مرادآباد میں پولیس کاروائی کی کانگریس کی جانب سے مدافعت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-06

مرادآباد میں پولیس کاروائی کی کانگریس کی جانب سے مدافعت

نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس نے آج اتر پردیش کے ضلع مرادآباد میں کشیدگی کے لئے بی جے پی کو مورد الزام ٹھہرایا اور پولیس کارروائی پر سماج وادی پارٹی حکومت کی مدافعت کی اور کہا کہ سوائے لااینڈ آرڈر اقدامات کے کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا ۔ پارٹی ترجمان ابھیشک مانو سنگھوی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر خاموشی برقرار رکھنے کا الزما عائد کیا جبکہ برسر اقتدار بی جے پی تقسیم کی سیاست پر عمل پیرا ہے۔سردھانہ کے رکن اسمبلی سنگیت سوم کی زیر قیادت بی جے پی قائدین کے مہا پنچایت کے انعقاد پر استفسار کیا ۔ جو مظفر پور فسادات کے ایک ملزم ہیں ۔ سنگھوئی نے کہا کہ سوم خالص انتخابی مقاصد کے لئے ایسا کررہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آیا مہاپنچایت کے انعقاد کے بغیر ملک چلایا نہیں جاسکتا ۔ یہ آگ پر تیل ڈالنے جیسی ایک کوشش ہے اور یہ بی جے پی کے تقسیم کرو ایجنڈے کو دکھاتی ہے ۔مودی اس معاملہ میں خاموشی برقرار رکھے ہوئے ہیں اور بی جے پی کا کوئی بھی سینئر لیڈر اس کی مذمت نہیں کررہاہے ۔ سنگیت سوم خالص انتخابی مقاصد کے لئے ایسا کررہے ہیں ۔ اس قسم کے اجتماعات اشتعال انگیزی اور جذبات کو بھڑکانے کو روکنے لااینڈ آرڈر کارروائی کے سوا دوسرا کوئی راستہ نہیں تھا۔ ایک مہا پنچایت کے انعقاد پر کل مرادآباد کے کانت علاقہ میں پر تشدد احتجاجات بھڑک اٹھے تھے جس کے دوران4ارکان پارلیمان اور رکن اسمبلی سنگیت سوم کے بشمول بی جے پی قائدین کو حراست میں لیا گیا ۔ ایک مندر سے لاؤڈ اسپیکر ہٹانے پر کانت نے ایک حالیہ کشیدگی کے بعد ریاست کے نظم وضبط کو بگاڑنے مہا پنچایت یا اجتماع ریاستی بی جے پی کی جانب سے طلب کی گئی تھی۔ کانٹھ علاقے میں کل مشتعل ہجوم اور پولیس کے درمیان تصادم ہوگیا تھا اور ریلوے ٹریفک میں تقریباً پانچ گھنٹے رخنہ پڑا تھا ۔ دوسری طرف اس جھڑپ میں زخمی ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ(ڈی ایم) چندر کانت کو علاج کے لئے دہلی سے چنئی لیجایا جارہا ہے۔مسٹر چندر کانت کی آنکھ میں گہری چوٹ آئی ہے ۔ اس جھڑپ میں سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹ دھرم ویر اور ایریا افسر محترمہ ارچنا سمیت پولیس کے کئی جوان زخمی بھی ہوگئے تھے ۔ دریں اثناء مسٹر دھرم ویر نے آج یو این آئی کو بتایا کہ تشدد برپا کرنے والے62افراد کو فوجداری کی دفعات میں جیل بھیجاگیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ کشیدگی اب بھی برقرار ہے لیکن کنٹرول سے باہر نہیں ہے۔

لکھنؤ سے یو این آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب حکومت اتر پردیش نے آج اضلاع اور سینئر پولیس عہدیداروں کو آئندہ تہوار کے موسم کے دوران ریاست میں لااینڈ آرڈر کو قابو میں رکھنے کے لئے تازہ ہدایات جاری کی ہے اور کہا ہے کہ غیر سماجی عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہئے اور کسی بھی صورت میں لا اینڈ آرڈر کی کہیں بھی خلاف ورزی نہیں کی جانی چاہئے ۔ریاست کے چیف سکریٹری آلوک رنجن نے آج یہاں یہ بات کہی ۔ آج یہاں محکمہ پولیس کی جانب سے لا اینڈ آرڈر اور تیاریوں کا جائزہ لیاجارہا ہے ۔ رنجن نے کہا کہ40ہزار کانسٹبلس اور6400سب انسپکٹرس کا تقرر ایک شفاف انداز میں کیاجانا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے کانسٹبلس اور سب انسپکٹرس کو تربیت دینے کے لئے62عارضی تربیتی مراکز ریاست میں کھولے جائیں گے ۔ سی ایس نے کہا کہ مرادآباد پولیس ٹریننگ سنٹر کی تعداد کو موجودہ400کانسٹبلس سے بڑھا کر900کیاجارہا ہے ۔ جبکہ مرادآباد پولیس ٹریننگ سینٹر میں200بستر والے مرد خواتین کے دواخانے قائم کئے جائیں گے ۔ اس اجلاس میں سینئر سرکاری اور پولیس عہدیدار موجود تھے ۔

Congress blames BJP for tension in Moradabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں