مرکزی حکومت -اپوزیشن مکت بھارت- پروگرام پر عمل پیرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-17

مرکزی حکومت -اپوزیشن مکت بھارت- پروگرام پر عمل پیرا

جنتا دل یو نے مرکز ی نریندر مودی حکومت پر الزام لگایا ہے کہ وہ’’مصنوعی بحران‘‘ پیدا کرتے ہوئے غیر بی جے پی پارٹیوں کی زیر اقتدار ریاستوں میں مداخلت کررہی ہے ۔ جنتادل یو نے ترنمول کانگریس ، بیجو جنتادل اور سماج وادی پارٹی جیسی علاقائی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مرکزی حکومت کے ناپاک عزائم کا رد کرنے ہاتھ ملالیں ۔ جنتادل یو کے جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پارلیمنٹ میں کی گئی ان کی تقریر کا حوالہ دیا اور کہا کہ مودی نے پنے خطاب میں’’معاون وفاقی نظام‘‘ پر زور دیا تھا ۔ اس کے برعکس گزشتہ چند دنوں میں ایسا معلوم ہوا کہ نئی حکومت اپوزیشن سے پاک بھارت کے ایک نئے پروگرام کے ساتھ سامنے آئی ہے ۔‘‘ تیاگی نے الزام لگایا کہ جب سے بی جے پی حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے مغربی بنگال، اتر پردیش اوربہار میں باقاعدہ مداخلت ہورہی ہے ۔ اس قسم کا رویہ، وفاقی ڈھانچہ کی بالکل خلاف ہے ۔ جنتادل یو لیڈر نے الزام لگا یا کہ نومنتخبہ حکومت، ماضی کی کانگریسی حکومت کے نقش قدم پر چل رہی ہے ۔جب وہ(سابقہ کانگریسی حکومت) ریاست میں عوام کی منتخبہ حکومت کو برطرف کرنے کے بعد انتخابات کے عمل کو آگے بڑھاتی تھی۔ اگر اس قسم کا رویہ یہاں ختم نہیں ہوتا تو ہم تمام علاقائی جماعتوں سے اپیل کریں گے کہ وہ آپس میں ہاتھ ملا لیں اور مرکز کی کی بی جے پی کے ان ناپاک عزائم کی مخالفت کرنے باہم مفاہمت کرلیں ۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ بہار میں جنتادل یو بر سر اقتدار ہے جب کہ مغربی بنگال میں ترنمول کانگریس ، یوپی میں سماجوادی پارٹی اور اڈیشہ میں بیجو جنتادل برسر اقتدار ہے ۔ یہاں یہ بات بتادی جائے کہ لوک سبھا انتخابات میں بہار میں جنتادل یو کی بدترین شکست کے بعد سے یہ پارٹی، مختلف مسائل پر تمام علاقائی جماعتوں کو قریب لانے کی کوشش کرتی آرہی ہے۔ جنتادل یو لیڈر نے نظم و ضبط جیسے حساس مسائل پر ریاستی حکومتوں کے وزیروں کی تنقیدوں کا حوالہ دیا اور کہا کہ’’بہار میں بھی یہی صورتحال ہے ‘‘ یہاں یہ تذکرہ بھی مناسب ہوگا کہ جنتادل یو نے گزشتہ سال جون میں بی جے پی کے ساتھ اپنے17سالہ قدیم تعلقات توڑ لیے۔اس کے بعد سے بی جے پی کے ساتھ ان کی کئی لفظی جھڑپیں ہوئی ہیں۔ تیاگی نے الزام لگایا کہ’’راجیہ سبھا میں سیاسی فائدہ کے لئے جب بی جے پی ، قائد ترنمول کانگریس ممتا بنرجی کی تائید حاصل کرنے میں ناکام رہی تو اس قسم کی مداخلتیں، اس ریاست میں شروع ہوئیں تاکہ حکومت پر دباؤ ڈالا جائے ۔ ایسے اقدام سے پارلیمنٹ میں وزیر اعظم کے دئیے ہوئے بیان پر شبہات پیدا ہوتے ہیں ‘‘۔جنتادل یو لیڈر نے وفاقی نظام کے مسئلہ پربی جے پی پر ایک ایسے وقت تنقید کی ہے جب اس نے (جنتال دیونے) اعلان کیا ہے کہ مخالف کانگریس ازم کے دن، اس کے لئے ختم ہوگئے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ملی ہیں کہ غیر این ڈی اے جماعتیں ، بی جے پی کو ہدف تنقید بنانے پارلیمنٹ میں ایک معمولی اپوزیشن گروپ اکٹھا کرنے کی کوششیں کررہی ہیں۔

JD(U) alleges interference by Modi govt in states ruled by non-BJP parties

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں