ہندوستان - دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں تبدیل ہونے کی صلاحیت - سی ای او فیس بک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-01

ہندوستان - دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں تبدیل ہونے کی صلاحیت - سی ای او فیس بک

حیدرآباد
پی ٹی آئی
ہندوستان ایک ابھرتی ہوئی عالمی معاشی طاقت ہے اور اس کے پاس یہ بھرپور صلاحیت موجود ہے کہ وہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں تبدیل ہوجائے ۔ فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر( سی او او) سینڈ برگ نے آج یہ بات بتائی ۔ سینڈ برگ نے جو سابق صدر امریکہ بل کلنٹن کی قیادت میں امریکی محکمہ فینانس کے چیف آف اسٹاف کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں کہاکہ ووٹریلین امریکی ڈالر کی ہندوستانی معیشت بڑے پیمانے پر ملازمتیں پیدا کرنے اور ترقی اور فروغ کی نئی راہیں کھولنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ بالخصوص ہندوستان کی چھوٹی اور اوسط پیمانہ کی صنعتیں بہت بڑی بنیاد رکھتی ہیں جن سے ہندوستان کو دنیا کی سب سے بڑی معیشت میں تبدیل کیاجاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس دنیا کی سب سے بڑی معیشت بننے کی پوری صلاحیت موجود ہے ۔ اگر ہم اس کی معاشی ترقی پرایک نظر ڈالیں تو ہمیں پتہ چلے گا کہ ساری دنیا میں ملازمتوں کا مسئلہ انتہائی دشوار کن ہوچکاہے لیکن ہنوستان کی مارکٹ میں ملازمتوں کی بہتات ہے ۔ امریکہ سے لے کر دنیاکی کئی ترقی پذیر ممالک کو یہ فکر دامن گیر ہوگئی ہے کہ ملازمیں کیسے پیدا کی جائیں ؟ دوسری طرف ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان کی حالیہ معیشت ترقی کی ڈگر پر برقرار ہے ۔ شیرل سینڈ برگ نے پی ٹی آئی کو مزید بتایا کہ ترقی کے لئے صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے صنعتکاری۔ شیرل سینڈ برگ گوگل میں وائس پریسڈنٹ آف گلوبل آن لائن سیلس اینڈ آپریشنس بھی رہ چکی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں انفرادی طور پر لوگ کاروبار پیدا کررہے ہیں اور عوام کو ملازمت فراہم کررہے ہیں۔ ملک میں چھوٹے اور اوسط پیمانے کی صنعتوں کا موقف اور ترقی کافی مستحکم ہے ۔ انٹر نیٹ ان صنعتوں کی بڑے پیمانہ پر مدد کررہا ہے ۔ عوام ایک دوسرے سے جڑ رہے ہیں اور زیادہ سے زیادہ گاہک حاصل کررہے ہیں اور یہی باتیں ایک معیشت کو ترقی کی راہ پرگامزن کرتی ہیں۔ ہندوستان کی جی ڈی پی میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط پیمانہ کی صنعتیں ترقی میں 8فیصد حصہ ادا کررہی ہے جب کہ مینو فیکچرنگ میں ان کا حصہ45فیصد اور برآمدات میں ان کا حصہ40فیصد ہے۔ یہ شعبہ تا حال595لاکھ افراد کو ملازمتیں فراہم کرچکا ہے اور ملک میں261لاکھ صنعتیں کام کررہی ہیں۔ ہندوستان دنیا کی تیز رفتار ترین ترقی پذیر معیشت سمجھاجاتا ہے تاہم تزشتہ دو برسوں کے دوران اس کی شرح ترقی میں گراوٹ پیدا ہوگئی تھی ۔ اس کے باوجود امید کی جاسکتی ہیکہ ایک نئی مستحکم حکومت وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جو کاروباری حامی قائد سمجھے جاتے ہیں ہندوستان کی معیشت بڑے پیمانے پر ترقی کے نشانے حاصل کرے گی ۔ مودی نے حال ہی میں کہا تھا کہ بیمار معیشت کے احیاء کے لئے کڑوی گولیوں کا علاج ناگزیر ہے۔ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے ہندوستان کی آئندہ سال کی ترقی کی شرح6.4فیصد دکھائی ہے ۔ یہ ترقی عالمی مارکٹوں کے بتدریج استحکام کی مطابعت میں ہوگی ۔ ہندوستان کے ساتھ اپنی وابستگی کی یاد تازہ کرتے ہوئے شیرل سینڈ برگ نے کہا کہ انہوں نے1981میں ہندوستان سے ہی اپنے کیرئیر کا آغاز کیا تھا جب کہ وہ لپریسی پرورلڈ بین کے ساتھ کام کررہی تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں جب اس بیماری کی طرف دیکھتی ہوں تو ہندوستان میں اب یہ بڑا خطرہ نہیں رہی ۔ ہندوستان نے واقعی گزشتہ دو دہوں کے دوران بڑے پیمانے پر ترقی کی ہے ۔ سینڈ برگ نے کہا کہ فیس بک ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا حصہ بننا چاہتا ہے ۔ ہندوستان انٹر نیٹ کے استعمال میں دنیا بھر میں تیسرے نمبر پر ہے اوریہاں20کروڑ افراد انٹر نیٹ استعمال کرتے ہیں ۔ ان میں بیشتر اپنے موبائل فونوں پر انٹر نیٹ استعمال کررہے ہیں ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہندوستان فیس بک کے لئے دوسری بڑی مارکٹ ہے۔ یہ تیز ترین ترقی کرنے والی مارکٹ ہے جہاں انٹر نیٹ رتباط بھی تیزی کے ساتھ فروغ پا رہا ہے۔ امریکہ کے بعد ہندوستان میں ہی سب سے زیادہ فیس بک استعمال کنندگان ہیں۔انکی تعدا د زائد از 100ملین بتائی جاتی ہے جن میں84ملین افراد اپنے موبائل پر فیس بک سے جڑتے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں