فلسطینی بچے کو اسرائیلیوں نے زندہ جلایا - پوسٹ مارٹم رپورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-06

فلسطینی بچے کو اسرائیلیوں نے زندہ جلایا - پوسٹ مارٹم رپورٹ

رملہ
رائٹر
مشرقی یروشلم کے مہلوک نوجوان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ اسے زندہ جلایا گیا تھا۔ فلسطینیوں کا ماننا تھا کہ اس نوجوان کا اغوا کرنے کے بعد شدت پسند یہودیوں کی جانب سے قتل کی اگیا۔ فلسطینی سرکاری خبر رساں ایجنسی وفا کے حوالے سے محمد العویوی نے کہا کہ موت کی وجہ راست طور پر جھلس جانا ہے کیونکہ آگ لگنے کے بعد اس سے پڑنے والے اثرات موت کا موجب بنے ہیں ۔ ڈائرکٹر آف فلسطینین فارنسک انسٹی ٹیوٹ صابرال الول، تل ابیب میں فلسطینی لڑکے کے پوسٹ مارٹم کے وقت موجود تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ خفیر کے تنفس نالی میں جھلس جانے سے زخم پائے گئے ہیں ۔ جسکا مطلب یہ ہے کہ لڑکے نے زندہ جلادئیے جانے کے دوران بعض مادہ کو سونگھ لیا ۔قانونی طور پر طبی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش90فیصد تک جل گئی تھی جب کہ سر میں شدید زخم تھے ۔ کل قدیر کے جلوس جنارہ میں برہم فلسطینیوں نے انتفاضہ کے نعرے لگا ئے اس موقع پر مظاہرین نے اسرائیلی پولیس پر پتھراؤ کیا جس کے بعد پولیس نے آنسو گیس اور اسٹن گرینیڈ کا استعمال کیا۔ ابو خصیر کی جمعہ کے روز منعقدہ ہونے والی نماز جنازہ مین شدید غصہ اور سخت اسرائیل مخالف عوامی رد عمل دیکھنے میں آیا۔ رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کی نماز کے بعد ابو خفیر کا فلسطینی پرچم میں لپٹا جسد خاکی فلسطینیوں نے ہاتھوں میں اٹھا کر شہر کی سڑکوں پر مارچ کیا۔ جنارہ کے شرکاء شہید نوجوان سے اظہار یکجہتی کے لئے شہید پر ہماری جان قربان ، اور اسرائیل مخالف نعرے لگارہے تھے ۔ دوسرے شہروں میں بھی ابو خفیر کے جنازے ہی کے وقت احتجاجی مظاہرہ کرنے والوں کی اسرائیلی پولیس سے جھڑپیں ہوئیں جس میں مظاہرین کے پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ کے بعد صوتی بم اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی ۔ ان جھڑپوں میں کسی کے زخمی یا گرفتار ہونے کی اطلاع نہیں ملی ۔ 3اسرائیلی لڑکوں کے اغوا اور پھر مردہ پائے جانے اور پھر بعد میں القدس سے نوجوان لڑکے کے اغواکے بعد زندہ جلائے جانے کے واقعہ نے حالات میں کشیدگی پیدا کردی ہے ۔

Autopsy Suggests Palestinian Teenager Was Burned to Death After Abduction

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں