پاکستان سے انسداد دہشت گردی قانون برخاست کرنے ہیومن رائٹس واچ کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-05

پاکستان سے انسداد دہشت گردی قانون برخاست کرنے ہیومن رائٹس واچ کا مطالبہ

نیویارک
یو این آئی
ہیومن راٹس واچ نے حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ متنازعہ انسداد دہشت گردی قانون کو ختم کرے کیونکہ اس سے بنیادی انسانی حقوق اور آزادی کے متعلق پاکستان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہوتی ہے ۔ قبل ازیں چہار شنبہ کو تحفظ پاکستان بل کی پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت سے منظوری دی گئی تھی ۔ جس کے بعد یہ آئندہ دو سالوں کے لئے نافذ العمل رہے گا ۔ پاکستان کی قومی اسمبلی کے ایوان بالا میں متعلقہ بل یکم جولائی کو منظور کیا گیا تھا ۔ صدر مامون حسین چند دنوں میں اپنے دستخط سے اسے قانون میں تبدیل کردیں گے ۔ یہاں جاری ایک بیان میں بہر حال ہیومن رائٹس واچ نے کہا ہے کہ یہ قانون نہ صرف مبہم ہے بلکہ اس کا دائرہ کار اتنا وسیع ہے کہ حراست میں لئے جانے والے مشتبہ لوگوں کے استحصال کے اندیشے کو ٹالا نہیں جاسکے گا ۔ تنظیم کا کہنا تھا کہ تحفظ پاکستان قانون آزادی اظہار ذاتی زندگی اور پر امن اجتماع جیسے بنیادی حقوق کوپامال کرے گا ۔ بیان میں ہیومن رائٹس واچ نے لاہور میں پیش آنے والے واقعے کا حوالہ دیا جس میں محض سیکوریٹی کے لئے لگائے گئے بیریئرز کے تنازعے پر پولیس کی گولیوں سے7افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ ہیومن رائٹس واچ کے مطابق اس قانون میں دہشت گردی کی کارروائی کی تعریف بھی مبہم ہے ۔ اسی طرح اس قانون کے تحت انٹر نیٹ پر ہونے والے کسی بھی پر امن احتجاج کو پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرے کا ٹھپہ لگا کر، دہشت گردی قرار دیاجاسکتا ہے ۔
ہیومن رائٹس واچ کے نزدیک پولیس اور سیکوریٹی فورسس کو بغیر وارنٹ کے گرفتار کرنے کا اختیار دے دینا بھی قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ اس طرح تحفظ پاکستان بل میں ثبوت فراہم کرنے کی ذمہ داری ملزم پر عائد کردی گئی ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس سے بے گناہ ہونے کاحق چھین لیاگیا ہے ۔ اس دوران متحدہ قومی موومنٹ( ایم کیو ایم) کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ایم کیو ایم کی جانب سے متنازعہ تحفظ پاکستان بل کی حمایت کا انہیں کوئی علم نہیں ۔ انہوں نے کل کہا کہ ان کی تنظیم کے پارلیمانی اراکین نے ان سے صلاح و مشورہ کے بغیر ہی اس بل کی حمایت کردی تھی ۔ دہشت گردی پاکستان کے لئے اب بدترین سردرد بن گئی ہے ۔ پچھلے ماہ8جون کو دہشت گرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان نے کراچی کے جناح انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر حملہ کی ذمہ داری قبول کرلی تھی ۔ اس حملے میں 28افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ اسی روز ایرانی سرحدکے قریب دو ہوٹلوں میں فدائی حملوں اور فائرنگ میں کم سے کم23شیعہ زائرین جان بحق ہوئے اور کئی زخمی ہوئے تھے ۔

Pakistan's Anti-Terror Law Angers Rights Groups

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں