پونہ - مسلم سافٹ وئر پروفیشنل کا ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سفاکانہ قتل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-05

پونہ - مسلم سافٹ وئر پروفیشنل کا ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے سفاکانہ قتل

ایک ہندو تنظیم سے تعلق رکھنے والے مشتبہ کارکنوں نے ایک28سالہ مسلم سافٹ ویئر پروفیشنل کوپیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا ۔ پولیس نے بتایا کہ پیر کی رات پونے کے ہڈپسار علاقہ میں واقعہ بنکر کالونی میں شیخ محسن صادق کے قتل کے سلسلہ میں13افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اس واقعہ کا تعلق مراٹھا راجہ شیواجی اور شیو سینا کے آنجہاجی لیڈر بال ٹھاکرے کی بعض اہانت آمیز تصویریں نامعلوم افراد کی جانب سے فیس بک پر اپ لوڈ کئے جانے سے ہے ۔ ان تصویروں کے خلاف اتوار کو احتجاجی بند بھی منایا گیا ۔ شولا پور سے تعلق رکھنے والے صادق کے قتل کے بعد علاقہ میں کشیدگی پھیل گئی ۔ متوفی نوجوان شہر کی ایک ٹکسٹائل کمپنی کے آئی ٹی ڈپارٹمنٹ میں کام کرتا تھا ۔ ملزمین کے خلاف دفعہ302(قتل)307(اقدام قتل) اور 147(فساد) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان کا تعلق ایک دائیں بازو تنظیم ہندوراشٹر سینا سے بتایا گیا ہے ۔ مہلوک نوجوان پر ملزمین نے بن کر کالونی میں لاٹھیوں سے حملہ کیا تھا اور وہ قریبی ہاسپٹل میں علاج کے دوران جانبر نہ ہوسکا ۔ دو دوسرے نوجوانوں پر بھی حملہ کیا گیا اور وہ سنگباری میں زخمی بھی ہوئے تھے۔ پولیس کمشنر ستیش ماتھر نے آج شام بتایا کہ ہڈپسار علاقہ میں صورتحال بالکلیہ طور پر پر امن ہے اور عوام معمول کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ ماتھر نے بتایا کہ آج اسی تنظیم سے تعلق رکھنے والے مزید چھ افراد کو گرفتار کیا گیا جس کے سات ارکان کو اس سے پہلے ایک مقامی عدالت نے آج9جون تک پولیس تحویل میں دیدیا۔ پولیس نے بتایا کہ اس کیس کو کرائم برانچ کے حوالہ کردیا گیا ہے ۔ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ افواہیں نہ پھیلائیں اور ان پر یقین نہ کریں کیونکہ صورتحال پر امن ہے ۔علاقہ میں سیکوریٹی سخت کردی گئی ہے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا اس ہلاکت خیز حملہ کا تعلق فیس بک پر تصویروں کے خلاف احتجاج سے ہے ڈی سی پی منوج پاٹل نے بتایا کہ کوئی راست تعلق نہیں ہے تاہم انہوں نے فیس بک کے احتجاج کے بالواسطہ اثرات کے امکان کو مسترد نہیں کیا ۔ پاٹل نے بتایا کہ صورتحال پر امن اور قابو میں ہے ۔ آج پولیس نے جن افراد کو گرفتار کیا ان میں دھنجئے دیسائی شامل ہے جو ہندو راشٹر سینا کا سربراہ ہے ۔ کمشنر آف پولیس ستیش ماتھر نے یہ بتا بتائی ۔ اس دوران اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس سنجے کمار نے آج رات بتایا کہ قتل کے بعد ان سات ملزمین کے درمیان ایک ایس ایم ایس بھیجا گیا جس میں لکھا گیا تھا کہ پہلی وکٹ گر گئی ۔ کمار نے کہا کہ یہ پیغامات سات ملزمین سے برآمد موبائل فونس میں پائے گئے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس نے متنازعہ تصویریں اپ لوڈ کرنے پر نامعلوم افراد کے خلاف آئی ٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ مہلوک صادق ٹیکسٹائل کمپنی میں ملازمت اختیار کرنے کے بعد2006ء سے ہدپسار علاقہ میں مقیم تھا ۔ اس دوران کانگریس نے پونے میں سافٹ ویئر پروفیشنل کی ہلاکت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ کانگریس کے ترجمان ششی تھرور نے کہا کہ ہمارا ملک اس نکتہ پر پہونچ چکا ہے جہاں فیس بک پر کچھ کہنے کے لئے کسی کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کیاجاتا ہے ۔ شیخ کے بھائی مبین شیخ نے الزام عائد کیا کہ ان کے بھائی پر ایک بڑے گروپ نے حملہ کیا جو راڈروں اور ہاکی اسٹکس سے نہایت سفاکی کے سات پیٹ رہے تھے اور زخمی ہوجانے کے بعد حملہ کرتے رہے ۔ انہوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ ان کے دوست پر اس لئے حملہ نہیں کیا گیا کیونکہ انہیں داڑھی نہیں تھی۔

Muslim software professional's murder by right wing fundamentalists in Pune

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں