این ڈی اے حکومت مسلمانوں میں احساس تحفظ پیدا کرے - مسلم لیگ قائد ای احمد - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-12

این ڈی اے حکومت مسلمانوں میں احساس تحفظ پیدا کرے - مسلم لیگ قائد ای احمد

انڈین یونین مسلم لیگ قائد ای احمد نے آج این ڈی اے حکومت سے خواہش کی ہے کہ وہ مسلمانوں میں تحفظ کا احساس پیدا کرے اور ملک میں جب کبھی اور جہاں کہیں فرقہ وارانہ تشد د ہو، این ڈی اے حکومت کو فوری اقدامات کرنے چاہئیں ۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے صدر جمہوریہ کے خطبہ پر لوک سبھا میں تحریک تشکر کے مباحث میں حصہ لیتے ہوئے ای احمد نے کہا کہ جب کبھی تائید کی ضرورت ہو ان کی پارٹی نریندر مودی حکومت کی تائید کرے گی لیکن جب مخالفت کرنا ہے تب مخالفت بھی کی جائے گی۔ قائد مسلم لیگ نے کہا کہ’’نئی حکومت کے اقتدار پر آنے کے بعد مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد میں نفسیاتی خوف پایاجاتا ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ مسلمانوں میں احساس تحفظ پیدا کرنے کے اقدامات کرے،۔ حکومت کو ہمہ گیر ترقی کے لئے بھی اقدامات کرنے چاہئیں‘‘۔ احمد نے دعویٰ کیا کہ مودی حکومت کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے فرقہ وارانہ تشددکے کئی واقعات پیش آئے۔ ایسے واقعات کا خاتمہ کرنے کے لئے فوری اقدامات کئے جانے چاہئیں۔ پ ونے میں ایک مسلم نوجوان آئی ٹی پروفیشنل کی موت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیرالا کے ایم پی نے کہا کہ ایسے بدبختانہ واقعات نہیں ہونے چاہئے تھے کیونکہ ہندوستان رواداری کی اپنی عظیم روایت کے لئے جانا جاتا ہے ۔ اس واقعہ پر حکومت کو بھی تشویش ہونی چاہئے ۔ فوری اقدام کی ضرورت ہے تاکہ اقلیتوں کو نشانہ نہ بنایا جائے ‘‘۔ اپنا دل(پارٹی) کے رکن انوپریہ پٹیل نے این ڈی اے حکومت سے خواہش کی کہ اتر پردیش کی ترقی کے لئے کافی اقدامات کئے جائیں۔ ملک میں’’ یہ ریاست ایک سب سیچ کم ترقی یافتہ ریاست ہے ‘‘۔ ’’اتر پردیش سے دیگر ریاستوں کو نوجوانوں کا بڑے پیمانہ پر کوچ ہورہا ہے ۔ کم ترقی روزگار کے مواقع کے فقدان کے سبب ایسا ہورہا ہے۔‘‘ انوپریہ پٹیل نے کہا کہ اتر پردیش کے2شدید مسائل ہیں۔ ایک امن و ضبط کا مسئلہ اور دوسرا برقی بحران ہے۔ ان دونوں شعبوں میں حالات کو بہتر بنانے فوری مداخلت کی ضرورت ہے ۔ کانگریسی رکن ایم آئی شانو اس نے کہا کہ وہ اس بات پر مضطرب ہیں کہ صدر جمہوریہ کے خطاب میں سیکولر ازم اور دستور جیسے کوئی الفاظ نہیں تھے ۔ انہوں نے حیرت سے پوچھا کہ نئی حکومت کے ایجنڈہ سے یہ دو الفاظ غائب ہیں، حکومت کی نیت کیا ہے ۔ انہوں نے وزارتوں اور محکموں کے سکریٹریزز کی میٹنگ طلب کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کی تجویز پرتنقید کی اور کہا کہ تجویز اختیارات کو مرکوز کرنے کی واضح نشانی ہے ۔’’ اس سے جمہوریت کو نقصان ہوگا ۔ کیرالہ کے ایم پی شانواس نے حکمراں صفوں کو یاددلایا کہ آنجہانی وزیر اعظم اندرا گاندھی 1977کے عام انتخابات میں اپنی شکست کے صرف30ماہ کے اندر ہی اقتدار پر واپس آئیں۔’’میں آپ سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم واپس آئیں گے اور بہت جلد واپس آئیں گے ‘‘۔ بی جے پی رکن سریش چنا سپا انگڑی نے اپنی تقریر میں کہا کہ ان کی حکومت تمام منتخبہ اداروں میں خواتین کے لئے33فیصد تحفظات فراہم کرنے کی پابند ہے۔ جنتادل یو رکن کوشلیندر کمار نے حکومت کو بہار کو خصوصی موقف دینے کا بی جے پی کا وعدہ یاد دلایا اور مطالبہ کیا کہ بہار کو خصوصی ریاست کا موقف دینے کا اعلان فوری کیا جائے ۔ ترنمول کانگریس ایم پی رتنا ڈی ناگ نے حکومت سے خواہش کی کہ ممتا بنرجی کی جب وہ وزیر ریلوے تھیں تمام اچھی اسکیمات کو جاری رکھا جائے ۔ ایر انڈیا کے نئے ڈریم لائنز طیاروں میں نقص کا مسئلہ اٹھاتے ہوئے ڈی ناگ نے مطالبہ کیا کہ قبل اس کے کہ کوئی بڑا حادثہ پیش آئے ، طیاروں کے اس بیڑے کو فوری طور پر گراؤنڈ (پروازوں سے علیحدہ) کردیاجائے ۔

Instill a sense of security among Muslims; Ahamed to govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں