سہارنپور میں کرفیو میں 4 گھنٹے نرمی - صورتحال مائل بہ اعتدال - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-29

سہارنپور میں کرفیو میں 4 گھنٹے نرمی - صورتحال مائل بہ اعتدال

سہارنپور
پی ٹی آئی
تشدد سے متاثرہ سہارنپور میں صورتحال بہتر ہورہی ہے جس کے پیش نظر حکام نے آج نئے شہر علاقہ می کرفیو میں صبح10بجے سے دوپہر 2بجے تک اور قدیم ٹاؤن علاقوں میں سہ پہر3بجے تا شام7بجے )(چار گھنٹوں کی) نرمی دی تاکہ عوام بازاروں سے روز مرہ کی ضروریات کی اشیاء خرید سکیں ۔ بازاروں کو کھلا رکھنے کی ہدایت دی گئی ۔ ضلع مجسٹریٹ سندھیا تیواری نے کہا کہ چونکہ صورتحال میں بہتری نظر آتی ہے کرفیو میں چار گھنٹوں کی نرمی دی جارہی ہے ۔ انہوں نے اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ نرمی اس لئے دی جارہی ہے کہ لوگ بازاروں سے روز مرہ کی ضروریات کی اشیاء خرید سکیں۔‘‘ سیکوریٹی فورسس سے خواہش کی گئی ہے کہ کرفیو میں نرمی کے دوران سخت چوکسی برقرار رکھیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے شرپسندوں پر قریبی نظر رکھیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کل رات کئی افراد نے حکام سے رابطہ قائم کیا تھا کیونکہ بعض افواہیں پھیل گئی تھیں لیکن زائد از96فیصد واقعات صحیح نہیں پائے گئے ۔’‘ سہارنپور میں جہاں کل38افراد کو گرفتار کرلیا گیا تھا ، اضطراب آمیز سکون پایا گیا تھا۔ بی جے پی اور سماج وادی پارٹی کے درمیان ایک دوسرے پر الزام تراشی کا کھیل پھر شروع ہوگیاتھا۔ دونوں پارٹیوں نے ایک دوسرے پر ’’ووٹ بینک سیاست‘‘ میں ملوث ہونے کا الزام لگایا جبکہ کانگریس نے یوپی حکومت پر تساہل برتنے کا الزام لگایا ۔ شہر میں کل بھی اشرار کو دیکھتے ہی گولی مار دینے کے احکام نافذ رہے ۔ گزشتہ شنبہ کو اراضی تنازعہ پر دو فرقوں کے درمیان تصادم کے واقعات میں3ہلاک اور 33زخمی ہوگئے تھے۔ ضلع مجسٹریٹ سندھیا تیواری نے بتایا کہ تشدد کے دوران22دکانات کو آگ لگا دی گئی یا انہیں نقصان پہنچایا گیا اور15موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا گیا ۔ اسی دوران سہارنپور ضلع سپرنٹنڈنٹ پولیس راجیش پانڈے نے بتایا کہ تشدد پر’’اکسانے والے‘‘ ایک شخص کی شناخت کرلی گئی ہے ۔’’ہم نے ابھی اس کو گرفتار نہیں کیا ہے لیکن ہمیں امید ہے کہ اسکوبہت جلد پکڑ لیاجائے گا ۔ ‘‘اسی دوران لکھنو میں سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے سہارنپور میں پیش آئے واقعات کے متعلق ضلع حکام سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور مذکورہ واقعات کو ’’بد بختانہ‘‘ قرار دیا ہے۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ تشدد کے ذمہ دار افراد کو بخشا نہیں جائے گا ۔ کانگریس اور بیجے پی کے عائد کردہ الزامات پر رد عمل ظاہرکرتے ہوئے سماج وادی پارٹی نے کہا ہے کہ بعض گوشوں سے ’’ریاست میں امن میں خلل ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے ۔ فرقہ پرستوں اور غیر سماجی عناصر کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔‘‘

Curfew relaxed for 4 hours in Saharanpur

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں