تاج محل کی آلودگی - مٹی کی لیپ کے ذریعہ صفائی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-09

تاج محل کی آلودگی - مٹی کی لیپ کے ذریعہ صفائی

باوقار عمارت تاج محل کی چمک ور رونق کی بحالی کے لئے اس پر مٹی کا لیپ لگایا جائے گا۔ سفید سنگ مرمر سے تعمیر کردہ تاج محل آلودگی کے سبب زرد ہوتا جارہا ہے ۔ آرکیا لوجیکل سروے آف انڈیا(اے ایس آئی) کے عہدیدار بی ایم بھٹنا گرنے پی ٹی آئی کو بتایا کہ شہر میں بڑھتی آلودگی کے سبب سفید سنگ مرمر کا رنگ زرد ہوتاجارہا ہے اور اس کی چمک بھی ختم ہوتی جارہی ہے ۔ عمارت کی قدرتی خوبصورتی کی بحالی کے لئے اے ایس آئی نے مٹی کے لیپ کے ذریعہ اس کا کام شروع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ یہ کام قدرتی خوبصورتی کی بحالی کے طرز طور پر کیاجائے گا جس طرح ہندوستانی عورتیں اپنے چہرے پر ملتانی مٹی لگاتی ہیں تاکہ ان کے چہرے دمک اٹھیں ۔ عمارت کی فیشیل کے طور پر چونے اور مٹی کا لیپ عمارت کے متاثرہ حصہ پرلگاتے ہوئے اسے ایک رات کے لئے چھوڑ دیاجائے گا۔ مٹی سوکھنے کے بعد پانی سے اسے صاف کیا جائے گا۔ عمارت پر دو ملی میٹر دبیز تہہ چڑھائی جائے گی۔ یہ تہہ سوکھنے کے بعد کشیدہ پانی کے ذریعہ یہ تہہ عمارت پر سے ہٹا دی جائے گی۔ اس مقبرہکی سابق میں تین مرتبہ اسی طرح صفائی کی گئی تھی۔1994ء میں پہلی مرتبہ مٹی کے لیپ کا طریقہ آزمایاگیا تھا۔2001ء اور2008ء میں بھی تاج محل کی صفائی اسی طرز پر کی گئی تھی ۔ گزشتہ مرتبہ اس طرز صفائی پر10.4لاکھ روپے کا خرچہ آیا تھا اور2درجن ماہرین نے اس کام میں حصہ لیا تھا ۔ فی الوقت اس کام کا محض جائزہ لیاجارہا ہے ۔ مغل شہنشاہ شاہ جہاں نے اپنی بیوی ممتاز محل کی یاد میں1632اور1654کے درمیان تاج محل کی تعمیر کروائی تھی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں