انڈین پولیس سروس افسر انجو گپتا ، حاجی محبوب ،محکمہ داخلہ کے اسپیشل افسر اشوک کمار ،رتو متل، صحافی شرد چندرپردھان ، اجے کمار سمیت اب تک51افراد کی گواہی ہوچکی ہے ۔ اس وقت کے تفتیش کاراکھل آنند مشرا کی گواہی چل رہی ہے ۔ سپریم کورٹ نے اس معاملے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے رکھا ہے۔ بابری مسجد رام جنم بھومی انہدام معاملے1992کی فائل یکم مارچ1993کے اسپیشل جوڈیشنل مجسٹریٹ للت پور کو بھیجی گئی ہے ۔ الہ آباد ہائی کورٹ نے 9ستمبر1993کی فائل للت پور سے رائے بریلی بھیجنے کی ہدایت دی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں