محسن شیخ قتل معاملہ - اے ٹی ایس نے تحقیقات شروع کی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-09

محسن شیخ قتل معاملہ - اے ٹی ایس نے تحقیقات شروع کی

شیواجی مہاراج اور شیو سینا کے آنجہانی سربراہ بال ٹحاکرے کی ایک تصویر کو ایک سوشل میڈیا پر مسخ کیے جانے کے الزام میں آئی ٹی پروفیشنل محسن صادق شیخ کے قتل کے بعد پونے میں خوف کا ماحول اس قدر پھیل چکا ہے کہ یہاں کے کئی علاقوں میں مسلمانوں نے اپنے لباس تبدیل کردئیے ہیں اور متعدد نوجوانوں نے چہرے سے داڑھی بھی ہٹا دی ہے ۔ دریں اثناء مرکزی حکومت نے اس معاملے میں مہاراشٹر حکومت کی رپورٹ کو مسترد کردیا ہے اور اسے فرقہ وارانہ فساد بتایا ہے جب کہ ریاستی سرکار کا کہنا ہے کہ یہ قتل جرائم پیشہ افراد نے انجام دیا ہے ۔ پونے شہر کے مضافاتی علاقے اننتی نگر کی ایک مسجد میں نماز ظہر کے دوران اس کا احساس ہوا ۔ ویسے تو یہاں سب کچھ عام دنوں کی طرح ہی دکھائی دیا، لیکن نماز کے لئے آنے والے لوگوں کو دیکھ کر پتہ چلا کہ وہ اپنی شناخت کو لے کر کتنے سہمے ہوئے ہیں۔ یہاں آنے والے کئی لوگوں نے اپنے پہناوے تک کو تبدیل کردیا ہے اور وہ پٹحان سوٹ کے بدلے پتلون اور قمیص زیب تن کررہے ہیںَ اتنا ہی نہیں کئی نوجوانوں نے تو اپنی داڑھی صاف کردی ہے ۔ واضح رہے کہ ایک متنازع فیس بک پوسٹ کو لے کر مشتعل لوگوں نے2جون کو 24سالہ آئی ٹی پروفیشنل محسن کو قتل کردیا تھا۔ الزام ہے کہ یہ تمام ملزم ہندو راشٹر سینا کے رکن ہیں ۔ اس معاملے میں17لوگوں کو گرفتار کیاجاچکا ہے ۔ گزشتہ ہفتے محسن پر نماز عشاء کے بعد گھر لوٹتے وقت حملہ ہوا تھا اور اس کا تعلق شولہ پور سے تھا۔ اس وقت ریاض نام کا اس کا دوست بھی ساتھ تھا، اس نے میڈیا کو بتایا کہ صادق پر حملہ اس لئے ہوا کیونکہ اس نے ٹوپی پہنی تھی اور اس کی داڑھی تھی ۔ نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر28سال کے ایک نوجوان نے کہا کہ اسے داڑھی رکھ کر باہر جانے میں ڈر لگتا تھا، اس لئے اس نے اور اس کے 2دوستوں نے یہ فیصلہ کیا کہ علاقے میں حالات نارمل ہونے تک وہ لوگ ڈاڑھی نہیں رکھیں گے ۔ وہیں کچھ دوسرے لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے بھی ماحول کے ڈر سے ٹوپی پہننا چھوڑ دیا ہے ۔ تاہم اننتی نگر علاقے میں گزشتہ40برسوں سے رہ رہے کم سے کم25مسلم خاندانوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس سے پہلے کبھی بھی علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی نہیں دیکھی ہے اور ان کے ہندو پڑوسی ہر طرح سے ان کا ساتھ دے رہے ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ کشیدگی بھڑکانے کا کام بیرونی لوگوں نے کیا ہے۔ اس بارے میں مہاراشٹر مسلم فرنٹ کے سربراہ ندیم شفیع مجاور نے کہا کہ علاقے کے مسلمان اب بھی خوف کے سائے میں جی رہے ہیں اور باہر نکلنے پر خود کو بچانے کے لئے انہوں نے اپنے پہناوے کو تبدیل کرلیا ہے ۔ شاہین انجمن مسجد ٹرسٹ نے مطالبہ کیا ہے کہ جس مقام پر محسن کا قتل ہوا اس پلاٹ کی گلی 2کو اس کے نام سے منسوب کردیاجائے ۔

Mohsin Shaikh murder case, ATS launched the probe

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں