ہیلی کاپٹر معاملت - اے پی گورنر سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-10

ہیلی کاپٹر معاملت - اے پی گورنر سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ

نئی دہلی
پی ٹی آئی/ آئی اے این ایس
سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) نے آج سابق ڈائرکٹر انٹلیجنس بیورو اور گورنر آندھرا پردیش ای ایس ایل نرسمہن سے آگسٹاویسٹ لینڈ ہیلی کاپٹر معاملت میں بطور گواہ پوچھ تاچھ کی۔ واضح ہو کہ اینگلو اطالوی کمپنی آگسٹا ویسٹ لینڈ سے12وی وی آئی پی ہیلی کاپٹرس کی خریدی کے سلسلہ میں رشوت ستانی کے الزامات پر سی بی آئی اس معاملہ کی جانچ کررہی ہے ۔ سی بی آئی عہدیداروں کی ایک ٹیم نے حیدرآباد میں راج بھون پہنچ کر نرسمہن کا بیان ریکارڈ کیا اور ہیلی کاپٹرس کی سرویس سیلنگ میں تبدیلی سے متعلق ان سے سوالات کئے۔ یہ پوچھ تاچھ تقریباً دو گھنٹے جاری رہی۔ سی بی آئی کی ٹیم دہلی سے حیدرآباد پہنچی اور فوجداری ضابطہ 161کے تحت ان کا بیان ریکارڈ کیا ۔ سی بی آئی عہدیداروں نے بتایا کہ ای ایس ایل نرسمہن سے بطور گواہ پوچھ تاچھ کی گئی کیونکہ جس وقت معاملت طے ہوئی تھی، وہ انٹلی جنس بیورو کے سربراہ تھے ۔ بعد ازاں2010میں معاملت طے پائی تاہم رشوت ستانی کے الزامات پر گزشتہ سال ہی اسے منسوخ کردیا گیا ۔ سی بی آئی ذرائع نے بتایا کہ ای ایس ایل نرسمہن نے اس وقت کے مشیر قومی سلامتی ایم کے نارائنن اور اس وقت کے ایس پی جی چیف بی وی ونچو کے ہمراہ یکم مارچ2005کو ایک اجلاس میں شرکت کی تھی جس میں سرویس سیلنگ گھٹانے کے بارے میں فیصلہ کیا گیا تھا ۔ سی بی آئی کی ٹیم نے حال ہی میں نارائنن اور ونچو سے بھی اپنی تحقیقات کے سلسلہ میں بطور گواہ پوچھ تاچھ کی ۔
اس معاملت میں جو3600کروڑ روپے کی تھی ،360کروڑ روپے کی رشوت ستانی کے الزامات ہیں ۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ ونچو اور نارائنن کے بیانات ریکارڈ کرنے کی ضرورت اس لئے محسوس ہوئی کیونکہ دونوں نے یکم مارچ 2005کے اجلاس میں شرکت کی تھی جس میں ہیلی کاپٹرکی فنی خصوصیات میں اہم تبدیلیوں کی اجازت دی گئی تھی ۔ ان کا کہنا ہے کہ چونکہ نرسمہن بھی اس اجلاس میں موجود تھے اس لئے ان کا بیان بھی اہمیت کا حامل ہے تاکہ سرویس سیلنگ میں کمی لانے کے فیصلہ کی وجوہات کا پتہ چلایاجاسکے ۔ سی بی آئی کا الزام ہے کہ سرویس سیلنگ میں کمی کے ذریعہ کمپنی کو ہیلی کاپٹر معاملت کی دوڑ میں برقرار رہنے کا موقع مل گیا بصورت دیگر کمپنی کے ہیلی کاپٹرس اس قابل بھی نہیں تھے کہ کمپنی ٹنڈر کے عمل میں حصہ لیتی ۔ سی بی آئی نے اس سلسلہ میں سابق انڈین ایر فورس چیف ایس پی تیاگی کے بشمول دیگر13کے خلاف ایک مقدمہ درج کیا تھا۔ الزام ہے کہ سابق سربراہ فضائیہ نے ہیلی کاپٹرس کی سرویس سیلنگ میں مبینہ طور پر کمی لائی تھی تاکہ آگسٹا ویسٹ لینڈ ٹنڈر داخل کرنے کے عمل میں حصہ لے سکے ۔ تیاگی نے تاہم ان الزامات کی تردید کی ۔

VVIP chopper deal: CBI to examine AP Governor

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں