دہلی یونیورسٹی میں 4 سالہ ڈگری کورس - طلبا کے حق میں فیصلہ کا امکان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-08

دہلی یونیورسٹی میں 4 سالہ ڈگری کورس - طلبا کے حق میں فیصلہ کا امکان

دہلی یونیورسٹی کے4سالہ ڈگری کورس کو لے کر طلباء تنظیم کی جاری مخلافت کے زمرے میں ہفتہ کو اے بی وی پی کا ایک وفد مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی سے ملا۔ وفد میں اے بی وی پی کے جنرل سکریٹری روہت چہل، پردیش صدر منوکٹاریہ، ریاستی سکریٹری ساکیت بہوگنا، دہلی یونیورسٹی طلبا یونین کے صدر امن اوانا وغیرہ شامل تھے ۔ وفد نے زیر سے جلد سے جلد 4سالہ ڈگری کورس کے واپس کی مانگ کی ۔ محترمہ ایرانی نے یقین دہانی کرائی کی جو بھی ہوگا طلباء کے مفاد میں ہوگا ۔ ہفتہ کو اے بی وی پی کا ایک5رکنی وفد مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل اسمرتی ایرانی سے ان کے دفتر میں ملا اور دہلی یونیورسٹی کے4سالہ ڈگری کورسی( ایف وائی یو پی) کو مکمل طور سے واپس کرنے کی مانگ کی ۔ وفد نے وزیر کو ایک میمورنڈم بھی سونپا اور ایف وائی یوپی کی واپسی کے ساتھ ساتھ نئے کالج اور ہاسٹل کھولنے اور دہلی یونیورسٹی میں خالی پڑے اساتذہ اور ملازمین کے عہدوں کو پر کرنے کی مانگ کی ۔ وفد کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک سال سے اے بی وی پی لگاتار اس طلباء مخالف اور تعلیم مخالف کورسیز اور اس کے غیر جمہوری اور تانا شاہی طریقے سے تھوپے جانے کے خلاف طلباء کو متحد کررہی ہے اور ڈی یو میں بڑے پیمانے پر طلباء کی تحریک اے بی وی پی نے شروع کررکھی ہے۔ وفد نے اس مسئلہ پر تفصیل سے بات چیت کی اور فوری طور پر ایف وائی وی پی واپس لیے جانے پر زور دیا ۔ مرکزی وزیر نے ڈی یو میں طلباء کی اس تحریک پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی ہوگا طلباء کے مفاد میں ہوگا ۔ انہوں نے نئے تعلیمی سیشن کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ۔ ادھر ڈی یو کے فورایئر ڈگری پروگرام کے رول بیک کی مانگ کو لے کر این ایس یو آی کے ذریعہ نارتھ کیمپس میں واقع آرٹ فیکلٹی میں دہلی یونیورسٹی طلباء تنظیم کی سکریٹریکرشما ٹھاکر ، پردیش صدر وکاش چھکارا ، سابق نائب صدر ورون کھاری ، وشال چودھری ، گرو بھائی، لوکیش چگ اور اوپندر گودارا جمعہ سے شروع ہوا احتجاج ہفتہ کو دوسرے دن بھی جاری رہے گا ۔ احتجاج کررہے طلباء لیڈروں کا مطالبہ ہے کہ4سالہ ڈگری کورس کو3سالہ کورس میں تبدیل کیا جائے۔ جس کے سبب سرکاری نوکری اور دیگر سرکاری فوائد سے محروم ہونا پڑرہا ہے ۔ این ایس یو آئی کے ترجمان سنجے پوار نے کہا کہ ڈی یو انتظامیہ کو جلد ہی اس سلسلے میں فیصلہ لیتے ہوئے اسے3سالہ کورس کردینا چاہئے ۔ انہوں نے کہایہ مطالبہ کافی دنوں سے جاری ہے لیکن ڈی یو انتظامیہ لگاتار اس ایشو کو نظر انداز کررہی ہے ۔ اتنا ہی نہیں دھرنے پر بیٹھے طلباء کے لئے اس گرمی میں پینے کے پانی سمیت کوئی میڈیکل مدد کی سہولت بھی نہیں دی گئی ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں