ملٹی نیشنل کمپنیوں اور قومی سرکاری اداروں میں روزگار کے لئے ایمپلائمنٹ گائیڈنس سنٹر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-27

ملٹی نیشنل کمپنیوں اور قومی سرکاری اداروں میں روزگار کے لئے ایمپلائمنٹ گائیڈنس سنٹر


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-june-27

اعتماد نیوز
جناب اکبر الدین اویسی قائد مجلس مقننہ پارٹی نے کہا کہ زندگی میں ہر ناکامی کو صرف علم کی روشنی کے ذریعہ کامیابی میں تبدیل کیاجاسکتا ہے ۔ ہر گھر میں علم و عمل کی روشنی سے خود بخود تبدیلی آئے گی۔ یہ تبدیلی دوسروں کے لئے مثال بنے گی ۔ علم کی اس روشنی سے ہمارے اپنے گھروں میں معاشی اور سماجی تبدیلی بھی پیدا ہوں گی ۔ جناب اکبر الدین اویسی نے آج جمال کالونی ریاست نگر میں واقع اویسی اسکول آف ایکسلنس میں خطاب کررہے تھے ۔ قائد مجلس نے اس موقع پر اویسی اسکول میں مفت تعلیم کے لئے داخلوں کی قرعہ اندازی انجام دی۔ جناب اکبر الدین اویسی نے معین باغ ریاست نگر میں انگلش میڈیم پری پرائمری گورنمنٹ اسکول کا افتتاح بھی انجام دیا ۔ جناب اکبر الدین اویسی نے جمال کالونی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ سالار ملت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے تحت علم کی روشنی کے ساتھ نوجوانوں کو سرکاری عوامی شعبہ جات کے علاوہ ملٹی نیشنل کمپنیوں اور سرکردہ اداروں میں ملازمتوں کی فراہمی کے لئے ایمپلائمنٹ گائیڈنس اور کیرئیر گائیڈنس سنٹر کا عنقریب افتتاح عمل میں لایا جائے گا جہاں سے تمام محکموں کے علاوہ مرکزی اور ریاستی اداروں ، ریلویز بینکنگ انشورنس جیسے شعبہ جات میں ملازمتوں کی فراہمی کے لئے رہنمائی کی جائے گی ۔ مسابقی امتحانات میں شرکت کے لئے رہنمائی کا شعبہ بھی قائم کیا جائے گا ۔ گروپ ون اور گروپ ٹو کے علاوہ سیول سرویسس میں داخلہ کو یقینی بنانے طلبہ کو تربیت فراہم کرنے ایک علیحدہ شعبہ قائم کیاجائے گا ۔ اویسی اسکول آف ایکسلنس کی تمام شاخوں میں کیرئیر گائیڈنس سیل قائم کئے جائیں گے تاکہ اسکولوں سے فارغ ہونے والے طلبہ کو ابتداء سے ا پنا مستقبل سوارنے میں مدد مل سکے۔ قائد مجلس نے کہا کہ ڈاکٹر اور انجینئر بننا ہی ہر ایک کا مستقبل نہیں ہوتا زندگی کے کئی شعبہ جات ایسے ہیں جس میں اپنا مستقبل سنوارا جاسکتا ہے ۔، انہوں نے کہا کہ ہوٹل مینجمنٹ اور ہاسپٹالٹی مینجمنٹ کے کورسس کا بھی جمال کالونی ریاست مگر میں آغاز کیاجارہا ہے تاکہ بیروزگار نوجوان ان شعبوں میں قدم رکھ سکیں ۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ بائیو ٹکنالوجی اور فارما انڈسٹری جیسے شعبوں میں بھی قدم رکھیں ۔ بینکنگ سیکٹر کی جانب توجہ دیں ۔ ریلویز اور انشورنس کے میدان میں بھی قدم جمائیں ۔ قائد مجلس نے کہا کہ جس وقت سیاسی میدان میں انہوں نے قدم رکھا تھا اس وقت صرف ایک اسکول کے قیام کا وعدہ کیا تھا لیکن اللہ کے فضل اور نبی کریم ﷺ کے صدقہ و اولیاء اللہ کی دعاؤں کے نتیجہ میں کئی اسکولس قائم ہوگئے اور اللہ کا شکر ہے کہ سالار ملت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے زیر انتظام اداروں میں تقریباً5ہزار سے زائد طلبہ زیر تعلیم ہیں جو کوئی معمولی بات نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری خرچ پر تو کئی کام انجام دئیے جاتے ہیں لیکن انہوں نے ا پنے ذاتی صرفہ سے معیار ی تعلیم کی فراہمی اور جہالت کو دور کرنے کے اقدامات کئے ہیں اور انہیں اس بات کی خوشی ہے کہ آئندہ3برس میں اویسی اسکول آف ایکسلنس کے طلبہ ایس ایس سی کا امتحان تحریر کریں گے اور انہیں امید ہے کہ یہ طلبہ پرانے شہر کے اسکولوں میں ٹاپ رینک حاصل کریں گے ۔ اب وہ یہ چاہتے ہیں کہ مغل پورہ میں لڑکیوں کے لئے جونیر اور ڈگری کالج قائم کیاجائے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے سالار ملت ایجوکیشنل ٹرسٹ کے تحت عشت محل شادی خانہ خریدا ہے اسے ایک تعلیمی مرکز ے علاوہ خواتین کو باختیار بنانے والے مرکز میں بھی تبدیل کیاجائے گا تاکہ پریشان حال خواتین کسی کے محتاج نہ رہیں اور غلط قدم اٹھانے کے بجائے خود ا پنے پیروں پر کھڑے رہ سکیں ۔ 15برس قبل انہوں نے اس کام کا بیڑہ اٹھایا تھا آج اس کے نتائج برآمد ہورہے ہیں ۔ قائد مجلس نے کہا کہ جمال کالونی میں ہر سال60طلبہ کو داخلہ دیاجاتا تھا اور درخواستیں زیادہ تعداد میں موصول ہوتی تھیں اس وجہ سے قرعہ اندازی انجام دی جاتی تھی اس سال60کے بجائے100طلبہ کو داخلہ دیاجائے گا ۔ اس کے باوجود جو درخواست گزر داخلے سے محروم رہیں گے ، ان کے لئے معین باغ، ریاست نگر میں انگلش میڈیم پری پرائمری گورنمنٹ اسکول کا پہلی مرتبہ آغا ز کیاجارہا ہے ۔ محکمہ تعلیمات کے اشتراک سے پہلی مرتبہ اس طرح کا قدم اٹھایاگیا ہے تاکہ کوئی درخواست گزار محروم نہ ہو ۔ ہر طالب علم کو داخلہ مل سکے ۔ قائد مجلس نے کہا کہ اویسی اسکول آف ایکسلنس کی تمام شاخوں نشیمن نگر (تالاب کٹہ)جمال کالونی (ریاست نگر) نرخی پھ ول باغ(چندرائن گٹہ) اور حافظ بابا نگر کے علاوہ عنبر پیٹ میں اسکولس کامیابی کے ساتھ چلائے جارہے ہیں ۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں