امریکہ نوری المالکی کو ہٹانے کوشاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-20

امریکہ نوری المالکی کو ہٹانے کوشاں

واشنگٹن
پی ٹی آئی
امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے عراق کے قائدین بشمول وزیر اعظم نوری المالکی سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ زدہ ملک میں باغیوں کے تشدد کے پیش نظر ملک کے اتحاد کو اولین ترجیح دیں۔ اسلامی مملکت عراق و شام کے جنگجوؤں نے عراق کے بڑے حصے پر قبضہ کر کے ملک کو بحران میں جھونک دیا ہے اور تیل صاف کرنے کے بڑے کارخانہ پر قبضہ کرلیا ہے ۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس وقت عراق کی سالمیت اور اتحاد کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے ۔ اسلامی مملکت عراق و شام نے عراق کے تمام لوگوں کو چیلنج کیا ہے ۔ وائٹ ہاؤز نے کہا کہ عراق کے اتحاد کے لئے ایک نئی حکومت کے قیام کی طرف پیش قدمی ضروری ہے ۔ امریکی نائب صدر نے اسلامی مملکت عراق و شام کے خلاف عراقی عوام کے ساتھ اظہار یگانگت کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نوری المالکی سے کہا کہ وہ جنگجوؤں کے خلاف لڑنے مقامی افراد کو بھرتی کریں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی مملکت عراق وشام کے خلاف لڑائی میں امریکہ ان کے ساتھ ہے ۔ اس دوران معلوم ہوا کہ امریکہ وزیر اعظم نوری المالکی کو ہٹانے کوشاں ہے کیونکہ انہوں نے سنی اقلیت کو قومی دھارے میں شامل نہیں کیا اور یہی بات آج کے انتشار سے ظاہر ہے ۔ اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اطلاع دی کہ امریکی انتظامیہ وزیر اعظم نوری المالکی کو ہٹانے کوشاں ہے کیونکہ نوری المالمی نے سنی اقلیت کو ساتھ نہیں لیا اور سنی اقلیت کو قومی دھارے میں شامل نہیں کیا ،۔ امریکہ چاہتا ہے کہ عراق میں ایک نئی حکومت قائم ہو جس میں نوری المالکی شامل نہ ہوں ۔ نوری المالکی سنی اقلیت کو ساتھ لینے میں ناکام ہوگئے ۔، امریکہ نے عراقی قائدین پر واضح کردیا کہ اور عراق کی سیاسی پارٹیوں پر واضح کردیا کہ وہ نوری المالکی کے بغیر نئی حکومت تشکیل دیں ۔ امریکہ چاہتا ہے کہ عراق کی نئی حکومت میں نوری المالکی شامل نہ ہوں ۔سنی اقلیت اور کرد اقلیت کو شامل کیا جائے ۔ اس طرح اسلامی مملکت عراق و شام کے اثر کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ اسلامی مملکت عراق و شام القاعدہ کی ایک شاخ ہے ۔ عراق کے سنی عوام اور کرد عوام کو نئی حکومت میں شامل کرلیا جائے تو اسلامی مملکت عراق و شام کو بے اثر کردیاجاسکتا ہے ۔ جس نے عراق کے بڑے حصہ پر قبضہ کرلیا ہے ۔ امریکہ کے ایک سرکردہ قانون ساز نے یہی خیال ظاہر کیا کہ اگر عراق میں مفاہمت کو فروغ دینا ہے تو نوری المالکی کی حکومت برخواست ہونا چاہئے ۔ سنیٹ کے رکن ڈینی فٹنس نے کہا کہ عراق میں مفاہمت کو فروغ دینا ہے تو نوری المالکی کو ہٹانا ضروری ہے ۔ تاہم امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے کہا کہ عراق کے عوام کا کام ہے کہ وہ اپنی قیادت کا انتخاب کریں ۔ نوری المالکی جمہوری طور پر منتخبہ قائد ہیں اس لئے عراق کے عوام کا کام ہے کہ وہ اپنے قائد کا انتخاب کریں ۔ یہ بات اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان جنیفر ساکی نے کہی۔

U.S. Signals Iraq's Maliki Should Go

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں