مضبوط اور طاقتور ہندوستان علاقہ کے حق میں بہتر - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-17

مضبوط اور طاقتور ہندوستان علاقہ کے حق میں بہتر - وزیراعظم مودی

ہندوستان اور بھوٹان نے آج اپنے باہمی تعلقات کو فروغ دینے کا فیصلہ کیا اور وزیر اعظم نریندر مودی نے زور دے کر کہا کہ طاقتور اور خوشحال ہندوستان اس خطہ کے چھوٹے ممالک کی مدد کرسکتا ہے ۔، مودی نے اس ہمالیائی ملک کے اپنے دو روزہ دورہ کا اختتام کرتے ہوئے تیقن دیا کہ دہلی میں حکومت کی تبدیلی سے ان کے باہمی تعلقات پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور ماضی میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی جائے گی ۔ دوسری طرف تھمپو نے وعدہ کیا کہ وہ اپنی سر زمین کو ہندوستان کے خلاف استعمال کئے جانے کی اجازت نہیں دے گا۔ شمال مشرق کے انتہا پسندوں کے اس ملک میں پناہ لینے کے پس منظر میں یہ تیقن دیا گیا ہے ۔ وزیر اعظم مودی نے اپنے دورہ کے اختتام سے قبل بھوٹال کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنے کا اعزاز بھی حاصل ہوا۔ انہوں نے قومی اسمبلی کے اسپیکر جگمے زنگ یو کی اس بات سے اتفاق کیا ۔ کہ طاقتور ہندوستان بھوٹان کے لئے بہتر ہے ۔ مودی نے زنگ پو کے افتتاحی کلمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہندوستان خوشحال بنے تو نہ صرف بھوٹال بلکہ اس علاقہ کے تمام ممالک بالخصوص سارک ممالک کو فائدہ پہنچے گا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف طاقتور اور خوشحال ہندوستان ہی اس کے پڑوسی ممالک کو در پیش مسائل کو دور کرسکتا ہے ۔ دورہ کے اختتام پر جو مودی کے تین ہفتہ قبل عہدہ وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد ان کا پہلابیرونی دورہ ہے ، دونوں ممالک نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان قائم خصوصی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عہد کا اعادہ کیا ۔ انہوں نے باہمی سلامتی تعاون پر اطمینان کا بھی اظہار کیا۔ دونوں ملکوں نے قریبی تال میل اور قومی مفادات سے متعلق مسائل پر تعاون جاری رکھنے سے اتفاق کیا اور کہا کہ وہ ایک دوسرے کی سرزمین کو ایک دوسرے کے دشمن کے مفاد کے لئے استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ مشترکہ بیان میں یہ بات بتائی گئی ۔وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان اور بھوٹان نے اقتدار کی تبدیلی کا مشاہدہ کیا ہے لیکن ان کے تعلقات مستحکم رہے ہیں۔علیحدہ اطلاع کے بموجب بھوٹان میں آج نریندر مودی کو ایک منفرد اعزاز حاصل ہوا جہاں اس ملک کے ارکان پارلیمنٹ نے مودی کی ہندی زبان میں برجستہ تقریر کے بعد تالیاں نہ بجانے کی روایت سے انحراف کیا ۔ بھوٹان میں تالیاں بجانا خیر سگالی اقدام نہیں بلکہ وہاں صرف بدروحوں کو بھگانے کے لئے تالیاں بجائی جاتی ہیں ۔ جب مودی نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنی تقریر ختم کی تو حاضرین بے ساختہ تالیاں بجانے لگے جن میں اس ملک کے وزیر اعظم شیرنگ ٹوبگے بھی شامل تھے ۔ یہ مشترکہ سیشن نیشنل اسمبلی(ایوان زیریں) میں منعقد ہوا جس میں نیشنل کونسل(ایوان بالا) کے ارکان نے بھی شرکت کی ۔ اگرچہ کہ مودی کے پاس پہلے سے تحریر شدہ تقریر موجود تھی ، اس کے باوجود انہوں نے ہندی زبان میں 45منٹ تک حاضرین سے خطاب کیا اور تمام حاضرین نے پوری توجہ کے ساتھ ان کی تقریر کی سماعت کی ۔ وہاں مترجمین بھی موجود تھے جنہوں نے مودی کی تقریر کا فوری ترجمہ کیا ۔ مودی نے اپنی تقریر میں ہند۔ بھوٹان تعلقات پر اظہار خیال کیا ۔ آئی اے این ایس کے بموجب ہندوستانی قائدن عام طور پر بیرونی مہمانوں سے انگریزی زبان میں خطاب کرتے ہیں جو 1947میں برطانوی نوآبادیاتی دور سے ہمارے ملک کی سرکاری زبان رہی ہے لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے اس روایت کو توڑ دیا اور ہندی زبان میں بات چیت کو توجیح دی جو ہمارے ملک کی قومی زبان ہے ۔ پڑوسی ملک بھوٹان میں بھی زیادہ تر افراد ہندی زبان بولتے ہیں ۔ مودی نے بیرونی قائدین کے ساتھ بات چیت اور اس ملک کے قومی اسمبلی سے خطاب کے دوران ہندی زبان کا استعمال کیا۔

Stronger India will be better for Bhutan, SAARC nations: PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں