ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا دورہ مکہ مسجد رمضان انتظامات کا جائزہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-18

ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی کا دورہ مکہ مسجد رمضان انتظامات کا جائزہ


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-jun-18

منصف نیوز بیورو
مقد س ماہ رمضان اور بونال تہوار کے پیش نظر آج ڈپٹی چیف منسٹر محمود علی نے مذہبی مقامات کا تفصیلی دورہ کیا جس میں تاریخی مکہ مسجد، عید گاہ میر عالم اور لال دروازہ میں واقع مندر شامل ہے ۔ حکومت تلنگانہ نے بونال اور بتکمال دونوں تہواروں کو ریاستی تہواروں کا درجہ دیا ہے اس لئے وہ دونوں ہی تہواروں کے دوران عوام کو شکایت کا موقع دینا نہیں چاہتی۔ محمود علی نے تمام مقامات کا دورہ کرنے کے بعد بلدی عہدیداروں کو تہواروں سے قبل انتظامات مکمل کرلینے کی ہدایت دی ۔ بعد ازاں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے محمود علی نے کہا کہ یہ نئی ریاست کے پہلے تہوار ہیں اس لئے حکومت قبل از وقت تمام تیاریوں کی تکمیل کو ترجیح دے رہی ہے تاکہ عوام کو مسائل سے دوچار نہ ہونا پڑے۔ خصوصاً ماہ رمضان کے دوران بھی موثر انتظامات کو روبہ عمل لایا جائے گا اور مسلمانون کو خشوع و خضوع سے عبادتوں کا موقع فراہم کیاجائے گا۔ماہ صیام کے دوران برقی سربراہی میں رکاوٹوں کو دور کرنے کا تیقن دیتے ہوئے محمود علی نے کہا کہ حکومت اس مسئلہ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے ۔ مکہ مسجد کے دیرینہ مسائل کی یکسوئی کے لئے خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے انہوں نے عہدیدار سے کہا کہ پانی کے حوض کی تزئین نو اور وضو خانے کے مسئلے مستقل طور پر حل کردیے جائیں ،۔ انہوں نے نماز تراویح کے لئے صحن میں سائبان نصب کرنے کی بھی ہدایت دی ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے عید گاہ میر عالم کا دورہ کرتے ہوئے نیا فرش بچھانے کا عئزم کیا اور باب الداخلہ پر کمان کی تعمیر کا بھی تیقن دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس دیرینہ مطالبہ پر خصوصی توجہ دی جائے گی ۔ لال دروازہ مندر کمیٹی نے بھی ڈپٹی چیف منسٹر کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے انہیں تیقن دیا کہ ان کے مسائل حل کیے جائیں گے ۔ اس موقع پر برقی، آبرسانی اور اقلیتی بہبود محکموں کے اعلیٰ عہدیدار بھی موجود تھے ۔

منصف نیوز بیورو
ڈی سی پی شمس آباد رمیش نائیڈو نے کہا ہے کہ کشن باغ عرش محل میں13مئی کو رات سکھوں کے مذہبی پرچم کو اتفاقی طور پر آگ لگ گئی تھی ۔ پولیس راجندر نگر نے اس واقعہ کے ذمہ دار50سالہ محمد جہانگیر ساکن عرش محل سکھ چھاؤنی کو گرفتار کرلیا۔ رمیش نائیڈو نے آج ایک پریس کانفرنس میں یہ بات بتائی ۔ انہوں نے کہا کہ محمد جہانگیر جو اسکراپ کا کاروبار کرتا ہے اور اس کا مکان عرش محل میں سکھوں کے پرچم(نشان صاحب) سے 15 میٹر دوری پر ہے۔13اور14مئی کی علی الصبح5:30بجے جہانگیر اپنے مکان کے رو برو ہمیشہ کی طرح اسکراپ کیبل وائر جلا رہا تھا کہ اتفاقاً چنگاریاں اڑ کر پرچم کو لگ گئی اور آگ بھڑک کر پرچم جزوی طور پر جل گیا ۔ اس دوران قریب میں واقع نانک سنگھ نامی شخص کو اس کی اطلاع ملی ۔ نانک سنگھ ، بہادر سنگھ کے ساتھ جہانگیر کے پاس گئے اور پرچم کو آگ لگنے کے بارے میں بات کی تو جہانگیر نے واقعہ سے لاعلمی کا اظہار کیا ۔ جس پر نانک سنگھ اور بہادر سنگھ نے اسے سنگین نتائج کی دھمکی دی ۔ اس دھمکی سے خوفزدہ ہوکر جہانگیر اپنے ارکان خاندان کے ساتھ مکان چھوڑ کر چلا گیا تھا۔ آج جہانگیر کو حسن نگر کے علاقہ سے گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے عدالتی تحویل میں دے دیا ۔ یہاں اس با ت کا تذکرہ ضروری ہے کہ اس واقعہ کے بعد بھیانک فساد پھوٹ پڑا تھا۔ سکھوں نے تلواروں اور ہتھیاروں سے مسلمانوں کے مکانوں اور دکانوں پرحملے کرتے ہوئے انہیں نقصان پہنچایا ۔ اس دوران اجتماع کرنے والے ہجوم پر بارڈر سیکوریٹی فورس نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس میں3مسلمان جاں بحق ہوگئے جس کے بعد پولیس نے راجندر نگر کے علاقہ میں تقریباً ایک ہفتہ تک کرفیو نافذ کردیا تھا ۔ جس کے بعد حالات قابو میں آگئے۔ پولیس نے تقریباً30افراد کو گرفتار کر کے جیل ریمانڈ کیا تھا۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں