گاندھی اسپتال حیدرآباد میں جونیر ڈاکٹرس کی ہڑتال دوسرے دن بھی جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-02

گاندھی اسپتال حیدرآباد میں جونیر ڈاکٹرس کی ہڑتال دوسرے دن بھی جاری

سرکاری گاندھی ہاسپٹل میں جونیر ڈاکٹرس کی ہڑتال آج بھی جاری رہی جس کے نتیجہ میں مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ ایک مریض کے رشتہ داروں کی جانب سے ایک جونیر ڈاکٹر پر حملہ کے خلاف زائد از400جونئیر ڈاکٹرس جنہیں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل اسٹوڈنٹس کہاجاتا ہے ، تلنگانہ کے سب سے بڑے سرکاری دواخانہ میں ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہیں جسکے باعث طبی خدمات مفلوج ہوگئی ہیں۔ جونیر ڈاکٹرس ، آؤٹ پیشنٹ کی حیثیت سے آنے والے مریضوں کا بھی معائنہ نہیں کررہے ہیں۔ کئی غریب مریضوں کو فرش پر پڑے ہوئے دیکھا گیا ۔ ان پیشنٹ خدمات بھی بری طرح متاثر ہوگئی ہیں۔ سرجریاں ملتوی کردی گئی ہیں کیونکہ جونیر ڈاکٹرس اپنی ڈیوٹی پررجوع ہونے سے انکار کررہے ہیں ۔ مریضوں کے رشتہ داروں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ڈاکٹرس کی ہڑتال ختم کی جاسکے ۔، ہڑتالی ڈاکٹرس اتوار کی رات اپنے ساتھی پر حملہ کرنے والے خاطیوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ تلنگانہ گورنمنٹ ڈاکٹرس اسو سی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست کے تمام تدریسی اسپتالوں میں مستقل سیکوریٹی فراہم کی جائے ۔ ڈاکٹرس نے اسپیشل پروٹیکشن فورس کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ سرکاری دواخانوں میں ڈاکٹرس کے تحفظ کو یقینی بنایاجاسکے ۔، واضح ہو کہ چند سال قبل ایسے ہی واقعات کے بعد سرکاری دواخانوں میں خانگی سیکوریٹی ایجنسیوں کی خدمات حاصل کی گئی تھیں تاکہ ڈاکٹرس کا تحفظ کیاجاسکے تاہم سیکوریٹی گارڈس اس میں ناکام رہے ۔ سال2007میں جونیر ڈاکٹرس نے ایک ماہ طویل ہڑتال کی تھی ۔، ایک مقامی رکن اسمبلی نے نیلو فر ہاسپٹل میں ایک جونیر ڈاکٹر کے ساتھ دھکم پیل کی تھی جس کے خلاف بطور احتجاج ہڑتال کی گئی ۔ حکومت نے مجبوراً ایک آرڈیننس جاری کرتے ہوئے ڈاکٹروں پر حملے کو ناقابل ضمانت جرم قرار دیا تھا۔ سال 2011میں ایک اور جونیر ڈاکٹر پر حملہ کے بعد نیلو فر کیمپس پر ایک پولیس آؤٹ پوسٹ قائم کرتے ہوئے انہیں ایس پی ایف تحفظ فراہم کیاگیا تھا ۔ بعد ازاں وہاں سے ایس پی ایف ہٹالی گئی اور ایک خانگی سیکوریٹی ایجنسی کی خدمات حاصل کرتے ہوئے سیکوریٹی گارڈس کو مامور کیا گیا تھا۔

Hyderabad: Junior doctors Continue Stir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں