پکوان گیس قیمتوں میں فی سلنڈر ماہانہ 5 روپیہ اضافہ پر حکومت کا غور - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-25

پکوان گیس قیمتوں میں فی سلنڈر ماہانہ 5 روپیہ اضافہ پر حکومت کا غور

نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت ، ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد اب پکوان گیس( ایل پی جی)اور کیروسین کی قیمتوں میں ماہانہ بالترتیب5روپیہ فی سلینڈر اور50پیسے تا ایک روپیہ فی لیٹر اضافہ کرنے پر غور کررہی ہے تاکہ ان دونوں فیولس پر(بہ اعتبار مجموعی)80ہزار کروڑ روپے کی سبسیڈی کو برخاست کیا جائے۔ سابقہ یوپی اے حکومت نے جنوری2013میں ڈیزل کی قیمتوں میں ہر ماہ فی لیٹر50پیسے تک کا اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن دو مواقع کو چھوڑ کر ماہانہ اضافہ باقاعدہ طور پر ہوتا رہا تاکہ ڈیزل پر سبسیڈی کو فی لیٹر1.62روپے تک گھٹا دیا جائے ۔ فیول کی قیمتوں کو کنٹرول سے آزاد کرنے کے لئے اب سبسیڈی کو بھی برخاست کئے جانے کا امکان نظر آتا ہے ۔ نئی حکومت، یو پی اے کے فیصلہ کو جاری رکھ رہی ہے۔ ڈیزل ماڈل کے بعد اب وزارت تیل، ایل پی جی اور کیروسین کی شرحوں میں ماہانہ اضافہ کی تجوی رکھتی ہے ۔ باخبر ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ ایل پی جی پر موجودہ سبسیڈی 14.2کے جی سلینڈر پر432.71روپے فی سلنڈر ہے اور اس طرح ماہانہ5روپے فی سلنڈر اضافہ سے اس سبسیڈی کو ختم کر نے7سال کا عرصہ درکار ہوگا ۔ باخبر ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر سیاسی قیادت ایک موقف اختیار کرے تو ماہانہ اضافہ فی سلنڈر10روپے بھی ہوسکتا ہے ۔ کیروسین پر موجودہ سبسیڈی32.87روپے فی لیٹر ہے اور ماہانہ ایک روپیہ فی لیٹر اضافہ سے اس سبسیڈی کو ختم کر نے کے لئے زائد از ڈھائی سال درکار ہوں گے ۔ فیول سبسیڈی ، سرکاری خزانہ پر سب سے بڑا بار ہے ۔ جاریہ مالیاتی سال میں ڈیزل ، ایل پی جی اور کیروسین پر تخمیناً115,548کروڑ روپے سبسیڈی ہے۔ اس کے منجملہ ایل پی جی پر سبسیڈی50,324کروڑ روپے اور کیروسین پر29,488کروڑ روپے ہے ۔ اس سبسیڈی کی پابجائی بجٹ سے راست رقم مختص کرنے کے ذریعہ اور حکومت کے زیر انتظام فرموں جیسے او این جی سی سے اعانت کے ذریعہ کی جاتی ہے ۔ سال2013-14مٰں حکومت نے70,772کروڑ روپے نقد سبسیڈی ادا کی جب کہ ملک کی فرموں نے67,021کروڑ روپے ادا کئے۔ سال ماقبل حکومت نے ایک لاکھ کروڑ روپ سبسیڈی دی تھی جب کہ ملک کی فرموں نے 60ہزار کروڑ روپے کی اعانت کی تھی ڈیزل کے لئے سبسیڈی کا تخمینہ35,736کروڑ روپے ہے لیکن اس میں کمی ہوگی بشرطیکہ، منصوبہ کے مطابق ماہانہ اضافہ جاری ہے ۔، پٹرول کی قیمت کو جون2010میں کنٹرول سے آزاد کیا گیا تھا اور چلر قیمتیں کم و بیش مصارف کے ہم پلہ تھیں۔ ماہانہ اضافہ کا سلسلہ گزشتہ جنوری میں شروع ہوا ۔ سال گزشتہ مئی میں ڈیزل پر سبسیڈی کو فی لیٹر3روپے سے کم کردیا گیا۔

Government considering raising LPG rates by Rs 5 per cylinder

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں