اسرائیلی افواج اور حماس میں خوفناک جھڑپیں جاری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-22

اسرائیلی افواج اور حماس میں خوفناک جھڑپیں جاری

غزہ؍یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیلی افواج اور حماس کے درمیان خوفناک جھڑپوں کا سلسلہ بلا توقف جاری ہے اور فریقین کے موقف میں تبدیلی کے آثار نظر نہیںآتے جبکہ2ہفتوں سے جاری لڑائی میں ہلاکتوں کی تعداد518ہوگئی ہے۔ کل کادن انتہائی ہلاکت خیز رہا تھا کہ150افراد ایک ہی دن میں ہلاک ہوئے۔ آج بھی جنوبی اسرائیل میں داخل ہونے کی پاداش میں فوجیوں نے حماس کے 10ارکان کو ہلاک کردیا۔ حماس ارکان شمالی غزہ میں ایک سرنگ سے داخل ہوکر حملہ کرنے ہی والے تھے کہ اسرائیلی ڈیفنس فورسیز نے ان کی شناخت کرلی جس کے بعد ایک طیارہ کو حملہ کے لئے روانہ کیا گیا ۔ دو گروہوں میں سے پہلا گروپ فضائی حملہ ک نذر ہوا جو10ارکان حماس پر مشتمل تھا ۔ دوسرے گروپ نے غزہ کے شمال مشرقی کنارہ پر ویرام کبوز تک پہنچنے کی کوشش کی جہاں فوجیوں کے ساتھ لڑائی جاری ہے ۔ حماس ارکان دبابہ شکن ہتھیاروں سے ان کے ساتھ مقابلہ آرا ہیں ۔ اسرائیلی ڈیفنس فورسیز نے اپنے متعدد فوجیوں کے زخمی ہونے کا اعتراف کیا۔ فوسیز نے تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ غزہ میں14دنوں سے جاری لرائی کے دوران دونوں جانب ہلاکتوں کی مجموعی تعداد518ہوگئی ہے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم بنجامن نتن یاہو نے لڑائی جاری رکھنے کا عہد کررکھا ہے جب کہ18اسرائیلی فوجی اب تک ہلاک ہوچکے ہیں ۔ نتن یاہو نے گزشتہ شب صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت اندوہناک سانحہ ہے جسے برداشت کرنا مشکل ہے تاہم اسرائیل آپریشن پروٹیکٹیو ایج پوری قوت اور تیز رفتاری سے جاری رکھے گا ۔ اسرائیلی فضا ئی حملہ کے بعد آج خان یونس سے20نعشیں برآمد کی گئیں اور ملبوں تلے دبے 2افراد کو زندہ نکالا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ اب تک3100فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ۔ دریں اثناء اقوام متحدہ کی سیکوریٹی کونسل نے گزشتہ شب ہنگامی اجلاس کے دوران ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے جارحانہ کارروائیاں فوراً بند کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ اقوام متحدہ سکریٹری جنرل بان کیمون نے صدر فلسطینی اتھاریٹی محمود عباس سے قطر میں ملاقات کی اور لڑائی فوراً بند کرانے کا مطالبہ کیا جس کے دوران ہلاکتوں کے علاوہ ہزاروں افرا نقل مقامی پر مجبور ہوئے۔

Israel-Gaza conflict continues

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں