مغربی کنارہ میں اسرائیلی جارحیت - غزہ پر بمباری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-20

مغربی کنارہ میں اسرائیلی جارحیت - غزہ پر بمباری

مغربی کنارہ
رائٹر
مقبوضہ مغربی کنارہ میں آج اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان زبردست جھڑپیں ہوئیں ۔ دواخانہ کے ذرائع نے بتایا کہ جنین میں نصف شب کو گولی لگنے سے3فلسطینی شدید زخمی ہوگئے ہیں ۔، دوسری جانب اسرائیل کو کسی قسم کا کوئی نقصان پہنچنے کی کوئی اطلاع نہیں ہے ۔ ایک بیان میں فوج نے بتایا کہ تقریباً300فلسطینی بشمول بم پھینکنے اور فائرنگ کرنے والے بعض فلسطینی اسرائیلی فوج سے اس وقت متصادم ہوگئے جب وہ تین لاپتہ یہودی نو آباد کاروں کی تلاش کے لئے جنین میں داخل ہوئی تھی ۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اسلام پسند گروپ حماس نے گزشتہ جمعرات کو ایک یہودی بستی کے قریب تین نو آبادکاروں کو یرغمال بنالیا۔، اسرائیلی فوج کے مطابق سپاہیوں نے راست فائرنگ کی اور مغربی کناہ میں30مشتبہ فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا ہے۔ اس طرح گزشتہ ایک ہفتہ میں گرفتار ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد280ہوگئی ۔ تین لاپتہ یہودیوں کو تلاش کرنے کی مہم کے آغاز کے بعد سے یہ اب تک کی سب سے شدید جھڑپ تھی ۔ اسرائیلی فوجیوں نے مغربی کنارہ میں جامعہ بیرزیت پر اچانک دھاوا بول دیا ۔ غزہ کی پٹی کے شمال اور مغرب میں مختلف مقامات پر اسرائیلی فوج نے فلسطینی مزاحمت کاروں کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے ۔ تاہم بمباری سے ہونے والے کسی قسم کے جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ بمباری میں اسلامی تحریک مزاحمت کے عسکری ونگ عزالدین القسام برگیڈ کے مراکز کو نشانہ بنایا گیا ۔ العربیہ کے مطابق مغربی کنارے میں میں کل مختلف شہروں میں گھر گھر تلاشی کی کارروائیوں میں مزید60فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ گرفتار کیے جانے والوں میں2011میں حماس سے معاہدے کے تحت ہا کیے گئے51شہری بھی شامل ہیں۔ خیال رہے کہ اکتوبر2011ء میں اسرائیل اور حماس کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت حماس نے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی سپاہی گیلا شالیت کے بدلے صہیونی جیلوں سے 1050فلسطینی رہا کرائے تھے ۔ دریں اثناء اسرائیل کے عبرانی ریڈیو نے اپنی رپورٹ میں اطلاع دی ہے کہ حکومت نے حراست میں لیے گئے فلسطینیوں سے تفتیش کے دوران پوچھ گچھ کے لئے سیکوریٹی اداروں کو تمام سخت ہتھکنڈے استعمال کرنے کی اجازت دی ہے ۔ اسرائیلی حکومت کے مشیر قانون یہودافائنسٹائن کا کہنا ہے کہ سیکوریٹی اداروں کو حراست میں لیے گئے حماس کارکنوں سے انسانی بم کے طور پر ڈیل کرنے کی اجازت فراہم کی گئی ہے۔ نیز سیکوریٹی حکام کو تفتیش کے لئے تمام اضافی وسائل بھی فراہم کیے جارہے ہیں ۔ خیال رہے کہ اسرائیل میں حراست میں لئے گئے فلسطینیوں سے دوران تفتیش وحشیانہ تشدد کیاجاتارہا ہے جس انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کو کڑی تنقید کا بھی سامنا ہے ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ جمعرات سے لاپتہ یہودی آبادکاروں کی تلاش کے لئے جاری سرچ آپریشن میں اب تک 240فلسطینیوں کو حراست میں لیاجاچکا ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں