کانگریس کی بدترین حکمرانی - آندھرا پردیش کی معاشی صورتحال ابتر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-10

کانگریس کی بدترین حکمرانی - آندھرا پردیش کی معاشی صورتحال ابتر

حیدرآباد
پی ٹی آئی
چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے کانگریس کے ایک دہے کی غلط حکمرانی ، ریاست کی تقسیم اور18,236کروڑ آمدنی کے خلا ؤ پیش کرتے ہوئے ریاست آندھرا پردیش کی معاشی حالت کو انتہائی ابتر اور تاریک صورتحال کے طور پر پیش کیا ہے ۔ آج شام ریاستی مالیہ پر ایک وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ کس طرح اپنے اس وعدوں پر عمل کریں گے جیسے کسانوں کے قرضوں کی معافی، خواتین کے سیلف ہلپ گروپ اور بافندوں کے قرضوں کی معافی کے وعدے کو پورا کریں گے جس کے لئے ایک لاکھ کروڑ روپے درکار ہیں ۔2008-09سے ریاست غلط حکمرانی ، کرپشن اور اسکینڈل ، ترقی کے بغیر کوئی نشانہ مقرر کرے بغیر چل رہی ہے ۔ ریاست کی تقسیم سے جو معاشی نقصانات ہوئے ہیں ترقی کی راہ میں جو نقصانات ہوئے ہیں ، ریاست کا وقار جو متاثر ہوا ہے ایک اچھی حکمرانی اور ترقی کے نمونہ کو جو کاری ضرب لگی ہے وہ ناقابل برداشت ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے وائٹ پیپر میں کہا ہے ۔ قومی سطح پر معاشی انحطاط ، روزگار میں کمی ،افراط زر میں اضافہ، ایک بحران پیدا کردیا ہے جس سے فضا میں مایوسی اور غم پیدا ہوگیا ہے ۔
اس صورتحال میں مایوسی کی فضاء میں مزید اضافہ مرکز کی یوپی اے حکومت کی جانب سے ریاست کی تنظیم جدید کے باعث ہوئی ہے۔ ریاست کو تقسیم کیاگیا لیکن تباہ کن معاشی صورتحال کا ذرہ برابر بھی احسا س نہیں رکھا گیا ۔ صرف ایک سال میں معاشی خسارہ18236کروڑ روپے طئے پاتا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے قرطاس ابیض میں کہا کہ ابتدائی دس ماہ میں15691کروڑ روپے کا خسارہ ہے جب کہ تلنگانہ میں3,555کروڑ روپیوں کی فاضل آمدنی ہے ۔ آندھرا میں مالی بحران ہے ۔ آندھرا کو32ہزار کروڑ روپے کی ضرورت ہے جب کہ اس کے پاس5791روپے موجود ہیں ۔ جاریہ مالی سال کے دوران حکومت کی منظورہ رقم کے علاوہ اسے26ہزار کروڑ روپے درکار ہیں ۔ آندھرا پردیش کو اس طرح رقم ادھار حاصل کرنے کی ضرورت ہے کہ مالی توازن برقرار نہیں رکھا جاسکتا ۔ مستقبل میں ہمیں انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ معاشی حالات بہتر ہوجانے کے لئے عوام کے تعاون کی ضرورت ہے ۔ بابو نے کہا کہ ہم نئے ٹیکسیس عائد کرنا نہیں چاہتے کیونکہ پہلے ہی کانگریس حکومت نے غیر واجبی ٹیکس عائد کردیا ہے ۔

Congress's worst governance affected Andhra Pradesh economy

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں