حماس کی تائید میں مغربی کنارہ میں 10000 فلسطینیوں کا مظاہرہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-26

حماس کی تائید میں مغربی کنارہ میں 10000 فلسطینیوں کا مظاہرہ

غزہ؍یروشلم
پی ٹی آئی
اسرائیل نے آج بھی غزہ پر حملے جاری رکھے۔ آج حملوں میں غزہ میں چھ فلسطینی ہلاک ہوگئے ۔ ان میں ایک حاملہ عورت تھی ۔18دن سے جاری لڑائی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد815ہوگئی۔ اب لڑائی مغربی کنارہ تک پھیل جانے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ یروشلم کے شمال میں مخالف اسرائیل احتجاج میں دو نوجوان ہلاک ہوگئے۔ غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران32اسرائیلی فوجی ہلاک ہوگئے اور اس کے تین شہری ہلاک ہوگئے۔ اسرائیل نے8جولائی سے حماس کے خلاف حملے شروع کئے۔ غزہ میں حماس کے خلاف اسرائیل کے حملوں میں مغربی کنارہ اشتعال اور برہمی بڑھ گئی ہے۔ مغربہ کنارہ میں سلطینی صدر محمود عباس کی حکومت ہے ۔ مغربی کنارہ کے10000سے زائد عوام نے حماس کے ساتھ اظہار یگانگت کے لئے مظاہرہ کیا ۔ مظاہرین نے اسرائیلی فوجی چک پوسٹس پر مولوٹوکا بم برسائے ۔ فوج کی جوابی کارروائی میں ایک فلسطینی ہلاک ہوگیا اور200زخمی ہوگئے۔ حماس نے کہا کہ اس نیبن گورین انٹر نیشنل ایر پورٹ پر تین راکٹوں سے حملہ کیا ۔ اسرائیل کے حملوں میں حماس کے حلیف گروپ الاسلامی جہاد کے قائدین اور ان کے فرزند ہلاک ہوگئے۔ اس دوران مسجد اقصیٰ کے قریب اسرائیلی فوج نے سخت سیکوریٹی انتظامات کئے۔ آج جمعۃ الوداع کے موقع پر حملوں کا اندیشہ ہے ۔ آج رات سے مرنے والوں کی تعداد42ہوگئی ہے ۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ118000اس کے اسکولوں میں فلسطینی پناہ لئے ہوئے ہیں۔ غذا کی قلت پیدا ہوگئی ہے ، ایک بیان میں وزیر اعظم اسرائیل نتن یاہو نے کہا کہ انہیں عام فلسطینیوں کی ہلاکت پر افسوس ہے ۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس کی ذمہ داری حماس پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی کارروائی پوری طرح جاری ہے اور حماس نے جو شرائط رکھی ہیں وہ قابل قبول ہیں۔جنگ بندی کروانے کی کوششیں ابھی تک کامیاب نہیں ہوئی ہیں ۔ اس دوران’’رائٹر‘‘ نیوز ایجنسی نے کہا کہ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے کہا کہ جنگ بندی کے لئے علاقائی طاقتوں کی مد د حاصل کی جارہی ہے ۔ اسرائیل اور حماس دونوں ناقابل قبول شرائط پیش کررہے ہیں ۔ اسرائیل کے32فوجی ہلاک ہوگئے اور اس کے تین عام شہری اسرائیل میں راکٹ حملوں میں ہلاک ہوئے ،۔ تین اسرائیلی شہری حماس کے راکٹ اور مارٹر حملوں میں ہلاک ہوگئے ۔ اسرائیلی وزیر اعظم آج کابینہ کا اجلاس طلب کرنے والے تھے۔ کابینہ کے اجلاس میں فوجی کارروائی میں محدود وقفہ دینے غور کیا جائے گا۔ اس محدود وقفے میں امداد کا موقع فراہم کیاجائے گا اور زخمیوں کو لے جانے اور نعشوں کو اٹھانے کا موقع دیاجائے گا ۔ ایک اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ سات روزہ جنگ بندی زیر غور ہے ۔ اس وقفہ میں اسرائیلی فوج غزہ کے مشرق میں خندقیں کھودے گی۔ حماس کے راکٹ حملوں میں اسرائیل میں دہشت جاری ہے ۔ اسرائیلی نے کہا کہ جنگ بندی کے نتیجہ میں حماس کے راکٹوں کے ذخیرے کو تلف کیاجانا چاہئے ۔ حماس نے اس مطالبہ کو مسترد کردیا ۔ اسرائیل نے سیاحتی صنعت کی تباہی کے بعد امریکہ سے مطالبہ کیا کہ امریکی ایر لائنز کی پروازوں سے امتناع برخواست کردیا جائے ۔ حماس قائد خالد مشعل نے جنگ بندی کی تائید کی تاہم انہوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے1.8ملین عوام کے خلاف پابندیاں ختم کردے حماس نے مطالبہ کیا کہ مصر غزہ سے متصل سرحد کھول دے اور اسرائیل مغربی کنارہ میں گرفتار کردہ سینکڑوں فلسطینیوں کو رہا کردے۔ قاہرہ میں ایک عہدیدار نے کہا کہ عیدالفطر کے موقع پر جنگ بندی ہوسکتی ہے ۔ امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری نے مصر ، ترکی، قطر ، اور محمود عباس کے ذریعہ صلح کے لئے کوشش کررہے ہیں۔

Hamas' Violence is Growing More Popular Across Palestine

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں