نئی حکومت میں یو پی اے کی پالیسیوں پر عمل آوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-06-12

نئی حکومت میں یو پی اے کی پالیسیوں پر عمل آوری

برسر اقتدار بی جے پی پر لوک سبھا انتخابات میں فرقہ ورانہ تقسیم کے ذریعہ فائدہ اٹھانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ حکومت کو اب اچھی حکمرانی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے اور اپنے وعدوں کی تکمیل کرنی چاہئے۔ صدر جمہوریہ کے خطبہ پر تحریک تشکر پر راجیہ سبھا میں بحث کا احیاء کرتے ہوئے سینئر کانگریس لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے دانستہ طور پر فرقہ وارانہ تقسیم کی گئی جو اس وقت بر سر اقتدار ہے اور اس نے صرف ترقی کے موضوع پر انتخابات نہیں جیتے ہیں ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ بی جے پی فرقہ وارانہ تقسیم کے فائدہ حاصل کرنے کے بعد حکومت اب اچھی حکمرانی پر توجہ مرکوز کرے گی۔ سابق وزیر نے کہا کہ انہیں مایوسی ہوئی کہ صدر جمہوریہ کے خطبہ میں گزشتہ10برسوں میں سابقہ یو پی اے حکومت کی جانب سے کئے گئے کاموں کے تعلق سے کوئی تذکرہ نہیں کیا گیا۔ رمیش نے دعویٰ کیا کہ یو پی اے کی10سالہ حکمرانی کے دوران لمحہ بہ لمحہ تبدیلیاں ہوئی تھیں اور10ملین افراد غربت کے جال سے باہر نکلے تھے ۔ رمیش نے کہ اکہ کانگریس اپنی کامیابیوں کی متاثرہ بن گئی اور مزید کہا کہ صدر جمہوریہ کے خطبہ میں پروگرامس کی کثیر تعداد کا تذکرہ نہیں کیا گیا حالانکہ یو پیاے حکومت کی پالیسی جاری رکھی گئی ہے۔ رمیش یہ جاننا چاہتے تھے کہ اقل ترین حکومت کا مطلب ایک واحد شخص کی حکومت کی جانب سے پیش نہیں کیاجاسکا کیونکہ چند افراد نے اس کی مخالفت کی تھی جو اب نئی حکومت میں ہیں۔ انہوں نے تاہم تیقن دیا کہ گڈس اینڈ سرویسس ٹیکس بل کی منظوری کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی تائید کرے گی۔ ترنمول کانگریس کے سیکھندو شیکھر رائے نے کہا کہ حکومت کی جانب سے موافق عوام پالیسیوں سے کسی بھی انحراف کی کوشش کی پرزور طور پر مخالفت کی جائے گی تاہم انہوں نے مودی حکومت کو مکمل تعاون کا تیقن دیا لیکن انتباہ دیا کہ اس کی کامیابی کی تلاش میں وہ چوکس رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نئی حکومت کا فرض ہے کہ غریبوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے بڑی معاشی اصلاحات کا دوبارہ جائزہ لے کیونکہ عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کے مطابق دنیا کے ایک تہائی(1.2ملین افراد)انتہائی غریب تر ہیں ۔ جن میں ہندوستان کے40کروڑ عوام شامل ہیں۔ اسی کے ساتھ انہوں نے مرکز اور ریاستوں کے درمیان وسائل کی مساوی ساجھے داری پر زور دیا اور کہا کہ فینانس کمیشن اس کا جائزہ لینے کے لئے صرف دستوری اتھاریٹی ہے لیکن ایک عاملانہ حکم کے ذریعہ تشکیل کردہ منصوبہ بندی کمیشن انتہائی زیادہ دستوری اتھارٹی بن گیا ہے۔ گڈس اینڈ سرویسس ٹیکس کو حق بجانب قرار دیتے ہوئے انہوں نے نئی حکومت سے ایک تیقن کا مطالبہ کیا اور گڈس اینڈرسرویسس ٹیکس کے بقایا جات کا معاوضہ اس پر عمل آوری سے قبل ریاستوں کو ادا کیا جائے ۔ انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امرتسر ، کولکتہ صنعتی راہداری کی عمل آوری کو تیز رفتار بنایا جائے اور کہا کہ اس سے7ریاستوں ،مغربی بنگال ، پنجاب، ہریانہ ، اتر پردیش ، اتر کھنڈ ، بہار اور جھار کھنڈ کو فائدہ ہوگا ،۔ کالے دھن کو واپس لانے کے لئے اقدامات کا خیر مقدم کرتے ہوئے رائے نے استفسار کیا کہ برطانوی ورجن جزائر جیسے ٹیکس ہیونس سے چلائے جانے والے498ہندوستانیوں کے ساتھ ربط میں انکم ٹیکس سے متعلق انکوائری کس طرح کرائی جائے گی ۔ بی جے پی کے چندن مترا نے کہا کہ یہ کہنا غلط ہوگا کہ نئی حکومت یو پی اے حکومت کے پروگراموں کی نقل کررہی ہے اور مزید کہا کہ مودی حکومت عام ہندوستانیوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کی پابند ہے ۔

Congress accuses BJP of copying UPA policies

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں