ہندوستان 5 بیرونی سٹیلائٹس کو مدار پر قائم کرنے میں کامیاب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-01

ہندوستان 5 بیرونی سٹیلائٹس کو مدار پر قائم کرنے میں کامیاب

سری ہری کوٹہ(آندھر اپردیش)
آئی اے این ایس
ہندوستان نے آج5بیرونی سٹیلائٹس ، مدار پر قائم کردیے ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے خواہش ظاہر کی کہ ایک سارک سٹیلائٹ تیار کیاجائے جو ’’ہندوستان سے ایک تحفہ کے طور پر ہمارے پڑوس کو وقف کیاجائے ‘‘۔،44.4میٹر بلند اور230ٹن وزنی پولار سٹیلائٹ لانچ وہیکل(پی ایس ایل وی)C23اپنے نارنجی رنگ کے زبردست شعلے چھوڑتے ہوئے فضا میں بلندہوگئی ۔ نریندر مودی نے اس خلائی لانچ مشن کا مشاہدہ کیا اور زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یقیناًیہ مشن ، ہندوستان کی خلائی صلاحیتوں کی عالمی سطح پر توثیق ہے ۔ راکٹ کو صبح9بج کر بائیس منٹ پر داغا گیا ۔ مرکز میں مودی کی این ڈی اے حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد یہ پہلا خلائی مشن ہے ۔5سٹیلائٹس میں سے2کینیڈا کے اور ایک ایک فرانس، جرمنی اور سنگا پور کا ہے ۔ ان سٹیلائٹس کو تجاری معاہدوں کے تحت لانچ کیا گیا۔ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے تجارتی شعبہ اینٹر کس کا رپوریشن نے متعلقہ بیرونی ایجنسیوں کے ساتھ یہ معاہدہ کیا تھا ۔ لگ بھگ 20منٹ کا یہ لانچ مشن ، عظیم الشان کامیابی ثابت ہوا ۔ اس خلائی مشن کا مشاہدہ کرنے کے بعد مودی نے کہا کہ آج میں اپنی خلائی سائنس برداری سے خواہش کرتا ہں کہ ایک سارک سٹیلائٹ تیار کرنے کا چیلنج قبول کریں جس کو ہم ہندوستان سے ایک تحفہ کے طور پر اپنے پڑوس کے لئے وقف کرسکتے ہیں ۔ ایک سٹیلائٹ وہ ہے جو ہمارے تمام پڑوسیوں کو خدمات اور استفادہ کا مکمل موقع فراہم کرتا ہے ۔ میں آپ سے خواہش کرتا ہوں کہ سارے جنوبی ایشیا کااحاطہ کرنے اپنے سٹیلائٹ پر مبنی نیویگیشن سسٹم کی اساس دیں۔ پی ایس ایل وی۔C23کا اصل لگیج714کلو گرام کا فرانسیسی زمینی آبزرویشن سٹیلائٹ اسپاٹ۔7تھا۔ اس پر 4چھوٹے سٹیلائٹس جرمنی کا آئی ساٹ(14کلو) کینیڈا کے دو چھوٹے سٹیلائٹس(CAN-X4) NLS7.1اور(CAN-X5) NLS7.2تھے جن میں سے ہر ایک کا وزن پندرہ کلو ہے ۔، سنگاپور کےVELOX-1کا وزن7کلو ہے ۔، خلامیں لگ بھگ 18منٹ کی پرواز کے بعد پی ایس ایل ویC23راکٹ سے سب سے پہلے سب سے زیادہ وزنی اسپاٹ۔7کو خلامیں چھوڑا گیا ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ہندوستان نے2012میں فرانس کے ایک اور سٹیلائٹ اسپاٹ ۔6کو لانچ کیا تھا۔ اسپاٹ۔7کوخلا میں چھوڑنے کے بعد جرمنی کے آئی ساٹ اور کینیڈا کے دو سٹیلائٹس و نیز سنگاپور کے VOLEX-1کو خلا میں چھوڑا گیا۔ نریندر مودی نے کہا کہ ہم نے زمین سے660کلو میٹر کی بلندی پر5سٹیلائٹس کو ان کے مداروں پر بدرجہ کمال قائم کردیا ہے ۔، ہندوستان کے انتہائی عصری خلائی پروگرام نے اس کو دنیا کے 5-6ممالک کے برترگروپ میں شامل کردیا ہے ۔، یہ وہ شعبہ ہے جس میں ہم بین الاقوامی سطح پر شابہ بشانہ کام کررہے ہیں ۔ یہ وہ شعبہ ہے جس میں ہم برتری و مہارت حاصل کی ہے ۔ ہم نے ترقی یافتہ ممالک کے سٹیلائٹس لانچ کئے ہیں ۔ خود پی ایس ایل وی کے ذریعہ67سٹیلائٹس داغے گئے ۔ ان میں سے چالیس سٹیلائٹس ، انیس بیرونی ممالک کے تھے ۔ آج جو سٹیلائٹس داغے گئے ہیں وہ تمام ترقی یافتہ ممالک فرانس، کینیڈا، جرمنی اور سنگا پور کے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سابق وزیر اٹل بہاری واجپائی کی دور اندیشی سے ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے ۔ اور ہم نے ایک مشن چاند کو بھیجا ہے ۔، ایک اور مشن مریخ کے راستہ پر ہے ۔ ہم نے خود اپنے طور پر سٹیلائٹ پر مبنی نیویگیشن سسٹم تیار کیا ہے ۔ مجھے بتایا گیا ہے کہ یہ سسٹم2015تک مکمل طور پر تیار ہوجائے گا۔ یہاں یہ ذکر مناسب ہوگا کہ1999سے ہندوستان نے اپنے پی ایس ایل وی راکٹ کو استعمال کرتے ہوئے اب تک35بیرونی سٹیلائٹس داغے ہیں ۔ آج کامیابی کے ساتھ داغے گئے 5سٹیلائٹس کوملاکر یہ تعداد چالیس ہوتی ہے۔ ہندوستان نے اپنا خلائی سفر1975میں ایک روسی راکٹ استعمال کرتے ہوئے آریہ بھٹ کی لانچ کے ذریعہ کیا تھا ۔ ہندوستان نے چاند اور مریخ کو بھیجے گئے مشنوں کے بشمول زائد از100خلائی مشنس مکمل کرلئے ہیں۔پی ٹی آئی کے بموجب نریند رمودی نے ہندوستان کے خلائی پروگرام کی کفایتی نوعیت کی ستائش کی اور کہا کہ ملک کے مریخ مشن کے مصارف، ہالی ووڈ کی بڑی بجٹ سائنس فکشن فلم’’Gravity‘‘(کشش ثقل) کے مصار ف سے مبینہ طور پر کم رہے۔ انہیں ماضی میں ایسے مناظر دیکھ کر حیرت ہوتی تھی کہ راکٹ مخروطی کی فوٹوز ، سیکلوں پر منتقل کی جاتی تھیں ۔ وزیر اعظم نے اپنی تقریر میں کہا کہ خلائی پروگرام کی ترقی کا سہرا ہمارے سائنسدانوں کے سر ہے ۔ آج بھی ہمارے خلائی پروگرام انتہائی کفایتی ثابت ہوتے ہیں۔ ہمارے سائنسدانوں نے دنیا کو انجینئرنگ کا اور تخیل کا ایک نیا معیار دیا ہے ۔ دریں اثناء حیدرآبا سے یو این آئی ؍ پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ ،چیف منسٹر اے پی این چندرابابو نائیڈو صدر وائی ایس کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی اور دیگر نے ضلع نیلور کے سری ہری کوٹہ سے پی ایس ایل وی سی23راکٹ کی کامیاب لانچنگ پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی ۔ راکٹ کے ذڑیعہ پانچ سٹیلائٹس کو مدار میں پہنچایاگیا ۔ انہوں نے کہا کہ راکٹ کی کامیاب لانچنگ سے ہندوستان کا سر فخر سے پھر ایک بار اونچا ہوگیا ہے ۔ قائدین نے مستقبل میں بھی اسرو کی کامیابی کے لئے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔ واضح ہوکہ ہندوستان نے آج سری ہری کوٹہ کے ستیش دھون اسپیس سنٹر سے پولار سٹیلائٹ لانچ وہیکل سی23کے ذریعہ 5مصنوعی سیاروں کو کامیابی کے ساتھ مدار میں پہنچا دیا جس کا وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی مشاہدہ کیا ۔ نریندر مودی نے اس حصولیابی کو ملک کی خلائی صلاحیتوں کی پھر ایک بار تصدیق قرار دیا۔ چیف منسٹر اے پی این چندرا بابو نائیڈو گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو نے بھی سری ہری کوٹہ اسپیس پورٹ سے راکٹ لانچنگ کا مشاہدہ کیا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ بھرپور مسرت کا لمحہ ہے ۔ میں اسرو کے ہر ایک سائنسدان کومبارک باد دیتا ہوں جنہوں نے اس راکٹ کی کامیاب لانچنگ میں اپنا حصہ ادا کیا اور ہندوستان کی عظمت میں اضافہ کیا ۔ چندرا بابو نائیڈو نے جنہوں نے نریندر مودی کے ہمراہ راکٹ لانچنگ کا مشاہدہ کیا ، ریمارک کیا کہ سائنسدانوں کی صلاحیتوں اور کوششوں کی بدولت ہندوستان سائنس ٹکنالوجی کے میدان میں خود کفیل ہوگیا ہے ۔ انہوں نے امید کیکہ اسرو کے سائنسدان نئی کامیابیاں حاصل کریں گے اور ہندوستان کو ترقی کی چوٹی پر پہنچادیں گے ۔ انہوںںے اسرو کے صدر نشین کے رادھا کرشنن کو بھی مبارکباد دی۔ چندرابابو نائیڈو نے وزیر اعظم کی موجودگی پر ان کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کی موجودگی سے سائنسدانوں کے حوصلے مزید بلند ہوگئے ہیں اور انہوں نے پی ایس ایل وی سی23کے ذریعہ فرانس جرمنی ، کناڈا اور سنگاپور کے پانچ سٹیلائٹس کو کامیابی کے ساتھ مدار میں پہنچا دیا ۔ صدر وائی ایس کانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے بھی اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کی ۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ میں پی ایس ایل وی کی کامیاب لانچنگ پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔انہوں نے مزید کہا کہ راکٹ کی کامیاب لانچنگ کے ذریعہ اسرو نے ملک کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لاکر کھڑا کردیا ہے۔

India launches five foreign satellites

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں