مودی حکومت کو موافق ججس کی ضرورت - گوپال سبرامنیم کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-26

مودی حکومت کو موافق ججس کی ضرورت - گوپال سبرامنیم کا الزام

نئی دہلی
پی ٹی آئی
ممتاز ماہر قانون گوپال سبرا منیم نے آج سپریم کورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرر کے لئے اپنے نام سے دستبرداری اختیار کی اور مودی حکومت پر دیدہ دلیری کے ساتھ سی بی آئی کو یہ حکم دینے کا الزام لگایا کہ ان کی ترقی کو روکنے کے لئے کسی گندی وجہ کی تلاش کرے ۔ سبرامنیم نے جنہوں نے سہراب الدین شیخ فرضی انکاؤنٹر کیس میں سپریم کورٹ کی معاونت کی تھی کہا کہ انہیں ان کی آزادی اور ان کے کردار کی وجہ سے نشانہ بنایاجارہا ہے ۔ سہراب الدین کیس میں وزیر اعظم کے قریبی رفیق امیت شاہ ایک ملزم تھے ۔ انہوں نے کہا کہ سہراب الدین کیس میں عدالت کے معاون کی حیثیت سے ان کا رول حکومت کی جانب سے ان کی ترقی کی مخالفت کی وجہ ہوسکتا ہے لیکن ان کے پاس کوئی راست ثبوت نہیں ہے۔ انہوں نے ادعا کیا کہ ایسے اندیشے کہ وہ حکومت کی بات نہیں سنیں گے انہیں ترقی دینے سے مودی حکومت کا انکار فیصلہ کن عنصر ہوسکتے ہیں ۔ سبرامنیم نے کہا کہ15مئی کو انٹلی جنس بیورو نے انہیں کلین چٹ دی تھی لیکن اس کے بعد وزارت قانون نے ایک انکوائری شروع کی جسے یہ واضح حکم دیا گیا تھا کہ انہیں ناموزوں قرار دینے کے لئے کوئی وجہ تلاش کی جائے ۔ سابق سالیسٹر جنرل سبرامنیم نے چیف جسٹس آف انڈیا آر ایم لودھا کو نو صفحات پر مشتمل ایک مکتوب روانہ کیا اور جج کی حیثیت سے ان کے تقرر کے لئے ان کی آمادگی واپس لے لی اور کہا کہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کی ترقی کوئی سیاسی موضوع بنے۔ ان کے تقرر کے لئے سپریم کورٹ کے کالجیم نے تین دوسروں کے ساتھ ان کے نام کی سفارش کی تھی جن میں کلکتہ اور اڑیسہ کے ہائیکورٹس کے چیف جسٹس ارون مشرا اور آدرش کمار گوئل اور سینئر ایڈو کیٹ روبنٹن نریمان شامل ہیں۔ حال ہی میں ایسی اطلاعات سامنے آئیں کہ این ڈی اے حکومت کو سبرا منیم کے تقرر میں پس و پیش ہے جب کہ اس نے تین دوسرے ناموں کو منظوری دے دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سی بی آئی اور انٹلی جنس بیورو نے ان کے خلاف منفی رپورٹس دیں۔ ان کی ترقی کی سفارش کو دبانے کے لئے ایک سوچے سمجھے ڈرامے پر احتجاج کرتے ہوئے سبرامنیم نے کہا کہ اعلی عہدوں پر فائز افراد کے زیر اثر ان کے خلاف بد ترین الزامات لگائے گئے ۔ انہوں نے عدلیہ پر بھی اپنی برہمی ظاہر کی اور کہا کہ سپریم کورٹ ان کے لئے نہیں اٹھ کھڑا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ،عاملہ کی پسند اور ناپسند کا احترام کرتے ہوئے اپنی آزاد حیثیت کو قائم رکھنے میں ناکام رہی۔ اس دوران کانگریس نے گوپال سبرامنیم کے معاملہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ اداروں کے غلط استعمال کی خطرناک علامت ہے ۔ پارٹی ترجمان آنند شرما ے سابق سالیسٹر جنرل کو ہندوستان کے شعبہ قانون کے ایک بہترین دماغ سے تعبیر کیا اور کہا کہ یہ بات واضح ہے کہ اس واقعہ کی حقیقی وجوہات کیا ہیں۔

Modi govt worried I won't toe their line: Gopal Subramaniam

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں