YSR doubts Naidu's promises on farm loans
وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے اپنے اے پی میں کسانوں اور سلف ہیلپ گروپس کے قرض کی معافی کے لئے کمیٹی کے قیام کے چیف منسٹر چندرا بابو نائیڈو کے فیصلہ کو عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف قرار دیا ۔ پارٹی نے کہا کہ یہ صرف ایک تاخیری حربہ ہے ۔ چیف منسٹر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ قرض معافی کے اپنے وعدہ پر من و عن عمل آوری کریں ۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کسان ونگ کے کنوینر ایم وی ایس ناگی ریڈی نے یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے فیصلہ پر کسانوں نے احتجاج شروع کردیا ہے ۔ حکومت نے سیدھے سادھے طریقہ سے قرض معاف کرنے کے بجائے کمیٹی تشکیل دیدی ہے ۔ جو قرض معافی کے خدو خال کو قطعیت دے گی ۔ انہوں نے یاد دلایا کہ تلگو دیشم پارٹی نے انتخابات سے قبل کسانوں سے تمام زرعی قرض معاف کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ چندرا بابو نائیڈو نے عوام سے کہا تھا کہ وہ گولڈلون کے بشمول اپنے قرض واپس نہ کریں کیونکہ انہیں اقتدار ملتا ہے تو وہ تمام قرض معاف کردیں گے ۔، انہوں نے کہا کہ تلگو دیشم پارٹی نے فصل لون ، ٹریکٹر لون اور گولڈ لون کی معافی کا وعدہ کرتے ہوئے اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کروائے تھے ۔ قرض معافی کا اعلان کرنے کے بجائے چندرا بابو نائیڈو نے کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کیا ہے جو صرف عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کسان برادری تاخیری حربوں کے خلاف احتجاج کررہی ہے ۔ انہوں نے الزائم عاید کیا کہ تلگو دیشم پارٹی تلنگانہ میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے زرعی قرض معافی کے وعدوں پر عمل کرنے کا مطالبہ کررہی ہے لیکن وہ خود آندھرا پردیش میں اس کے برعکس کام کررہی ہے ۔ ناگی ریڈی نے بتایا کہ کمیٹی میں چندرا بابو نائیڈو نے تمام بینک عہدیداروں کو شامل کیا ہے جو ہر حال میں قرض معافی کی مخالفت کریں گے ۔ اس طرح جو رپورٹ حاصل ہوگی وہ کسانوں کو بیچ منجھدار میں چھوڑ دے گی ۔ انہوں نے چندرا بابو نائیڈو سے مطالبہ کیا کہ وہ پہلے قرض معاف کریں اور اس کے بعد بینکوں کو ریمبرسمنٹ کے لئے رہنمایانہ خطوط وضع کرنے کمیٹی تشکیل دیں۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں