میانمار میں مسلسل دوسری شب فساد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-04

میانمار میں مسلسل دوسری شب فساد

منڈالے، میانمار
یو این آئی /رائٹر
میانمار میں مسلسل دوسری شب فسادات کے نتیجہ میں2افراد ہلاک ہوگئے ہیں جن میں ایک مسلمان شامل ہے ۔ ملک کے دوسرے بڑے شہر منڈالے میں بدھسٹوں اور مسلمانوں کے مابین جاری فرقہ وارانہ تشدد میں کل شب2افراد کو قتل کردیا گیا ۔ گزشتہ2برسوں سے بدھسٹوں اور مسلمانوں کے مابین جاری فرقہ وارانہ فسادات کا یہ تازہ سلسلہ پرسوں شروع ہوا ہے۔ منڈالے کے آرمی کرنل انچارج آف سیکوریٹی آنگ کیاؤ اوو نے آج رائٹر کوبتایا کہ تشدد کی تازہ لہر میں ایک بدھ پیروکار اور ایک مسلمان ہلاک جب کہ14افراد زخمی ہوگئے ہیں ۔ تقریباً10لاکھ آبادی پرمشتمل میانمار کے شہر منڈالے کی سڑکوں پر بڑے پیمانہ پر پولیس کے جوان متعین کردیے گئے ہیں۔آنگ کیاؤ اوو کے مطابق اس خبر کے انٹر نیٹ کے ذریعہ پھیلنے کے بعد کہ چائے خانہ کے ایک مسلمان مالک نے ایک بدھ خاتون کی آبروریزی کی ، پرسوں راست فسادات پھوٹ پڑے جس کے بعد پولیس نے کل4افراد کو گرفتار کیا ۔ پولیس کے مطابق فسادات کی پہلی رات5افراد زخمی ہوئے تھے ۔ دارالحکومت نئی پیاتا کے ایک سینئر پولیس آفیسر نے بتایا کہ آبروریزی کا مقدمہ چائے خانے کے مالک اور اسکے بھائی کے خلاف پینمانا پولیس اسٹیشن میں درج کرلیا گیا جہاں یہ واقعہ رونما ہوا تھا ۔ حکام کے مطابق فسادات کی دوسری رات موٹر سائیکلوں پر سوار بدھ شدت پسندوں نے منڈالے کی سڑکوں پر گشت کرتے ہوئے مساجد اور مسلمانوں کی دکانوں پر پتھراؤ کیا جس کے نتیجہ میں2افردا ہلاک ہوگئے ۔ مہلوکین میں ایک مسلمان شامل ہے جسے انتہا پسند بدھسٹوں نے آج اس وقت نشانہ بنایا جب وہ فجر کی نماز ادا کرنے مسجد جارہا تھا ۔ حملہ آور اسے مردہ حالت میں سڑک پر چھوڑ کرفرار ہوگئے ۔ موجودہ حکومت فسادات کو روکنے کی کوششکررہی ہے جس کے باوجود جون2012ء کے بعد سے کم از کم240افراد کو قتل کیاجاچکا ہے ۔ ہلاک ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق میانمار کی مسلم اقلیتی آبادی سے ہے جو ملک کی جملہ آبادی کا5فیصد ہیں۔ بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی اکثریت کا ملک میانمار 2012ء سے مذہبی کشیدگی کا شکار ہے اور اب تک280افراد ہلاک جب کہ ڈیڑھ لاکھ کے قریب بے گھر ہوچکے ہیں ۔ ان میں زیادہ تر مسلم باشندے ہیں جوبدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے شدت پسندوں کے حملوں سے متاثر ہوئے ۔

violence in Myanmar for a second consecutive night

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں