کانگریس کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے کا دعویٰ پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-10

کانگریس کو لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے کا دعویٰ پیش

نئی دہلی
پی ٹی آئی
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھرگے نے آج اسپیکر سمترا مہاجن سے ملاقات کی اور رسمی طور پر ایوان میں اپوزیشن لیڈر کے لئے پارٹی کا دعویٰ پیش کیا ۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو ایک تنازعہ میں گھر گیا ہے ۔ ہم نے یوپی اے حکومت کے60ارکان پارلیمان کی دستخطوں پر مشتمل ایک یادداشت پیش کی ہے ۔ اب اسپیکر کاکام ہے کہ اس معاملہ کا جائزہ لیں۔ کھرگے نے یہ بات ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے کہی ۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ اس مسئلہ پر کانگریس کو کس وقت فیصلے کی امید ہے کانگریس ڈپٹی لیڈر امر یندر سنگھ جو پارٹی کے چیف وبپ جیوتی رادتیہ سندھیا کے بشمول کھرگے کے ہمراہ تھے انہوں نے اس احساس کا اظہار کیا کہ یادداشت کے پیش نظر ایک عاجلانہ فیصلہ لینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ میں نہیں سمجھتا کہ اس میں کوئی مسئلہ ہوگا ۔ جب ان سے یادداشت میں پارٹی کی جانب سے دئیے گئے سبب کے تعلق سے پوچھا گیا کھرگے نے کہا کہ اسپیکر سے کہا گیا ہے کہ کانگریس واحد بڑی پارٹی ہے اور اپوزیشن لیڈر کا عہدہ اب زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر سی وی سی اور لوک پال کے تقرر میں فیصلہ سازی کی کارروائی کا حصہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں ایکٹ1977میں اپوزیشن قائدین کی تنخواہ اور الاؤنسس یہ واضح کرتے ہیں کہ واحد بڑی پارٹی کو لوک سبھا کے اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دیاجانا چاہئے ۔، پارٹی کے نمائندوں کو جن کی اپوزیشن میں کثیر تعداد ہے کانگریس کے لئے اپوزیشن لیڈر کے عہدہ کو تسلیم کرنا چاہئے ۔انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی ایسا قاعد نہیں ہے کہ واحد بڑی پارٹی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ دینے سے انکار کیاجائے ۔ کھرگے کی سمترا مہاجن کے ساتھ ملاقات صدر کانگریس سونیا گاندھی کی جانب سے اس مسئلہ پر پارٹی کے ارکان پارلیمان کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کر نے کے بعد دن بعد عمل میں آئی ہے ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم وینکیا نائیڈو نے کل صرف کہا تھا کہ راجیہ سبھا جیسے ایوان میں مسلمہ اپوزیشن لیڈر ہونے پر ان کی پارٹی کو خوشی ہوگی ۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ انہیں افسوس ہے کہ حتی کہ رسمی دعویٰ پیش کئے بغیر چند کانگریسی قائدین اس مسئلہ پر عدالتوں کو جانے کی باتیں کررہے ہیں ۔543رکنی لوک سبھا میں کانگریس کی44نشستیں ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں