عراق کی صورتحال پر نریندر مودی کی قریبی نظر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-20

عراق کی صورتحال پر نریندر مودی کی قریبی نظر

نئی دہلی
پی ٹی آئی؍ آئی اے این ایس
عراق کے گڑ بڑ زدہ ٹاؤن موصل میں اغوا کردہ40ہندوستانی تعمیراتی ورکرس کے محل وقوع کا عراقی حکام کو پتہ چل گیا ہے ۔ وزارت خارجہ ہند کے ترجمان سید اکبرالدین نے بتایا کہ’’ وزارت خارجہ عراق نے ہمیں اطلاع دی ہے کہ اس محل وقوع کا تعین کرلیا گیا ہے جہاں مغویہ ہندوستانی شہریوں کو محروس رکھا گیا ہے ۔ ان ورکرس کے ساتھ بعض دیگر ممالک کے ورکرس بھی یرغمالی بنے ہوئے ہیں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ے زور دے کر کہا کہ مغویہ ہندوستانیوں کی رہائی کے لئے ہر ممکن قدم اٹھایا جارہا ہے ۔ بغداد میں سفارت خانہ ہند نے عراقہ حکام سے’’مسلسل ربط قائم رکھا ہے‘‘ مغویہ ہندوستانیوں کے محل وقوع کے بارے میں ایک سوال پر ترجمان نے اس اطلاع کے اظہار سے انکار کردیا اور کہا کہ’’موجودہ مرحلہ پر میں مغویہ ہندوستانیوں کے مقام کے بارے میں اطلاع فراہم نہیں کرسکوں گا ۔ یا وہ اطلاع نہیں دے سکوں گا جو عراقی حکام نے ہمیں دی ہے‘‘۔ اس سوال پر کہ آیا وہ(مغویہ ہندوستانی) محفوظ ہیں، اکبر الدین نے کہا کہ’’حراست میں کوئی سلامتی نہیں ہوتی‘‘۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ مغویہ ہندوستانیوں میں بیشتر افراد پنجاب اور شمالی ہند کے دیگر علاقوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ وزارت خارجہ ہند کے ترجمان نے مزید بتایا کہ حکومت عراق نے بھی ہندوستانیوں کے اغو اکی توثیق کی ہے۔ ابتدائی اطلاع عراقی ہلال احمر(سوسائٹی) کے مواد پر مبنی ہے ۔ ایسے میں جب کہ مغویہ ہندوستانیوں کے اغوا کی سلامتی کے بارے میں اور تکریت میں پھنسی ہوئی دیگر46نرسوں کے بارے میں تشویش بڑھ گئی ہے، کرائسس مینجمنٹ گروپ کا اجلاس دور مرتبہ منعقد ہوا ۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے صدارت کی۔ سکریٹری، انچارج امور مشرق علاقہ خلیج انیل ودوا نے بھی سفیر عراق احمد تحسین احمد برواری سے دو مرتبہ بات چیت کی ہے ۔ ہندوستان نے آج کہا ہے کہ عراق میں مغویہ 40ہندوستانیوں کی رہائی کو یقینی بنانے’’تمام تر کوششیں‘‘ کی جارہی ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے یہاں اخبار نویسوں کو بتایا کہ’’ میں شخصی طور پر تمام متبادالات پر سرگرمی سے غور کررہی ہوں ۔ حکوت تمام تر کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ ہم نے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی ہے ۔میں شخصی طور پر صورتحال کی نگرانی کررہی ہوں ۔ میں مغویہ ہندوستانیوں کے بعض رشتہ داروں سے ملاقات بھی کروں گی ۔ میں ان خاندانوں کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ میں اور حکومت ہر ممکن اور بہتر سے بہتر کوشش کریں گے۔ اسی دوران چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے کہا ہے کہ انہوں نے مذکورہ مسئلہ پر کل سشما سوراج سے بات چیت کی ہے اور آج پھر ملاقات کررہے ہیں۔ بادل نے کہا کہ’’عراق سے ہندوستانی ورکرس کی بحفاظت واپسی کو یقینی بنانے میں تمام تر کوششیں کروں گا‘‘۔ وزیر صنعت فوڈ پراسیسنگ ہرسمراٹ کو ر بادل نے کہا کہ پنجاب میں تمام متاثرہ خاندانوں سے کہہ دیا گیا ہے کہ اگر انہیں مذکورہ ورکرس سے کوئی ٹیلی فون کال وصول ہو یا ان کے محل وقوع کے بارے میں کوئی پتہ چلے تو وہ(متاثرہ خاندان) یہاں حکام کو چوکس کریں ۔ ہر سمراٹ کور بادل نے صحافیوں کو بتایا کہ’’ ہمارے وزیر اعظم اور وزیر خارجہ صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں‘‘۔ ایک مغویہ ہندوستانی کے سرپرست گردیپ سنگھ نے اجتماعی اغوا کے مذکورہ واقعہ پر افسردگی کا اظہار کیا اور کہا کہ ہمیں پتہ نہیں کہ’’ہمارا بیٹا کہاں ہے ۔ اس نے کئی روز سے فون نہیں کیا تھا ۔ مجھے امید ہے کہ وہ محفوظ ہے‘‘۔ پی ٹی آئی کے بموجب ہندوستان مختلف انسانی حقوق ایجنسیوں بشمول عراق میں بحالت موجودہ10ہزار ہندوستانی شہری بر سر کار ہیں اور لگ بھگ100ہندوستانی، تشدد سے متاثرہ علاقوں میں پھنسے ہوئے ہیں ۔ وزارت خارجہ نے تکریت میں پعنسی ہوئی46نرسوں سے بھی ربط قائم کیا ہے ۔ تکریت پر آئی ایس آئی ایل عسکریت پسندوں کا کنٹرول ہے ۔ سفارت خانہ ہند کی درخواست پر بین الاقوامی ہلال احمر( سوسائٹی) نے مذکورہ نرسوں سے ربط قائم کیا ۔حکومت ہند نے سابق سفیر برائے عراق سریش ریڈی کو بغداد میں ہندوستانی مشن کو مستحکم کرنے کے لئے بھیجا ہے ۔ دریں اثناء چیف منسٹر پنجاب پرکاش سنگھ بادل نے کہا ہے کہ ان کی ریاست ، مغویہ پنجابیوں کی بحفاظت واپسی کے تمام اخراجات ، برداشت کرنے تیار ہے ۔ مرکزی حکومت نے کہا کہ عراق میں پھنسے ہوئے ہندوستانیوں کو بچانے وہ(حکومت)24گھنٹے کام کررہی ہے اور محض بیانات دیتے ہوئے مسئلہ کو پیچیدہ کرنا نہیں چاہتی ۔ وزیر پارلیمانی امور ایم دینکیا نائیڈو نے یہاں اخبار نویسوں سے بات چیت کر تے ہوئے کہا کہ’’ہم مفروضہ سوالات پر اظہار خیال نہیں کرسکتے ۔ اولاً ترجیح تو مغویہ ہندوستانیوں کی رہائی اور انہیں واپس لانے کو دی جانی چاہئے ۔ ہم مغویہ افراد کی رہائی کے لئے اپنے تمام چیانلوں کو استعمال کریں گے ۔ ہم نے اس معاملہ پر کل تفصیلی گفتگو کی ہے ۔

PM Modi monitoring situation in Iraq

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں