عراق پاکستان اور نائیجیریا میں اسلامی گروپ سرگرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-14

عراق پاکستان اور نائیجیریا میں اسلامی گروپ سرگرم

عراق میں القاعدہ سے علیحدہ شدہ گروپ نے دو شہروں پر قبضہ کرلیا ہے اور بغداد کے لئے خطرہ بن گیا ہے ۔ ادھر پاکستان میں طالبان نے کراچی کے ایر پورٹ پر دو مرتبہ حملہ کیا اور دوسری طرف اسلامی تنظیم بوکو حرام نے200اسکولی لڑکیوں کے اغوا کے بعد دوسری مرتبہ20خواتین کا اغوا کرلیا ہے ۔ ان تمام واقعات میں اسلامی گروپ ملوث ہیں۔ کبھی ایک تنظیم القاعدہ واحد خطرہ تھی تو اب کئی اسلامی گروپس خطرہ بن کر ابھرے ہیں۔ القاعدہ کے قائید اسامہ بن لادن کی موت کے بعد کئی خطرناک اسلامی گروپ ابھرے ہیں یعنی القاعدہ کے چھوٹے چھوٹے گروپ بن گئے ہیں۔ یہ گروپ مقامی حالات متاثر ہیں ۔2010اور2013کے درمیان القاعدہ سے متاثرہ گروپ 58فیصد تھے۔ ان میں سلفی جہادی گروپ اور کٹر اسلامی گروپ سلفی جہادی گروپ ہے ۔ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے سابق انسداد دہشت گردی عہدیدار نے کہا کہ شمالی عراق کا زوال ایک مثال ہے ۔ اس سے اندیشہ پیدا ہوگیا کہ عراق پھوٹ کے دہانہ پر پہنچ گیا ہے ۔ سنی گروپ جو مملکت عراق اینڈ لیو انٹ کہلاتی ہے اسی نے منگل کے دن موصل پر قضہ کرلیا ۔ اس کے بعد اسی نے تکریت پر قبضہ کرلیا اور اب دارالحکومت بغداد کے لئے خطرہ بن گیا ہے۔ انتہا پسند گروپ سنی اقلیت کی پھوٹ کا فائدہ اٹھارہے ہیں ۔ صدام کو ہٹانے امریکہ نے2003میں عراق پر حملہ کردیا تھا اور2011ء میں امریکہ کے عراق کے تخلیہ کے بعد سنی عوام شیعہ وزیر اعظم نوری المالکی سے دور ہوگئے ۔ اس کے نتیجے میں اسلامی مملکت عراق اینڈ لیوانٹ تنظیم ابھری ۔ مملکت عراق تنظیم قرون وسطیٰ کی طرح عراق میں خلافت قائم کرنا چاہتی ہے۔ شام میں بھی خلافت قائم کرنے کا اس کا ارادہ ہے ۔ اسامہ بن لادن کے جانشین ایمن ظواہری سے اختلافات کے بعد مملکت عراق تنظیم القاعدہ سے الگ ہوگئی ۔، آج کے انتشار کے بعد اگر عراق کا اتحاد برقرار رہا تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ کب تک مستحکم رہے گا۔ ادھر پاکستان میں بھی کشیدگی بڑھتی جارہی ہے ۔ طالبان جس دلیرانہ انداز میں کراچی کے ایر پ ورٹ پر حملہ کررہے ہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حالات کس قدر نازک ہیں۔ طالبان نے القاعدہ سے روابط پیدا کر کے طاقتور ہوگئے ۔ طالبان نے سرکاری املاک پر بڑے پیمانے پر حملے کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے طالبان سے مذاکرات کا وعدہ کیا ہے۔ ان حالات میں پاکستان میں امریکی ڈرون حملوں میں شدت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے۔ پاکستان کی حکومت نے کہا کہ اسی نے امریکہ کو ڈرون حملہ کی اجازت دی ہے ۔ تیسری طرف نائیجیریا کا اسلامی گروپ بوکو حرام ہے ۔ اس کا بھی القاعدہ سے تعلق ہے ۔ بوکو حرام نے اپریل میں200سے زائد اسکولی لڑکیوں کا اغوا کرلیا ۔ اسلامی بوکو حرام نے دوسری مرتبہ30خواتین کا اغواکرلیا ہے ۔

Terror attacks in Iraq, Pakistan, Nigeria highlight changing face of al Qaeda threat

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں