اکبر اویسی مہارشٹرا میں مختلف علاقوں کے دورہ پر اٹل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-22

اکبر اویسی مہارشٹرا میں مختلف علاقوں کے دورہ پر اٹل

akbar-owaisi-mumbra-visit
حیدرآباد
اعتماد نیوز
جناب اکبر الدین اویسی قائد قائد مجلس مقننہ نے ضلع تھانے کے تحت ممبرا میں منعقد شدنی دعوت افطار میں شرکت سے روکنے کے لئے انہیں تھانے پولیس کے کمشنر وجئے کامبلی کے روانہ کردہ مکتوب پر شدید برہمی کااظہار کرتے ہوئے اپنا احتجاج درج کروایا اور کہا کہ وہ اس ملک میں دوسرے درجہ کے شہری نہیں ہیں اور صرف خوف اور اندیشوں کی بنیاد پر اس ملک میں کسی کو کہیں جانے سے روکا نہیں جاسکتا ، وہ تو عوام کے منتخبہ نمائندے ہیں اور قانون ساز ادارے کے چوتھی مرتبہ رکن منتخب ہوچکے ہیں ۔ قائد مجلس نے کہا کہ وہ مہاراشٹرا کا ضرور دورہ کریں گے اور پروگرام کے مطابق اورنگ آباد اور ممبئی کے علاوہ دیگر مقامات پر مقامی مسلمانوں کی جانب سے دی گئی دعوت افطار میں شرکت کریں گے اور دعوت افطار میں شرکت سے انہیں کوئی بھی نہیں روک سکتا ۔ ممبرا میں داخلے کے سلسلہ میں انہوں نے کمشنر پولیس تھانے کو ایک جوابی مکتوب ان ہی عہدیداروں کے حوالے کر کے اس کی رسید حاصل کرلی جو قائد مجلس کو ممبرا جانے سے روکنے کے لئے نوٹس حوالے کرنے ان کے مکان پہنچے تھے ۔ واضح رہے کہ کمشنر پولیس تھانے ونود کامبلی نے اپنے اختیارات استعمال کرتے ہوئے ممبرا پولیس کے عہدیداروں کے ذریعہ فوجداری قوانین کی دفعہ144کے تحت قائد مجلس کو23جولائی کو ممبرا میں داخل نہ ہونے کے لئے ایک نوٹس روانہ کی جس میں کہا گیا کہ اکبر الدین اویسی، تھانے کمشنریٹ کے تحت کے علاقوں میں20جولائی سے31جولائی کے درمیان میں داخل نہیں ہوسکتے ۔
اس نوٹس میں کمشنر پولیس تھانے نے یہ تحریر کیا کہ چونکہ سابق میں اکبر الدین اویسی کی تقاریر پر ہندو مسلم فرقوں کے درمیان لا اینڈ آرڈر کا مسئلہ پیداہوگیا تھا جس پر ان کے خلاف حیدرآباد کے پولیس اسٹیشنوں ’’منگل ہار اور اردھا پور‘‘ میں مقدمات درج کئے گئے اور وہ ممبرا میں اپنے دورہ کے موقع پر اگر جذبات کو والی تقریر کریں گے تو اس سے لا اینڈ آرڈر کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔ اس مکتوب کے جواب میں قائد مجلس نے کہا کہ پولیس کمشنر تھانے جن بنیادوں پر ممبرا میں انکے داخلے کو روکنے نوٹس جاری کی ہے وہ بالکل جھوٹ کی بنیاد پر ہے وہ صرف خوف اور اندیشوں کے تحت جاری کی گئی ہے جب کہ23جولائی کو ممبرا میں ان کے دورہ کا مقصد صرف مسلم بھائیوں کے ساتھ افطار میں شرکت کرنا ہے اور وہاں کوئی عوامی جلسہ نہ منعقد ہوگا اور نہ وہاں کے منتظمین نے جلسہ کی اجازت طلب کی ہے۔ قائد مجلس نے اپنے مکتوب میں کہا کہ دستور کے تحت بحیثیت ہندوستانی شہری وہ اس ملک میں کسی بھی مقام پر اور کہیں بھی آزادی کے ساتھ آجا سکتے ہیں اور انہیں سیکشن144کے تحت اس حق سے محروم نہیں کیاجاسکتا ۔ بنیادی حقوق سے روکنے کے لئے اس طرح کے امتناعی احکامات جاری نہیں کئے جاسکتے۔
انہوں نے اپنے مکتوب میں پولیس کمشنر سے خواہش کی کہ اپنی نوٹس سے دستبرداری اختیار کریں تاکہ وہ ممبرا میں دعوت افطار میں شرکت کرسکیں جس کے لئے بڑے پیمانے پر انتظامات ہوچکے ہیں ۔ قائد مجلس نے تھانے پولیس کے عہدیداروں کو مکتوب حوالے کرنے کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صرف اندیشوں کی بنیاد پر انہیں روکنے کی کوشش کی جارہی ہے جب کہ اندیشوں کی بنیاد پر کوئی کارروائی نہیں کی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح مالیگاؤں میں مقامی مجسٹریٹ کے ذریعہ صدر مجلس کو روکنے کی کوشش کی گئی لیکن انہوں نے اس کا تحریری جواب دیتے ہوئے افطار میں شرکت کی۔ ہم بھی اس کا جواب دے رہے ہیں۔قائد مجلس نے تھانے پولیس کمشنر کا مکتوب دکھاتے ہوئے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ پولیس کمشنر تھانے کویہ بھی نہیں معلوم کہ اردھا پور اور منگل ہار علاقے حیدرآباد میں نہیں ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس کس طرح کام کرتی ہے ۔ قائد مجلس نے کہا کہ وہ پولیس کمشنر تھانے کی اس نوٹس کو مہاراشٹرا میں مجلس کی لیگل ٹیم کے ذریعہ چیالنج کروائیں گے اور امید ہے کہ عدالت سے ضرور انصاف ملے گا۔

Akbaruddin Owaisi to visit Maharashtra cities

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں