دہلی کنٹومنٹ بورڈ کے سات اسکولوں میں اردو کی غیرموجودگی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-01

دہلی کنٹومنٹ بورڈ کے سات اسکولوں میں اردو کی غیرموجودگی

نئی دہلی
ایس این بی
دہلی میں اردو دوسری سرکاری زبان ہے لیکن دہلی سرکار ہویا دہلی کنٹومنٹ بورڈ ، نئی دہلی میونسپل کارپوریشن ، سب کے اسکولوں میں اردو کے ساتھ تعصبانہ رویہ اختیار کیاجارہا ہے اور لسانی اقلیت کے بچوں کو اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کا حق بھی نہیں دیاجارہا ہے اور ان پر جبراً سنسکرت تھوپی جارہی ہے ۔ نوائے حق ویلفیئر ایسوسی ایشن کی آرٹی آئی کے جواب میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہلی کنٹومنٹ بورڈ کے اسکولوں میں کافی تعداد میں مسلم طلباء و طالبات ہونے کے باوجود انہیں اردو پڑھانے کا انتظام نہیں کیاجارہا ہے اور ان پر جبراً سنسکرت تھوپی جارہی ہے ۔ دہلی کنٹومنٹ بورڈ کے تحت کل7اسکول آتے ہیں ۔ ان میں سے ایک اسکول معذور بچوں کے لئے ہے جب کہ باقی اسکول عام بچوں کے لئے ہیں۔ ان اسکولوں میں69مسلم طلبہ ہیں جن میں سے بیشتر اردو پڑھناچاہتے ہیں لیکن انہیں مجبوراً سنسکرت پڑھنی پڑ رہی ہے ۔ آر ٹی آئی کے جواب میں دہلی کنٹومنٹ بورڈ نے بتایا ہے کہ اس کے تحت سات اسکول ہیں ۔ ان میں سیکسی میں بھی اردو نہیں ہے ۔ کرپا اسکول فار اسپیشل چلڈرن صدر بازار دہلی گیٹ میں کل127بچے ہیں ان میں مسلم بچوں کی تعداد6ہے ۔ اس کے علاوہ سی بی سینئر سکنڈری اسکول ڈی آئی ڈی لائنز دہلی کینٹ میں285بچے ہیں ۔ ان میں چار بچے مسلمان ہیں جن میں سے کوئی اردو نہیں پڑھتا یہ سب سنسکرت کی تعلیم حاصل کررہے ہیں ، سی بی ایس ایس اسکول اولڈ ٹانگل دہلی کینٹ میں201میں سے 11بچے مسلمان ہیں ۔ یہ سب بھی سنسکرت پڑھتے ہیں ۔ سی بی ایس ایس اسکول اری اینگلو دہلی کینٹ میں226بچے ہیں جن میں سے 19بچے مسلمان ہیں اور ان میں سے کسی کے پاس اردو نہیں ہے ، سب سنسکرت پڑھتے ہیں۔ سی بی ایس ایس اسکول محرم نگر میں 155میں سے سات بچے مسلمان ہیں ۔ یہ سب بھی اپنی مادری زبان اردو پڑھنے کے بجائے سنسکرت پڑھتے ہیں ۔ سی بی ایس ایس اسکول صدر بازاردہلی کینٹ میں317بچے ہیں جن میں سے 22مسلمان بچے ہیں اور سب سنسکرت پڑھ رہے ہیں ۔سی بی ایس ایس اسکول جھریرا ولیج میں200بچے میں6بچے مسلمان ہیں اور سب سنسکرت پڑھ رہے ہیں۔ یعنی دہلی کنٹو منٹ بورڈ کے کسی بھی اسکول میں لسانی اقلیت کے بچوں کو مادری زبان پڑھنے کی سہولت نہیں ہے۔نوائے حق ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صد ر اسد غازی نے اس جواب کی کاپی کے ساتھ قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات کے چیئرمین جسٹس سہیل اعجاز صدیقی ، نیشنل کمشنر فارلنگوئسٹک مائناریز پروفیسر اختر الواسع ، دہلی سرکار میں پرنسپل سکریٹری(ایجوکیشن) آنند و مجومدار ، سی بی ایس سی کے چیئرمین ونیت جوشی اور دہلی کنٹو منٹ بورڈ کے سی ای او سنجیو کمار کو خط لکھ کر ان سے اس جانب توجہ دینے اور قومی کمیشن برائے اقلیتی تعلیمی ادارہ جات ایکٹ اور دہلی ایجوکیشن رولز1973کے تحت ان اسکولوں میں لسانی اقلیت یعنی مسلم بچوں کو ان کی مادری زبان اردو کی تعلیم دئے جانے کا بندوبست کیاجائے ۔ اس مکتوب کے بعد نیشنل فار لنگوئسٹک مائناریز کا دفتر حرکت میں آگیا ہے اور اسسٹنٹ نیشنل کمشنر فار لنگوئسٹک مائنارٹیز ایس شیو کمار نے دہلی کنٹو منٹ بورڈ کے سی ای او کو خط INVESTIGATION/DELHI/2014/305 بھیج کر اس معاملے میں کارروائی اور انکوائری کرانے کی ہدایت دی ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں