غریب دشمن اور مایوس کن بجٹ - کانگریس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-07-11

غریب دشمن اور مایوس کن بجٹ - کانگریس

نئی دہلی
پی ٹی آئی
اپوزیشن جماعتوں نے آج نریندر مودی حکومت کے اولین بجٹ کو مایوس کن اورغریب دشمن قرار دیا اور کہا کہ اس سے صرف امیروں کو فائدہ پہنچ سکتا ہے ۔ا نہوں نے کہا کہ توقعات میں اضافہ کرنے کے باوجود یہ بجٹ بی جے پی کے لئے کھویا ہوا موقع ثابت ہوا ۔ انہوں نے اس اندیشے کا اظہار کیا کہ ٹیکس سے استثنیٰ کی حدمیں صرف50ہزار روپے کا اضافہ ناکافی ہے کیونکہ مہنگائی بہت زیادہ ہوگئی ہے ۔ لوک سبھا میں کانگریس قائد ملک ارجن کھرگے نے کہا کہ ایک طرف انہوں (جیٹلی) نے کہا ہیکہ وہ سابق حکومت کی جانب سے مقرر کئے گئے محاصل کی وصولی جاری رکھیں گے لیکن انہوں نے دباؤ کے آگے گھٹنے ٹیکتے ہوئے بڑے صنعتی گھرانوں کو مراعات دی ہیں۔ کھرگے نے کہا کہ بجٹ میں منریکا جیسی کوئی فلاحی اسکیمات پیش نہیں کی گئی ہیں ۔ ٹیکس سے جتنا استثنی دیا گیا ہے عام آدمی کو مہنگائی سے مقابلہ میں اس سے کوئی مدد نہیں ملے گی ۔لوک سبھا میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈڑ کیپٹن امریندر سنگھ نے کہا کہ یہ بجٹ موافق غیر نہیں ہے۔ این سی پی صدر اور سابق وزیر زراعت شرد پوار نے کہا کہ یہ ایک مایوس کن بجٹ ہے جس میں اعلانات کی بارش کی گئی ہے لیکن یہ ترقی کے انجن کو کافی ایندھن سربراہ کرنے کے قابل نہیں ہے ۔ یہ ایک کارپوریٹ بجٹ ہے ۔ اس میں کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے ۔ اس میں ایسی کوئی بات نہیں جس سے عام آدمی کو مہنگائی کی مار جھیلنے میں کوئی مدد ملے گی ۔ ٹیکس سے استثنیٰ کی حدمیں50ہزار روپے کے اضافہ سے عام ادمی کو کوئی مدد نہیں ملے گی ۔ بالواسطہ ٹیکسس میں اضافہ کی وجہ سے تمام اشیاء کی قیمتیں بڑھ جائیں گی ۔ بہر حال شرد پوار نے سبکدوش فوجیوں کے لئے ایک رینک ،ایک پنشن کی گنجائش فراہم کرنے کی ستائش کی ۔ یہ تجویز سابق یو پی اے حکومت نے پیش کی تھی ۔ انہوں نے امرتسر کو تاریخٰ ورثہ کے شہر کا موقف دیے جانے کی بھی ستائش کی ۔
اسی دوران سینئر جنتادل یو قائد نتیش کمار نے آج نریندر مودی حکومت کے الین عام بجٹ کو مایوس کن قرار دیا کیونکہ اس میں بہار جیسی پسماندہ ریاستوں کے لئے کچھ نہیں ہے جو وہا چھے دنوں کی خوشی مناسکیں۔ نتیش کمار نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ بہار کو خصوسی موقف یا اس کے لئے کسی خصوصی پیاکیچ کا کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا ہے حالانکہ پارلیمانی انتخابات میں اس کا وعدہ کیا گیا تھا۔ نتیش کمار نے وزیر فینانس ارون جیٹلی کی جانب سے پارلیمنٹ میں پیش کئے گئے عام بجٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے ووٹ ملنے کے بعد سب کچھ فراموش کرچکے ہیں ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ بہار بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے راڈار پر نہیں ہے ۔ معاشی سروے کے مطابق بہار، جی ڈی پی میں ترقی کے سلسلہ میں سب سے بہترین کارکردگی رکھنے والی ریاست ہے۔ انکم ٹیکس کی وصولی میں بھی یہ سر فہرست ہے حتی کہ رنگا راجن کمیٹی نے بھی انسداد غربت میں سر فہرست رہنے پر اس کی ستائش کی ہے۔ اسی دوران موسولہ آئی اے این ایس کی اطلاع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں نے مرکزی بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہا س سے عام آدمی کی امنگوں کی عکاسی نہیں ہوتی ۔ کانگریس لیڈر ویرپا موئلی نے کہا کہ بیشتر اعلانات وزارتی پروگرام ہیں اور وزیر فینانس دیگر وزارتوں کے دائرہ اختیار میں مداخلت کرتے ہوئے یہ اعلانات کررہے ہیں ۔ کانگریس لیڈر ششی تھرور نے کہا کہ یہ ایک بے سمت بجٹ ہے ۔ مالیہ کے خسارہ کو بہتر بنانے اقدامات کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ سماج وادی پارٹی کے جنرل سکریٹری رام گوپال یادو نے کہا کہ یہ سرمایہ داروں کا بجٹ ہے غریبوں کا نہیں ۔سی پی آئی کے ڈی راجہ نے ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہوئے کہا کہ یہ کارپوریٹس کا بجٹ ہے۔ چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے2014-15کے لئے عام بجٹ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی زیر قیادت حکومت ایف ڈی آئی کی حکومت بن چکی ہے ۔
واضح رہے کہ ارون جیٹلی نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ حکومت نے انشورنس سکیٹر میں ایف ڈی آئی کی حد کوموجودہ26فیصد سے بڑھا کر49فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جب کہ ڈینفس سیکٹر میں بھی اس حد کو26فیصد سے بڑھاکر49فیصد کیاجارہا ہے ۔ ممتا بنرجینے کہا کہ ریٹیل شعبہ میں پہلے سے ایف ڈی آئی کی اجازت دی جاچکی ہے اب دفاعی شعبہ اور انشورنس میں ایف ڈی آئی کو حد کو بڑھاکر49فیصد کیاجارہا ہے ۔ اس کے علاوہ بینکنگ شعبہ میں49فیصد تک سرمایہ نکاسی کی جارہی ہے۔ ان اقدامات سے ملک کے عوام بری طرح متاثر ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ پروگرام کے لئے صرف100کروڑ روپے کا اختصاص ایک مذاق ہے۔ ہماری ریاست میں ہم نے پہلی مرتبہ ایک ہزار کروڑ روپے کی بجٹ گنجائش کے ساتھ کنیاشری پراجکٹ شروع کیاتھا لیکن بیٹی بچاؤ اوربیٹی پڑھاؤ جیسی اہم اسکیم کے لئے تمام ریاستوں اور مرکزی وزیر انتظام علاقوں میں صرف100کروڑ روپے مختص کرنا انتہائی صدمہ انگیز ہے ۔ کیا یہ مذاق نہیں ہے۔
آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے آج کہا ہے کہ وزیر فینانس ارون جیٹلی کا پیش کردہ مرکزی عام بجٹ برائے سال2014-15اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے روڈ میاپس سے عاری ہے ۔ ڈاکٹر سنگھ نے اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ریلوے بجٹ کی طرح اس بجٹ میں کوئی تصریحات نہیں اور نہ روڈ میاپس ہیں۔ اسی دوران صدر کانگریس سونیا گاندھی نے کہا ہے کہ یہ بجٹ یو پی اے حکومت کی اسکیمات کا محض ایک تسلسل ہے ۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔ حکومت نے ہماری ہی اسکیمات کو جاری رکھا ہے۔ نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے عام بجٹ کو100کروڑ روپے کی لانڈری فہرست قرار دیا اور کہا کہ یہ سب یوپی اے حکومت کے نظریات کوہڑپ کر گئے ہیں۔

Budget disappointing, says Congress

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں