غزہ پٹی پر اسرائیل کا فضائی حملہ - 2 فلسطینی ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-08

غزہ پٹی پر اسرائیل کا فضائی حملہ - 2 فلسطینی ہلاک

غزہ پٹی
اے ایف پی
فلسطینی علاقوں کے جنوب میں آج صبح اسرائیلی ڈرون حملہ میں دو افراد ہلاک ہوگئے ۔ ہاسپٹل ذرائع نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اس سے چند گھنٹوں قبل ایک اور حملہ میں دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ غزہ پٹی صحت خدمات کے ترجمان اشرف القدرت نے بتایا کہ دو فلسطینی ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوئے۔یہ واقعہ رفح کے مشرق میں پیش آیا ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ مہلوکین مجاہدین تھے تاہم زخمی ہونے والے دو افراد عام شہری تھے۔ حماس کے فوجی محاذی تنظیم عز الدین القسام بریگیڈ نے بتایا کہ رفح پر اسرائیلی حملہ میں چھ ارکان تنظیم ہلاک ہوئے۔ قدرت نے عز الدین القسام کی اطلاع کی تصدیق نہیں کی ۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملہ میں ایک سرنگ اندر کی جانب دھنس گئی اور اس کے تلے دب کر القسام ارکان ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی افواج نے بتایا کہ اس نے دہشت گردوں کے9مقامات کو نشانہ بنایا ۔ علاوہ ازیں پوشیدہ راکٹ لانچرس پر بھی فضائی حملے ہوئے۔ ایک بیان میں اسرائیلی افواج نے وضاحت کی کہ قبل ازیں کل مجاہدین نے اسرائیل پر25مارٹر اور راکٹ حملے کئے تھے۔ ایمرجنسی سرویسز نے بتایا کہ کل رات دیر گئے صیہونی مملکت سے متصل وسطی غزہ سرحد کے قریب بر یجی رفیوجی کیمپ میں دو فلسطینی ڈرون حملہ میں ہلاک ہوئے۔ اسرائیلی افواج نے وضاحت کی کہ راکٹ لانچنگ میں ملوث مجاہدین کو نشانہ بنایا گیا ۔
پی ٹی آئی کہ بموجب اسرائیلی مغویہ و مقتول طالب علم 16سالہ نفتالی کے والدین ویشل او ر ایولی فرینکل نے علاقہ میں بڑھتے ہوئے تشدد اور تکشیدگی کے دوران غمزدہ فلسطینی خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ اگر کسی عرب نوجوان کو قومیت کی بنیاد پر ہلاک کیا گیا تو یہ واقعی انتہائی افسوسناک ، خوفناک اور صدمہ انگیز واقعہ ہے ۔، بیان میں کہا گیا کہ خون کا رنگ مختلف نہیں ہوتا ۔ خون بس خون ہوتا ہے۔ اسی طرح قتل کسی کا بھی ہو قتل تو بہر حال قتل ہے۔ قتل کا کوئی جواز قابل قبول نہیں ہوسکتا ۔ قتل نہ تو قابل معافی ہے اور نہ ہی لائق تلافی ۔ اس کا کوئی کفارہ بھی ممکن نہیں ۔ قبل ازیں ریشل نے اغوا کے واقعہ کی مذمت سے متعلق صدر محمود عباس کے بیان کی ستائش کی ۔ ابو خضر کے قتل کے بعد ملک میں جاری فساد کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے ان کے والد حسین ابو خضر سے ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران ان کے فرزند کے قتل کی مذمت کی ۔ نتین یاہو نے مزید کہا کہ میرے علاوہ اسرائیلی شہری آپ کے فرزند کے قتل پر غم و غصہ کا اظہار کرتے ہیں اور ا سکی مذمت کرتے ہیں۔ ہم نے قاتلوں کو گرفتار کرنے کی کاروائی شروع کدی ہے ۔ انہیں انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیاجائے گا اور قانون کے مطابق اسے سزا دی جائے گی ۔ ہم تمام وحشیانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں ۔ آپ کے فرزند کا قتل ایک مکروہ فعل ہے اور کوئی بھی بشرا س کی تائید نہیں کرسکتا۔ اے پی کے بموجب اسرائیلی وزیر خارجہ اویگڈورلبرمین نے وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو کے ساتھ سیاسی اتحاد ختم کرنے کا اعلان کیاجس کے ساتھ ہی اختلافات کے شکار حکمراں اتحاد کے عدم استحکام کے اسباب میں ایک اور عنصر شامل ہوگیا ہے۔
انتہا پسند قوم پرست اسرائیلی ہیتینو پارٹی قائد اویگڈو رلبرمین نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نتن یاہو کے ساتھ متعدد کلیدی مسائل پران کے اختلافات موجود ہیں ۔ لہذا ان جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی مزید برقراری ممکن نہیں ۔ انہوں نے تاہم حکومت میں شامل رہنے کا اعلان بھی کیا جس سے وزیر خارجہ کے عہدہ پر برقراری کی راہ کھلی رہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب سارے عالم پر یہ ظاہر ہے کہ میرے اور وزیر اعظم کے دوران مختلف مسائل کے حوالہ سے اختلافات پیدا ہوگئے ہیں ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اختلافات تو گزشتہ سال انتخابات سے قبل ہی نمایاں ہوچکے تھے ۔ تاہم ان میں شدت اب منظر عام پر آئی ہے۔ ایسے حالات میں شراکت داری کا جاری رہنا ممکن نہیں ۔ دونوں قائدین کے درمیان اختلافات کے اہم اسباب میں ایک عنصر یہ بھی شامل ہے کہ نتن یاہو ، غزہ سے راخت اور مارٹر حملوں کے خلاف متوازن رد عمل کی تائید کرتے ہیں اور جب کہ اویگڈولبرمین انتہائی سخت رویہ کا اظہار اور فوجی کارروائی کے خواہاں ہیں۔ نتن یاہو کی جانب سے عرب نوجوان کو زندہ جلائے جانے کی انتقامی کارروائی کی مذمت بھی شاید اوگڈور لبرمین کو ناگوار گزری ہے ۔ ایسے حالات میں لبرمین کا یہ اعلان انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔ لبرمین نے تاہم اس جانب کوئی اشارہ نہیں دیا۔

Israeli forces launch airstrikes against Gaza Strip

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں